ڈیرہ مراد جمالی میں بہت جلد دینی و تنظیمی مرکز کا قیام کیا جائیگا، علامہ مقصود ڈومکی
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
کربلائی امام بارگاہ مسجد حسینی ڈیرہ مراد جمالی میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ جلد ہی مومنین کے تعاون سے ایک دینی تعلیمی و تنظیمی مرکز قائم کیا جائیگا۔ جو عوام کیلئے خوشخبری ہوگی۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ ڈیرہ مراد جمالی ضلع نصیر آباد کا اہم شہر ہے۔ یہاں مین شاہراہ پر دینی و تنظیمی مرکز قائم کرکے عوام کو خوشخبری دیں گے۔ یہ بات انہوں نے ایم ڈبلیو ایم بلوچستان کے صوبائی صدر علامہ سید ظفر عباس شمسی کے ہمراہ کربلائی امام بارگاہ مسجد حسینی ڈیرہ مراد جمالی کے دورے کے موقع پر اجتماع سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر زیر تعمیر مسجد امام بارگاہ اور مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی رابطہ دفتر کی تاسیس کے حوالے سے مشاورت کی۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم بلوچستان کے صوبائی سیکرٹری سیاسیات سید عبدالقادر شاہ بخاری، ضلعی صدر سید بہار شاہ اور پلاٹ وقف کنندہ حاجی ہدایت اللہ گورشانی و دیگر موجود تھے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ ڈیرہ مراد جمالی بلوچستان کے نصیر آباد ڈویژن کا ہیڈکوارٹر ہونے کے سبب انتہائی اہمیت کا حامل مرکزی شہر ہے۔ یہاں پر یونیورسٹی اور تعلیمی ادارے ہونے کے سبب علاقے کے اضلاع کے لئے تعلیم کا مرکز ہے۔ ڈیرہ مراد جمالی میں حاجی ہدایت اللہ گورشانی کی جانب سے مین روڈ پر شہر کے وسط میں 26 ہزار مربع فٹ زمین مسجد امام بارگاہ اور ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی سیکرٹریٹ اور دینی و فلاحی کاموں کے لئے وقف کرنا قابل تحسین اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ جلد ہی مومنین کے تعاون سے یہاں ایک دینی تعلیمی و تنظیمی مرکز قائم کیا جائے گا۔ اس مرکز کا قیام نصیر آباد ڈویژن اور شہر ڈیرہ مراد جمالی کے عوام کے لئے خوشخبری ہوگی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے صوبائی صدر علامہ سید ظفر عباس شمسی نے کہا کہ قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے دورہ بلوچستان کے موقع پر اس پلاٹ کا جائزہ لیا تھا۔ ہم چاہتے ہیں کہ یہاں ایک بہترین دینی تنظیمی و تعلیمی مرکز قائم کیا جائے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ڈیرہ مراد جمالی امام بارگاہ علامہ مقصود بلوچستان کے کے صوبائی کرتے ہوئے نے کہا کہ
پڑھیں:
پختونخوا میں دینی مدارس کی گرانٹ 30 ملین سے بڑھا کر 100 ملین کر دی گئی
پشاور:خیبر پختونخوا حکومت نے دینی مدارس کے لیے گرانٹ میں نمایاں اضافہ کرتے ہوئے اسے 30 ملین سے بڑھا کر 100 ملین کر دیا ہے۔
مشیر اطلاعات کے پی کے بیرسٹر سیف نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ یہ فیصلہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا گیا۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف کا کہنا تھا کہ دینی مدارس کے طلبہ بھی ملک کا قیمتی سرمایہ ہیں اور دینی و عصری تعلیم کا امتزاج وقت کی اہم ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ طلبہ کو مذہبی تعلیم کے ساتھ ساتھ جدید تقاضوں سے بھی ہم آہنگ کیا جا رہا ہے۔
صوبائی مشیر کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کے وژن اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی قیادت میں صوبے میں دینی و عصری تعلیم کو فروغ دیا جا رہا ہے اور حکومت اسکولوں کے ساتھ ساتھ مدارس کو بھی خصوصی توجہ دے رہی ہے۔