WE News:
2025-04-22@01:22:26 GMT

کیا مولانا حامدالحق کی شہادت میں بھارتی ایجنسیز ملوث ہیں؟

اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT

کیا مولانا حامدالحق کی شہادت میں بھارتی ایجنسیز ملوث ہیں؟

وزیراعظم شہباز شریف کے سیاسی مشیر رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں دہشتگردی کے پیچھے بھارتی خفیہ ایجنسیز کا پوری طرح ہاتھ ہے، اگر نوشہرہ میں ٹی ٹی پی کے دہشتگردوں نے حملہ کیا ہے تو ان کو بھارتی ایجنسیوں کی پوری طرح مدد حاصل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اکوڑہ خٹک کے بعد کوئٹہ اور کوہاٹ میں دھماکے، متعدد زخمی

نجی ٹی وی سے گفتگو کے دوران رانا ثنااللہ سے سوال کیا گیا کہ کوئٹہ، نوشہرہ اور اورکزئی میں آج دہشتگردی کے واقعات ہوئے ہیں، ان کا تانا بانا کہاں ملتا ہے، دہشتگردی کتنا بڑا چیلینج بنتا جارہا ہے ریاست کے لیے؟ اس سوال کے جواب میں رانا ثنااللہ نے کہا کہ اس حوالے سے یقین سے کچھ کہنا قبل ازوقت ہے کیوں کہ ابھی اس حوالے سے ابتدائی اطلاعات ہی ہیں، یقیناً یہ وہی دہشتگرد عناصر ہیں جو ریاست پاکستان کے دشمن ہیں۔

رانا ثنااللہ نے کہا کہ ان دہشتگرد عناصر کو ہمارے ہمسایہ ملک کی ایجنسیوں کی حمایت حاصل ہے، جنہوں نے آج تک پاکستان کا وجود تسلیم نہیں کیا اور ان کے لوگ یہاں سے پکڑے بھی جاتے رہے ہیں، ان قابل مزمت عناصر کا نہ صرف پاکستانی عوام نشانہ بنتے ہیں بلکہ مسلح افواج کے جوان بھی ان کا نشانہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پوری قوم اور مسلح افواج پرعزم ہیں کہ ان دہشتگردوں کا قلع قمع کیا جائے گا اور کسی بھی صورت دہشتگرد عناصر کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں بم دھماکہ، مولانا حامد الحق سمیت 6 افراد شہید، 15 زخمی

کیا مولانا حامدالحق کی شہادت کے پیچھے بھی بھارتی ایجنسیز کا ہاتھ ہے یا کالعدم تحریک طالبان کی جانب سے بھی حملہ کیا جاسکتا ہے؟ اس سوال کے جواب میں رانا ثنااللہ نے کہا کہ ٹی ٹی پی کے پیچھے بھی بھارتی ایجنسیوں کا پوری طرح ہاتھ ہے۔

کیا ٹی ٹی پی کو افغان طالبان اور بھارتی ایجنسیز دونوں سپورٹ کررہی ہیں؟ اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ افغان طالبان کا بظاہر تو مؤقف یہی ہے کہ پاکستان میں دہشتگردی میں وہ ملوث نہیں ہیں، بہرحال ٹی ٹی پی کے لوگ افغانستان میں موجود ہیں جہاں سے وہ پاکستان کے خلاف کارروائیاں کرتے ہیں اور انہیں ان کارروائیوں میں بھارت کی حمایت بھی حاصل ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

افغان طالبان اورکزئی بھارت پاکستان ٹی ٹی پی دہشتگرد حملے رانا ثنااللہ کوئٹہ نوشہرہ وزیراعظم شہباز شریف.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: افغان طالبان اورکزئی بھارت پاکستان ٹی ٹی پی دہشتگرد حملے رانا ثنااللہ کوئٹہ وزیراعظم شہباز شریف رانا ثنااللہ نے کہا نے کہا کہ ٹی ٹی پی

پڑھیں:

مولانا فضل الرحمن کا پاکستان تحریک انصاف کیساتھ سیاسی اتحاد کرنے سے انکار

اسلام آباد(اوصاف نیوز) سربراہ جمعیت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمن نے تحریک انصاف کےساتھ اتحاد نہ کرنے کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے ۔ذرائع کے مطابق جے یوآئی ف نہ ہی کسی ایسے اتحاد میں شامل ہوگی جو تحریک انصاف کے ایما پر قائم کیا جائے گا۔

