کیا دنیا کی معروف ویڈیو کالنگ سروس کا دور لد گیا؟
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
آج جب کہ دنیا بھر میں درجنوں ویڈیو کالنگ ایپس موجود ہیں، دنیا کی پہلی عوامی ویڈیو کالنگ سروس ’اسکائپ‘ کے بند ہونے کا امکان پیدا ہوگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:’مائیکرو سافٹ ہمارے بارے میں کیا جانتا ہے‘، روسی ہیکرز نے مائیکرو سافٹ کے ہوش اڑا دیے
22 سال تک لوگوں کو ویڈیو کالنگ سروس فراہم کرنے والی مائیکروسافٹ کی مشہور زمانہ ’اسکائپ‘ کی سروسز ممکنہ طور رواں برس مئی تک بند ہوسکتی ہیں۔
ویڈیو کالنگ سروس فراہم کرنے والی ٹیکنالوجی کمپنی نے صارفین کے لیے اسکائپ ونڈوز پریویو پیغام جاری کیا ہے، جس کے مطابق اسکائپ ویڈیو کالنگ سروس رواں برس ماہ مئی کے بعد دستیاب نہیں ہوگی۔
کمپنی کی جانب سے صارفین کو سروس کی عدم دستیابی کے اس پیغام میں تاریخ کا ذکر نہیں ہے، جس کی بنیاد پر امکان ہے کہ یہ سروس رواں برس مئی کے دوران یا اس ماہ کے اختتام کے ساتھ ہی ختم کر دی جائیگی۔
یہ بھی پڑھیں:واٹس ایپ صارفین اپنی مرضی کے اے آئی کریکٹر تخلیق کرسکیں گے
2003 میں شروع کی جانے والی اسکائپ کی ملکیت 2011 میں مائیکرو سافٹ کو منتقل ہوگئی تھی۔
کورونا کی وبا کے دوران اسکائپ کی کم ہوتی مقبولیت کو سہارا ملا، تاہم یہ مقبولیت عارضی ثابت ہوئی، نتیجتاً مائیکرو سافٹ نے اس سروس کے اختتام کا پیغام جاری کر دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسکائپ مائیکرو سافٹ ویڈیو کالنگ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسکائپ مائیکرو سافٹ ویڈیو کالنگ ویڈیو کالنگ سروس مائیکرو سافٹ
پڑھیں:
ب فارم کیلئے نادرا دفتر جانے کا جھنجھٹ ختم
لاہور(نیوز ڈیسک) اگر آپ والدین ہیں اور اپنے بچے کا ب فارم حاصل کرنا چاہتے ہیں تو اب آپ کو نادرا دفاتر کے چکر لگانے کی ضرورت نہیں۔نادرا نے ب فارم کے حصول کیلئے آن لائن سروس کا آغاز کر دیا ہے، جس سے ایک سال تک کے بچوں کیلئے باآسانی گھر بیٹھے درخواست دی جا سکتی ہے۔
نادرا کی نئی سروس کے تحت اب آپ پاک آئی ڈی موبائل ایپ کے ذریعے اپنے بچے کی رجسٹریشن کر سکتے ہیں۔ اس کیلئے صرف چند آسان مراحل پر عمل کرنا ہوتا ہے۔
طریقہ کار:
سب سے پہلے Pak-ID ویب سائٹ یا موبائل ایپ پر اکاؤنٹ بنائیں یا لاگ ان کریں۔
’درخواست دیں‘ پر کلک کریں اور ’شناختی دستاویز کا اجرا‘ منتخب کریں۔
’چائلڈ رجسٹریشن سرٹیفکیٹ‘ منتخب کریں، پھر ’ہاں‘ پر کلک کریں اور اپنے 13 ہندسوں والے شناختی کارڈ کا اندراج کریں۔
ایپلی کیشن شروع کریں اور بچے کی تصویر اپ لوڈ کریں یا لائیو تصویر لیں۔
اپنے ڈیجیٹل دستخط فراہم کریں، بچے کی مکمل تفصیلات درج کریں، اور مطلوبہ دستاویزات اپ لوڈ کریں۔
والدین میں سے کسی ایک کے فنگر پرنٹس کی تصدیق درکار ہوگی۔
تمام تفصیلات کا جائزہ لیں اور درخواست جمع کرا دیں۔
فیس:
نادرا کی جانب سے ب فارم کی عام فیس صرف 50 روپے مقرر کی گئی ہے، جبکہ جلدی پراسیسنگ کیلئے ایگزیکٹو سروس 500 روپے میں دستیاب ہے۔
خیال رہے کہ اگر بچے کی عمر ایک سال سے زیادہ ہو تو آن لائن اپلائی نہیں کیا جا سکتا، ایسے میں والدین کو قریبی نادرا دفتر جانا ہوگا۔
ایف بی آر کا بڑا قدم، ہفتے کی چھٹی ختم کردی