عمران خان کا مضمون حقیقت کے برعکس اور گمراہ کن ہے، احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے امریکی جریدے میں شائع مضمون کو گمراہ کن قرار دے دیا۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں احسن اقبال نے کہا کہ اپریل 2022ء میں بانی پی ٹی آئی نے ملک کو جس طرح معاشی دیوالیہ پن کے دہانے پر چھوڑا، اُس کے مقابلے میں پاکستان آج کہیں زیادہ مستحکم، مضبوط اور محفوظ ہے۔
انہوں نے امریکی جریدے میں عمران خان کی تحریر پر جواب میں کہا کہ مضمون میں بانی پی ٹی آئی نے لکھا کہ ایک غیر مستحکم پاکستان علاقائی سیکیورٹی اور عالمی جمہوری اقدار کے لیے خطرہ ہے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ جو مہنگائی 38 فیصد تک جا پہنچی تھی، اب گر کر 4 فیصد سے کم ہو گئی ہے، شرحِ سود 23 فیصد سے کم ہو کر 12 فیصد پر آ گیا ہے اور اسٹاک مارکیٹ 42 ہزار پوائنٹ سے بڑھ کر ایک لاکھ 15 ہزار کی تاریخی سطح پر پہنچ گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی بین الاقوامی کریڈٹ ریٹنگ میں نمایاں بہتری آئی ہے، جو سرمایہ کاروں کے بڑھتے ہوئے اعتماد کی عکاسی کرتی ہے۔
احسن اقبال نے یہ بھی کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا مضمون حقیقت کے برعکس اور گمراہ کن ہے، آج کا پاکستان 2022 کے مقابلے میں زیادہ مستحکم، مضبوط اور محفوظ ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی حکومت ختم ہونے پر ملک دیوالیہ ہونے کے قریب تھا، ناقص معاشی پالیسیوں اور بدانتظامی نے ملک کو بحران میں دھکیلا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ذمہ دارانہ حکمرانی سے معیشت میں نمایاں بہتری آئی، مضبوط معیشت قومی استحکام اور سلامتی کی بنیاد ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کا دور معاشی بدانتظامی اور سیاسی عدم استحکام کا شکار تھا، عمران خان کے 4 سال میں 5 وزرائے خزانہ کی تبدیلی معیشت کےلیے نقصان دہ ثابت ہوئی۔
احسن اقبال نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی انتقامی سیاست نے معیشت کو شدید نقصان پہنچایا، پی ٹی آئی قیادت بیرون ملک منفی پروپیگنڈا کررہی ہے، ملک ترقی وخوشحالی کی راہ پر گامزن ہے، عالمی برادری پاکستان کی کامیابیوں کو تسلیم کرے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کہ بانی پی ٹی ا ئی احسن اقبال نے نے کہا کہ
پڑھیں:
سازشی عناصر آج بھی عمران خان کو واپس لانے کی کوشش میں ہیں: خواجہ آصف
سیالکوٹ: وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ بعض سازشی عناصر اب بھی بانی پی ٹی آئی عمران خان کو دوبارہ اقتدار میں لانے کی کوشش کر رہے ہیں، تاہم ان کے بقول یہ تمام منصوبے اب بے نقاب ہو چکے ہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے الزام عائد کیا کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید بانی پی ٹی آئی کے سیاسی منصوبے کے مرکزی انچارج تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب فیض حمید کور کمانڈر پشاور تھے تو انہوں نے عمران خان کی سیاست کو تقویت دی، جبکہ دھاندلی کے ذریعے انہی کی نگرانی میں عمران خان کو اقتدار میں لایا گیا۔ خواجہ آصف کے مطابق اس منصوبے میں دیگر شخصیات بھی شامل رہیں۔
وزیر دفاع نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے چار سالہ دور میں ملک کے ساتھ سنگین کھلواڑ کیا گیا، جس کے ذمہ دار عمران خان اور فیض حمید تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام جانتے ہیں کہ اس دور میں کیا کارکردگی دکھائی گئی، حتیٰ کہ پارلیمنٹ کو بھی آئی ایس آئی کا ذیلی ادارہ بنا دیا گیا تھا۔
خواجہ آصف کے مطابق فیض حمید کا منصوبہ وقت کے ساتھ بے نقاب ہونا شروع ہوا اور بانی پی ٹی آئی کے لیے 9 مئی کے واقعات برپا کیے گئے، جن کے پیچھے بھی فیض حمید کی منصوبہ بندی کارفرما تھی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ 9 مئی کی تباہی فیض حمید اور بانی پی ٹی آئی کا مشترکہ منصوبہ تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ سیاسی مخالفین کو فیض حمید کے ذریعے جیلوں میں ڈلوایا گیا اور ملک کے ساتھ ایک نہایت خطرناک کھیل کھیلا گیا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ اگر فیض حمید اور بانی پی ٹی آئی کا گٹھ جوڑ برقرار رہتا تو ملک کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچ سکتا تھا، اس لیے ان عناصر کو انجام تک پہنچانا ناگزیر ہے۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ احتساب صرف چند افراد تک محدود نہیں ہوگا بلکہ بیوروکریسی اور دیگر اداروں میں چھپے عناصر کا بھی احتساب ہونا چاہیے۔ ان کے مطابق فوج نے خود فیض حمید کا ٹرائل کیا اور تقریباً 15 ماہ میں مقدمہ مکمل کر کے سزا سنائی گئی، جو قانون کی بالادستی کا ثبوت ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو افواج اور شہدا کی یادگاروں کی بے حرمتی کی گئی، حالانکہ یہی افواج بعد میں آپریشن بنیان مرصوص کے ذریعے عوام کا سر فخر سے بلند کر چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر فیض حمید اور بانی پی ٹی آئی کا منصوبہ کامیاب ہو جاتا تو ملک کے حالات کہیں زیادہ خراب ہو سکتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ مئی کے مہینے میں پاکستان کی نئی تاریخ رقم ہوئی، جس پر قوم کو فخر ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ایسے عناصر کو منطقی انجام تک نہ پہنچایا گیا تو یہ ملک کے لیے نقصان دہ ثابت ہوگا۔
وزیر دفاع نے کہا کہ فیض حمید کو سزا کے خلاف اپیل کا حق حاصل ہے، تاہم نواز شریف کو ماضی میں ایسی سہولت میسر نہیں تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک کو مشکل حالات سے نکالا اور فوجی قیادت نے سویلین حکومت کا بھرپور ساتھ دیا۔
آخر میں خواجہ آصف نے کہا کہ فیض حمید کے خلاف مزید الزامات بھی زیرِ سماعت ہیں، جن میں 9 مئی کا مقدمہ بھی شامل ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ سیاست میں آج بھی کچھ لوگ موجود ہیں جو ماضی کی سازشوں کا حصہ رہے، اور ان کا بھی احتساب ہونا چاہیے۔ انہوں نے اپنے ذاتی تجربے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ نیب کو سیاسی انتقام کے لیے استعمال کیا گیا اور ان پر نواز شریف کے خلاف بیان دینے کے لیے دباؤ ڈالا گیا، انکار پر انہیں قید کا سامنا کرنا پڑا۔