اسلام آباد:

اسلام آباد ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کے تحت شہری کی جانب سے آن لائن گیمبلنگ پر پابندی اور ملوث افراد کے خلاف کارروائی کے لیے دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس راجا انعام امین منہاس نے شہری چوہدری طاہر الحق کی جانب سے مفاد عامہ میں دائر درخواست پر سماعت کی جہاں درخواست گزاروں کی جانب سے بیرسٹر عمران رشید اور وحید الرحمان قریشی ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔

عدالت عالیہ نے وفاق، پی ٹی اے، ایف آئی اے، اسٹیٹ بینک اور پیمرا کو نوٹس جاری کر دیا۔

درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ غیر قانونی جوئے کے کاروبار میں ڈیجیٹل ادائیگیوں میں سہولت فراہم کرنے والوں کے کام میں بھی مداخلت کریں، آن لائن گیمبلنگ ایپس ادائیگیوں کے پراسیس کے لیے بلاواسطہ طریقے استعمال کرتی ہیں۔

عدالت سے کہا گیا کہ گیمبلنگ اکاؤنٹ میں رقم لگانے کے لیے ایپس نامعلوم تھرڈ پارٹی کامقامی اکاؤنٹ نمبر دیتی ہیں، گیمبلنگ ایپس رقم وصولی کے بعد اسے صارف کے اکاؤنٹ میں کریڈٹ کرتی ہیں تاکہ وہ جوا کھیل سکے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ جوئے کی رقم جیتنے پر بھی اسی طریقے سے صارف کے اکاؤنٹ میں ادائیگی کر دی جاتی ہے، یہ سارا عمل بینکنگ کی پابندیوں اور لیگل سکروٹنی سے بچ کر منی لانڈرنگ اور ٹیکس چوری میں بھی مدد کرتا ہے۔

چوہدری طاہر الحق نے درخواست میں مؤقف اپنایا کہ پیکا ایکٹ کی سیکشن 37 پی ٹی اے کو غیر قانونی گیمبلنگ پلیٹ فارمز کو بلاک کرنے کا اختیار دیتا ہے، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی اس متعلق اپنی اتھارٹی منوانے میں ناکام رہی ہے۔

عدالت سے کہا گیا ہے کہ اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ غیر قانونی ٹرانزیکشنز کی سہولت فراہم کرنے والوں پر بھاری جرمانے عائد کرتا ہے اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان فنانشل ایکو سسٹم کو ریگولیٹ کرنے میں ناکام رہا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ آن لائن گیمبلنگ ایپس اور ان کی ایڈورٹائزمنٹ پر پاکستان میں پابندی عائد کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو گیمبلنگ ٹرانزیکشنز روکنے کے لیے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر فنانشل کنٹرول کا حکم دیا جائے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی اے کو تمام گیمبلنگ ویب سائٹس، ایپس اور پاکستان میں ڈیجیٹل ایڈورٹائزمنٹ کی پروموشن روکنے اور ایف آئی اے کو گیمبلنگ ٹرانزیکشنز میں ملوث افراد اور کمپنیوں کے خلاف تحقیقات کا حکم دیا جائے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: آن لائن گیمبلنگ درخواست میں اسلام آباد کہا گیا کے لیے

پڑھیں:

ثناء یوسف قتل کیس میں مزید دو گواہان کے بیانات ریکارڈ



اسلام آباد:

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے ٹک ٹاکر ثناء یوسف قتل کیس میں پراسکیوشن کے مزید دو گواہان کے بیانات ریکارڈ کر لیے۔

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکہ نے کیس کی سماعت کی۔ سرکاری وکیل راجہ نوید حسین عدالت میں پیش ہوئے۔

وکلاء صفائی کی جانب سے آج گواہان پر جرح نہیں ہو سکی۔ عدالت نے ملزم عمر حیات پر ناجائز اسلحہ کیس میں بھی فردِ جرم عائد کر دی۔

کیس میں مجموعی طور پر 16 گواہان کے بیانات ریکارڈ ہو چکے ہیں۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 20 دسمبر تک ملتوی کر دی۔

واضح رہے کہ رواں سال 2 جون کو اسلام آباد میں 17 سالہ سوشل میڈیا انفلوئنسر ثنا یوسف کو ان کے گھر میں گولی مار کر قتل کردیا گیا تھا۔

پولیس نے ثنا یوسف کے قتل کا مقدمہ انکی والدہ فرزانہ یوسف کی مدعیت میں سمبل پولیس اسٹیشن میں دفعہ 302 کے تحت درج کرکے ملزم عمر حیات کو گرفتار کیا تھا۔

17 سالہ ٹک ٹاکر اپنی سوشل میڈیا سرگرمیوں کے لیے مشہور تھیں، ان کے ٹک ٹاک اکاؤنٹ پر تقریباً 8 لاکھ فالوورز اور انسٹاگرام اکاؤنٹ پر تقریباً 5 لاکھ فالوورز تھے۔

TagsShowbiz News Urdu

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد؛ نامعلوم افراد کی گھر میں گھس کر فائرنگ، دو خواتین جاں بحق
  • ثناء یوسف قتل کیس میں مزید دو گواہان کے بیانات ریکارڈ
  • سندھ ہائیکورٹ نے اجرک نمبر پلیٹ کی تنصیب کے خلاف درخواست پر فیصلہ سنادیا
  • اسلام آباد میں ایم ٹیگ ریڈرز کی تنصیب مکمل، خلاف ورزی کرنے والوں کو جرمانے ہوں گے
  • وفاقی آئینی عدالت کو وفاقی شرعی عدالت کی عمارت میں منتقل کرنے کا فیصلہ
  • ریڈ لائن کراس کرنے والے شخص کو آج سزا ہوئی،قانون سب کیلئے برابر ہے، عطا تارڑ
  • ای چالان کے خلاف درخواستیں، سندھ ہائیکورٹ میں حکمِ امتناع کی استدعا مسترد، حکومت سے رپورٹ طلب
  • لاہور ہائیکورٹ، جعلی پولیس مقابلوں کے خلاف درخواست پر نوٹسز جاری کر دیے
  • کمبوڈیا میں مقیم پاکستانی شہری کا نام ملک سے واپس جانے پر بلیک لسٹ میں ڈال دیا گیا
  • کم از کم تنخواہ ایک ہزار ڈالر جتنی کرنے کی درخواست ناقابل سماعت قرار