اسلام آباد:

تجزیہ کار شہباز رانا کا کہنا ہے کہ یہ انتہائی افسوس ناک واقعہ ہے، دہشتگرد گروپ اپنی  مرضی کے وقت کے مطابق کہیں پر بھی جا کر حملہ کر سکتے ہیں جو بڑی بدقسمتی ہے۔

 ایکسپریس نیوز کے پروگرام دی ریویو میں گفتگو کرتے ہوئے کابینہ میں توسیع کے معاملے پر شہباز رانا نے کہا کہ اس توسیع کو آپ سیاسی توسیع کہہ سکتے ہیں، اس میں پرویز خٹک آئے ہیں۔

 استحکام پاکستان پارٹی کے لوگ وزرا بنے ہیں، ایم کیو ایم پاکستان کو اکاموڈیٹ کیا گیا، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وزیراعظم نے دوہری شہریت والوں کو اسٹیٹ بینک میں اعلیٰ عہدے دینے کی تجویز مسترد کر دی ہے، وزیر خزانہ حامی ہیں مگر وزیراعظم دیوار بن گئے ہیں۔

تجزیہ کار کامران یوسف نے کہا کہ دارالعلوم حقانیہ کی سب سے اہم بات یہ ہے کہ70 اور 80کی دہائی میں افغان جہاد کے نام پر روسی افواج کے خلاف لڑائی لڑی گئی تو یہ مدرسہ پوری دنیا میں اسپاٹ لائٹ میں تھا، اور ابھی بھی موجوہ افغان حکومت کی کابینہ کے کئی سینئر اراکین دارالعلوم حقانیہ سے ہی فارغ التحصیل ہیں۔

ابھی تک کی معلومات کے مطابق اس واقعے کی مبینہ طور پرذمہ داری دہشتگرد گروہ داعش خراسان نے قبول کی ہے، تاہم اس کی تحقیقات ہونا ابھی باقی ہیں۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

فیض حمید سیاسی سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے، رانا ثنااللہ

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) مشیر وزیراعظم رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ فیض حمید سیاسی سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے۔ وہ کسی سیاسی جماعت یا سیاست دان کیساتھ ملوث تھے۔

رانا ثنااللہ نے کہا کہ سابق لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کیخلاف فیصلے میں دو چیزیں اہمیت کی حامل ہیں، فوج میں ہر کسی کا احتساب ہوتا ہے، فیض حمید سیاسی سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے۔

مشیر وزیراعظم نے کہا کہ فیض حمید کسی سیاسی جماعت یا سیاست دان کیساتھ ملوث تھے، میرا اندازہ ہے ان کو بھی پراسیکیوٹ کیا جائے گا۔ سیاسی جماعت تک بات جاتی ہے تو معاملہ فوجی عدالت میں ہی جائے گا۔

رانا ثنااللہ نے کہا کہ فیصلے میں نو مئی کا ذکر ہوا تو پی ٹی آئی کے اہم رہنما بھی ذمہ دار ٹھہرائے جائیں گے، تھری اسٹار جنرل کا کورٹ مارشل ہوا سزا ہوئی، آرمی ایکٹ کی خلاف ورزی ہو تو کورٹ مارشل ہوتا ہے۔

واضح رہے کہ وجی عدالت نے سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو 14 سال قید بامشقت کی سزا سنادی ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق 12 اگست2024کو پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت فیض حمید کیخلاف کارروائی کا آغاز ہوا تھا۔ فیض حمید کے خلاف فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کا عمل 15 ماہ جاری رہا، عدالت نے آج 11 دسمبر کو ملزم کو 14 سال قید بامشقت کی سزا سنائی۔

متعلقہ مضامین

  • طالبان اور روس کے درمیان زرعی مصنوعات کی برآمدات میں توسیع کا معاہدہ
  • قلعہ سیف اللہ جے یو آئی کا قلعہ ہے، نئی جماعت ہمیں کمزور نہیں کر سکتے، مولانا واسع
  • اشک آباد، شہباز شریف اور پیوٹن کی ملاقات میں دیر تک ہاتھ ملے رہے
  • دہشت گردی کا نیا خطرہ افغان سرزمین سے سر اٹھارہا ہے: وزیر اعظم 
  • وزیراعظم شہباز شریف کا افغان سرزمین سے نئے دہشت گردی خطرے پر اظہارِ تشویش
  • دہشتگردی کا نیا خطرہ افغان سرزمین سے سر اٹھا رہا ہے: وزیراعظم شہباز شریف
  • دہشتگردی کا نیا خطرہ افغان سرزمین سے سر اٹھا رہا ہے، وزیراعظم شہباز شریف کا ترکمانستان میں عالمی فورم سے خطاب
  • ہماری بندرگاہیں استعمال کر سکتے ہیں، شہباز شریف: ترکمانستان کے صدر سے ملاقات
  • فیض حمید سیاسی سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے، رانا ثنااللہ
  • پی ٹی آئی سے بات چیت میں مکمل ڈیڈلاک ہے: رانا ثنا اللّٰہ