جسٹس عامر فاروق سمیت مزید 5 ججز آئینی بنچ میں شامل
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) جوڈیشل کمیشن نے سپریم کورٹ کے آئینی بینچ میں ججز کی تعداد میں اضافہ کردیا ہے۔ ججز کی تعداد8 سے بڑھا کر 13 کردی گئی ہے۔ سپریم کورٹ کے آئینی بینچ میں مزید 5 ججز کو شامل کرنے کی منظوری دے دی گئی جس کے بعد آئینی بینچ میں 5 ججز کا اضافہ کر دیا گیا۔ بعدازاں تعداد 8 سے بڑھ کر 13 ہوگئی ہے۔ ان ججز میں جسٹس ہاشم کاکڑ، جسٹس عامر فاروق، جسٹس شکیل احمد، جسٹس اشتیاق ابراہیم، اور جسٹس صلاح الدین پنہور شامل ہیں۔ بلوچستان سے جسٹس ہاشم کاکڑ، اسلام آباد سے جسٹس عامر فاروق، کے پی سے جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس شکیل احمد، سندھ سے جسٹس صلاح الدین پنہور آئینی بینچ کا حصہ بنے ہیں۔ ذرائع کے مطابق آئینی بینچ میں مزید پانچ ججز کو شامل کرنے کی منظوری اکثریت سے دی گئی۔ تاہم جسٹس منیب اختر، جسٹس منصور علی شاہ نے مخالفت کی۔ پی ٹی آئی کے دو ممبران علی ظفر اور بیرسٹر گوہر نے بھی مخالفت کی۔ ذرائع کے مطابق چاروں ممبران نے رائے دی کہ سپریم کورٹ کے تمام ججز کو آئینی بینچ میں شامل کیا جائے۔ آئینی بینچ میں مزید پانچ نام شامل کرنے کی رائے آئینی بنچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان نے دی۔ پی ٹی آئی نے آئینی بنچ میں ججز شامل کرنے کیلئے طریقہ کار طے کرنے کا مطالبہ کیا۔ جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں پی ٹی آئی کا موقف تھا کہ آئینی بینچ میں کون سے ججز ہوں گے یہ اختیار آئینی بینچ کے سربراہ کے پاس نہیں ہونا چاہیے، آئینی بینچ کے سربراہ صرف یہ کہہ سکتے ہیں انہیں کتنے جج درکار ہیں، کون سا جج آئینی بینچ میں شامل ہوگا یہ جوڈیشل کمیشن اکثریت سے طے کرے گا۔ دوسری جانب چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن کے منعقدہ ہونے والے تینوں اجلاس کا اعلامیہ بھی جاری کردیا گیا ہے جس کے مطابق پہلے اجلاس میں لاہور ہائی کورٹ میں اضافی ججوں کی تعیناتی کا معاملہ زیر غور آیا اور کمیشن نے لاہور ہائی کورٹ میں اضافی ججوں کے لیے4 ناموں کی منظوری دی۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز راجا غضنفر علی خان، تنویر احمد شیخ، طارق محمود باجوہ اور عبہر گل خان کو لاہور ہائی کورٹ میں تعیناتی کی منظوری دی گئی۔ دوسرے اجلاس میں سندھ ہائی کورٹ کے آئینی بینچ میں ججوں کی شمولیت کا معاملہ زیر غور آیا۔ جوڈیشل کمیشن نے تین ججوں کی سندھ ہائی کورٹ آئینی بینچ میں شمولیت کی منظوری دے دی ہے۔ جسٹس ریاضت علی سحر، جسٹس عبد الحامد بھرگڑی، جسٹس نثار احمد بھمبھرو کی آئینی بینچ میں شمولیت کی منظوری دی گئی۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ آئینی بینچ میں ججوں کی شمولیت کی منظوری کثرت رائے سے دی گئی ہے۔ چیف جسٹس نے سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس میں ججوں کی تعیناتی سے متعلق طریقہ کار بنانے کے لیے کمیٹی کی تشکیل کا فیصلہ کیا ہے۔ کمیٹی سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس کے آئینی بینچوں میں ججوں کی شمولیت کے لیے بھی طریقہ کار بنائے گی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کے ا ئینی بینچ جوڈیشل کمیشن شامل کرنے کی میں ججوں کی سپریم کورٹ ہائی کورٹ کی منظوری کورٹ کے کورٹ ا
پڑھیں:
پنجاب کے پہلےفلم سٹی اور فلم اسٹوڈیو سمیت فلم اسکول کے قیام کی منظوری
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے صوبے کے پہلے فلم سٹی، فلم اسٹوڈیو، پوسٹ پروڈکشن لیب اور فلم اسکول کے قیام کی منظوری دے دی۔اس حوالے سے باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق فلموں کی تیاری کیلئے امدادی رقوم کی فراہمی کے لیے 8 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، پنجاب کابینہ کی منظوری کے بعد"پنجاب فلم فنڈ ڈسبرسمنٹ کمیٹی" تشکیل دی گئی۔ کمیٹی کی کنوینر پنجاب کی سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب ہوں گی جب کہ عظمٰی بخاری، مجتبیٰ شجاع الرحمان، سردار رمیش سنگھ اروڑا بھی کمیٹی کے رکن ہیں نوٹیفکیشن میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ نوازشریف آئی ٹی سٹی میں فلم سٹی، فلم اسٹوڈیو، پوسٹ پروڈکشن لیب کے لیے جگہ مختص کی گئی ہے، منصوبے کے ڈیزائن سمیت دیگر اقدامات پر پیشرفت کا پہلا جائزہ بھی مکمل کرلیا گیا ہے۔نوٹیفکیشن کے مطابق کمیٹی فلم سازوں اور فلم ساز کمپنیوں کی درخواستوں کا جائزہ لے گی، کمیٹی فنڈ کے انتظام، اہلیت کے معیارات اور باکس آفس مراعات سے متعلق امور پر فیصلہ کرے گی جبکہ کمیٹی کو کسی معاملے پر ذیلی کمیٹیاں تشکیل دینے کا اختیار بھی حاصل ہوگا۔
اس کے علاوہ سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کی زیرصدارت کمیٹی کا پہلا اجلاس ہوا جس میں وزیر اعلیٰ پنجاب کے وژن پر عملدرآمد کے لیے اہم فیصلے کیے گئے۔