نئی دہلی(انٹرنیشنل ڈیسک) تعلیمی نظام میں شفافیت اور دیانتداری کو یقینی بنانے کے لیے سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں،ایسا ہی ایک واقعہ مدھیہ پردیش کے ضلع بیتول میں پیش آیا، جہاں ایک ٹیچر کو امتحان کے دوران طلبہ کو نقل کراتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا۔

تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ 25 فروری کو پیش آیا جب پرائمری اسکول کی ٹیچرکو امتحانی ہال میں طلبہ کو مدد فراہم کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ حیران کن طور پر انہوں نے ریاضی کے سوالات خود حل کیے اور انہیں بلیک بورڈ پر لکھ کر طلبہ کو نقل کرنے کا موقع دیا۔ تاہم، ان کے اس غیر قانونی عمل کو کسی نے کیمرے میں قید کر لیا اور ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کر دی، جس کے بعد معاملہ تیزی سے وائرل ہو گیا۔

ویڈیو وائرل ہوتے ہی ضلع انتظامیہ نے معاملے کا سختی سے نوٹس لیا۔ ضلع انتظامیہ نے فوری طور پر واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا۔ جانچ کے دوران، خاتون ٹیچر کے خلاف نقل کرانے کے الزامات درست ثابت ہوئے، جس کے نتیجے میں انہیں معطل کر دیا گیا۔

محکمہ قبائلی امور کی اسسٹنٹ کمشنر کے مطابق معطل ہونے والی ٹیچر امتحانی ہال میں نگران کی ذمہ داری انجام دے رہی تھیں لیکن انہوں نے اپنی پوزیشن کا ناجائز فائدہ اٹھایا اور طلبہ کو نقل کرانے کے لیے خود ہی سوالات حل کر کے دیے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ ٹیچر کی معطلی کے بعد ان کے خلاف باقاعدہ محکمانہ انکوائری شروع کر دی گئی ہے۔ اگر مزید سنگین الزامات ثابت ہوئے تو سخت کارروائی کی جائے گی۔‘

یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ انتظامیہ امتحانی مرکز کے سربراہ اور اسسٹنٹ انچارج کے خلاف بھی کارروائی پر غور کر رہی ہے۔ اگر ضروری ہوا تو مزید قانونی اقدامات، بشمول ایف آئی آر، درج کی جا سکتی ہے۔

اس واقعے کے بعد محکمہ تعلیم نے تمام اساتذہ کو سخت وارننگ جاری کر دی ہے، جس میں واضح کیا گیا ہے کہ امتحانات میں کسی بھی قسم کی غیر قانونی مدد یا نقل کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ جو بھی استاد یا عملہ امتحان کے دوران ایسی سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا، اس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
مزیدپڑھیں:آج صبح 5 بجکر 44 منٹ پر چاند کی پیدائش ہوئی، محکمہ موسمیات نے رمضان کے چاند سے متعلق بتا دیا

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: طلبہ کو کے خلاف کو نقل

پڑھیں:

بلوچستان : دکی میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، کالعدم تنظیم کے 5 دہشتگرد ہلاک

کوئٹہ (ڈیلی پاکستان آن لائن )بلوچستان کے علاقے دکی میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تنظیم کے 5 شرپسندوں کو ہلاک کر دیا۔
نجی ٹی وی جیو نیوز نے سی ٹی ڈی حکام کے حوالے سے بتایا کہ دکی کے علاقے میں کارروائی کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں 5 مسلح افراد ہلاک ہوئے۔سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ ہلاک شرپسندوں کا تعلق کالعدم تنظیم سے تھا، لاشیں ہسپتال منتقل کر دی گئی ہیں جبکہ سی ڈی ٹی حکام نے معاملے کی مزید تحقیقات کا آغاز بھی کر دیا ہے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے دکی میں سکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کارروائی میں حصہ لینے والے سی ٹی ڈی، ایف سی اور دیگر اداروں کے جوانوں کی بہادری کو سراہا۔
سرفراز بگٹی کا کہنا تھاکہ دہشت گردی کے خلاف ریاستی ادارے پوری طرح متحرک ہیں، صوبے کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی ہر سازش ناکام بنائی جائے گی، دہشتگردوں کے سہولت کاروں کے خلاف بھی بلاتفریق کارروائی کی جائے گی۔

تحریک انصاف اپنے بنیادی مطالبات سے پیچھے ہٹ چکی، نامور صحافی کا انکشاف

مزید :

متعلقہ مضامین

  • جامشورو: خوفناک ٹرئفک حادثہ میں 4 بچوں اور 6 خواتین سمیت 13 افراد جاں بحق
  • مغرب میں تعلیمی مراکز کے خلاف ریاستی دہشت گردی
  • وقف بورڈ قانون کو لیکر مجھے سپریم کورٹ پر بھروسہ ہے، ڈمپل یادو
  • پاکستان میں پولیو کے خلاف سال کی دوسری قومی مہم کا آغاز
  • بھارت، طلبہ نے امتحانی کاپیوں میں جوابات کے بجائے پاس کرنے کیلئے فرمائشیں لکھ دیں
  • آئی ایس او کے زیراہتمام ملتان پریس کلب کے اسرائیل کے خلاف احتجاجی ریلی
  • کراچی میں فائرنگ کے 8 واقعات، دو بچوں سمیت 9 افراد زخمی
  • کراچی، مختلف علاقوں میں فائرنگ کے 8 واقعات، دو بچوں سمیت 9 افراد زخمی
  • کمپیوٹر ٹیچرز کی بورڈ امتحانات میں ڈیوٹی پر پابندی عائد
  • بلوچستان : دکی میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، کالعدم تنظیم کے 5 دہشتگرد ہلاک