چین پاکستانی خلابازوں کو تربیت دے گا، معاہدہ دوستی کا نیا باب: وزیراعظم اہم سنگ میل: عطا تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ اپنے سٹاف رپورٹر سے+ خبرنگار خصوصی) پاکستان میں خلائی ترقی کے اہم سنگ میل کے طور پر قومی خلائی ایجنسی پاکستان سپیس اینڈ اپر ایٹموسفیئر ریسرچ کمشن (سپارکو) نے عوامی جمہوریہ چین کی مینڈ سپیس ایجنسی کے ساتھ باہمی تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے جس کے تحت پاکستان کے پہلے خلا باز کو تیانگونگ-چینی خلائی سٹیشن (سی ایس ایس) کے مشن پر روانہ کیا جائے گا۔ جمعہ کو سپارکو کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اس معاہدے کے تحت دو پاکستانی خلا باز چین کے ایسٹروناٹ سینٹر میں تربیت حاصل کریں گے۔ ان میں سے ایک خلا باز کو سائنسی پے لوڈ سپیشلسٹ کے طور پر تربیت دی جائے گی جو چین سپیس سٹیشن (سی ایس ایس) میں مخصوص سائنسی تحقیق کے لیے تیار ہوگا۔ خلا باز کے انتخاب کا عمل 2026ء تک مکمل کرلیا جائے گا جس کے بعد وہ (سی ایس ایس) کے منصوبے کے مطابق آئندہ مشن میں شمولیت اختیار کرے گا۔ پاکستان کے پہلے خلا باز کا مشن جدید سائنسی تجربات پر مشتمل ہوگا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کے درمیان خلائی تحقیق میں تعاون کا سمجھوتہ پاک چین دوستی کا ایک نیا باب ہے، سمجھوتہ سے دونوں ممالک کے درمیان مضبوط دوستی کی عکاسی ہو رہی ہے، پاک چین اقتصادی راہداری کے عظیم منصوبہ کے ذریعہ پاکستان میں بڑے بڑے منصوبے مکمل کئے گئے، سپارکو کو پاک چین خلائی تعاون سے بھرپور طریقے سے استفادہ کرنا ہوگا۔ جمعہ کو یہاں پاکستان اور چین کے درمیان خلائی تحقیق میں تعاون کے سمجھوتہ کی دستاویز کے تبادلہ کے حوالہ سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان اور چین کے درمیان خلائی تحقیق میں تعاون کا سمجھوتہ پاک چین دوستی کا ایک نیا باب ہے اور اس سے دونوں ممالک کے درمیان مضبوط دوستی کی عکاسی ہو رہی ہے، اس سمجھوتہ سے پہلے پاکستانی خلا بازوں کو چینی خلائی سٹیشن پر جانے کی تربیت کے مواقع میسر آئیں گے۔ وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات، قومی ورثہ و ثقافت عطاء اللہ تارڑ نے پاکستان اور چین کے درمیان خلائی شعبے میں تعاون کو اہم سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں حکومت کی خلائی تحقیق کے شعبے کی ترقی پر خصوصی توجہ مرکوز ہے۔ یہ بات انہوں نے جمعہ کو یہاں وزیراعظم ہاؤس میں پاکستان اور چین کے درمیان خلائی تحقیق میں تعاون کے سمجھوتے کی دستاویز کے تبادلے کی تقریب کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان کے پہلے مینڈ سپیس مشن کے حوالے سے چین کی سپیس ایجنسی اور سپارکو کے درمیان معاہدہ ایک اہم سنگ میل ہے جس پر چین کی حکومت کے شکر گزار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے وژن کی روشنی میں سپارکو کے اقدامات قابل تعریف ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان خلائی شعبے میں تعاون قابل فخر ہے، خلائی تحقیق میں تعاون سے چین کے خلا باز پاکستانی خلا بازوں کو تربیت فراہم کریں گے۔ ان شاء اللہ ایک سال کی مدت میں پاکستانی خلاباز چائنیز سپیس سٹیشن میں سفر کر سکیں گے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پاکستان اور چین کے درمیان خلائی تحقیق میں تعاون پاکستانی خلا اہم سنگ میل کہ پاکستان خلا باز پاک چین نے کہا
پڑھیں:
چین کیساتھ اسپیس ٹیکنالوجی سمیت دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے کے خواہاں ہیں، وزیراعظم
اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ چین کے ساتھ اسپیس ٹیکنالوجی، اسپیس سیٹلائٹ، ٹیلی کمیونیکیشن اور سیٹلائٹ انٹرنیٹ سمیت دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے کے خواہاں ہیں۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف سے چین سے تعلق رکھنے والی اسپیس ٹیکنالوجی کمپنی گلیکسی اسپیس کے وفد نے چیئرمین گلیکسی اسپیس زو منگ کی قیادت میں ملاقات کی۔
اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان اسپیس ٹیکنالوجی شعبے کو انتہائی اہمیت دے رہا ہے، چین ہمارا انتہائی قابل اعتماد دوست اور اسٹریٹجک شراکت دار ہے۔
گلیکسی اسپیس کے وفد نے پاکستان کی اسپیس ٹیکنالوجی انڈسٹری میں سرمایہ کاری اور پاکستانی اسپیس ٹیکنالوجی کے اداروں اور نجی ٹیلی کام کمپنیوں کے ساتھ مشترکہ منصوبوں کے حوالے سے گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔
وفد کے ارکان نے گفتگو میں کہا کہ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام اور سپارکو کے حکام سے ملاقاتیں انتہائی مفید رہیں۔ وفد نے پاکستان میں پرتپاک میزبانی پر حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔
ملاقات میں وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام شزا فاطمہ، وزیر کے مشیر ڈاکٹر توقیر شاہ اور متعلقہ سرکاری اداروں کے افسران نے شرکت کی۔