جے یو آئی نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ میں آزاد حزب اختلاف کا کردار ادا کرتی رہے گی وہ حکومت کا حصہ نہیں بنے گی،اس بات کا فیصلہ جے یو آئی نے اپنی مجلس عمومی کے دو روزہ اجلاس میں کیا جو اتوار کو لاہور میں اختتام پذیر ہوا۔

جے یو آئی نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ میں آزاد حزب اختلاف کا کردار ادا کرتی رہے گی وہ حکومت کا حصہ نہیں بنے گی اور پارلیمنٹ میں زیر غوآنے و الے معاملات کاجائزہ لیتی رہے گی اور باوقت ضرورت تحریک انصاف کے ساتھ تعاون کرنے یا نہ کرنے کا تعین ہوگا۔

جمعیت علمائے اسلام کے ذرائع نے بتایا ہے کہ جے یو آئی کے زیر اہتمام 27؍ اپریل کو مینار پاکستان کے سبزہ زار پر ’’اسرائیل مردہ باد‘‘ ریلی ہوگی، اسی طرح 10 مئی کو پشاور اور 17 مئی کو کوئٹہ میں ’’اسرائیل مردہ باد‘‘ کے اجتماعات ہوں گے۔

جے یو آئی نے پنجاب میں نہریں نکالے جانے کے معاملے میں اپنی سندھ تنظیم کے موقف کی تائید کا فیصلہ کیا ہے اور طے کیا ہے کہ پارٹی کی مرکزی تنظیم اس بارے میں کوئی راہ عمل اختیار نہیں کرے گی۔

منرلز اور مائنز کے قانون کے سلسلے میں جمعیت علمائے اسلام صوبوں کے آئینی مفادات کا تحفظ کرے گی۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ جے یو آئی نے مولانا فضل الرحمن کی قیادت میں قومی معاملات کے بارے میں صائب فیصلے کیے ہیں۔ جے یو آئی نے تحریک انصاف کی بار بار اور پرزور درخواستوں پر اس سے رازداری کے ساتھ بعض وضاحتیں طلب کی تھیں جو کئی ہفتے گزر جانے کے باوجود جواب طلب ہیں۔

جمعیت کا کہنا تھا کہ وہ حکومت کے خلاف سیاسی جماعتوں کے اشتراک سے بڑا اتحاد قائم کرنے کی خواہاں تھی جبکہ دوسری طرف وہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات میں مصروف تھی، اس نے وسیع تر سیاسی اتحاد کا ڈول ڈال رکھا تھا تاکہ ان خفیہ مذاکرات میں اس کی سودا کار حیثیت مستحکم ہو سکے ۔ اس طرح وہ ہم عصر سیاسی جماعتوں کو آلہ کار کے طور پر استعمال کرنے کے درپے تھی۔

پنجاب میں پاور شیئرنگ پر پیپلزپارٹی اور ن لیگ کی بڑی بیٹھک، ملکر چلنے پر اتفاق

متعلقہ مضامین

  • پانی سمندر میں ضائع نہیں ہو رہا، پانی سمندر کی ضرورت، شہادت اعوان
  • امدادی کارکنوں کی شہادت، غزہ کے شہری دفاع نے اسرائیلی فوج کی تحقیقات مسترد کردیں
  • متنازع نہری منصوبہ: ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے درمیان دوبارہ رابطہ، مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق
  •  رانا ثنااللہ کا  شرجیل میمن سے دوبارہ رابطہ، آبی تنازعپر مشاورت کو آگے بڑھانے پر اتفاق
  • جے یو آئی اور جماعت اسلامی کا غزہ میں مظالم کیخلاف 27 اپریل کو مینارِ پاکستان پر جلسے کا اعلان
  • مولانا فضل الرحمن کا پاکستان تحریک انصاف کیساتھ سیاسی اتحاد کرنے سے انکار
  • غزہ میں 15 رضاکاروں کی شہادت: اسرائیلی فوج کا پیشہ ورانہ غفلت پر 2 افسران کے خلاف کارروائی کا اعلان
  • رانا ثنااللہ اور شرجیل میمن میں ٹیلی فونک رابطہ، کینال مسئلہ بات چیت سے حل کرنے پراتفاق
  • رانا ثنا کا شرجیل میمن سے رابطہ، کینالز کا مسئلہ مل بیٹھ کر حل کرنے پر اتفاق
  • غزہ ملین مارچ سے متعلق مولانا فضل الرحمٰن کی زیرِ صدارت اہم اجلاس