الائیڈ بینک آبپارہ کے باہر ڈکیتی،شہری سےدن دیہاڑے 20 لاکھ روپے لوٹ لیے گئے
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت کے معروف علاقے آبپارہ میں واقع الائیڈ بینک کی برانچ کے باہر ایک بڑی ڈکیتی کی واردات پیش آئی جس میں شہری شیروز سے 20 لاکھ روپے چھین لیے گئے۔ یہ واردات 3 بج کر 26 منٹ پر ہوئی، جب شیروز نے بینک سے رقم نکلوائی اور بینک کے باہر پہنچا تھا۔
تفصیلات کے مطابق، شیروز نے بینک میں موجود اپنے اکاؤنٹ سے 20 لاکھ روپے نکلوائے اور بینک کے باہر پہنچتے ہی ڈاکوؤں نے ان پر حملہ کیا۔ متاثرہ شہری نے بتایا کہ واردات کے وقت ڈاکوؤں کی تعداد چار تھی، جنہوں نے اسے گھیر کر اس کی رقم چھین لی۔ اس دوران بینک کے سیکیورٹی گارڈ اور شیروز نے مل کر ڈاکوؤں کی نشاندہی کی ہے۔
ڈاکو بینک کے بالمقابل سڑک سے فرار ہوئے، جس سے علاقے میں افرا تفری پھیل گئی۔ پولیس نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کی اور تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ پولیس حکام کے مطابق، ڈاکوؤں کی شناخت کے لیے فوٹیج کا جائزہ لیا جا رہا ہے اور ان کے تعاقب میں ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔
اس واقعے کے بعد پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ اگر کسی کو اس واردات کے حوالے سے کوئی معلومات ہوں تو وہ فوری طور پر پولیس سے رابطہ کریں۔ سیکیورٹی کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے حکام نے بینک کے آس پاس کی سیکیورٹی مزید سخت کرنے کے اقدامات کا اعلان کیا ہے تاکہ اس قسم کی وارداتوں کی روک تھام کی جا سکے۔اس ڈکیتی کے واقعے کے بعد مقامی شہریوں میں خوف و ہراس پایا جا رہا ہے، اور علاقے میں سیکیورٹی کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کے باہر ڈاکوو ں بینک کے
پڑھیں:
سندھ کے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کی نئی گاڑیوں کے لیے 52 کڑور 66 لاکھ روپے جاری
کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21 اپریل ۔2025 )صوبہ سندھ کے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو نئی گاڑیوں کی خریداری کے لیے محکمہ خزانہ نے مجموعی طور پر 52 کڑور 66 لاکھ روپے جاری کر دیے ہیں نجی ٹی وی کے مطابق سندھ کے تمام کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو نئی گاڑیوں کے لیے رقم جاری کردی گئی ہے 6 کمشنرز اور 29 ڈپٹی کمشنرز کو نئی گاڑیاں دی جائیں گی جب کہ ضلع کیماڑی اس فہرست میں شامل نہیں ہے. کمشنرز کو ایک کروڑ 80 لاکھ روپے کی گاڑی دی جائے گی جب کہ ڈپٹی کمشنرز کو ایک کروڑ 44 لاکھ روپے مالیت والی گاڑی ملے گی محکمہ خزانہ سندھ کی جانب سے گاڑیوں کی رقم کمپنی کو رقم جاری کردی گئی ہے فنڈز کی منظوری کابینہ اجلاس اور آڈٹ کلیئرنس کے بعد دی گئی ہے.(جاری ہے)
واضح رہے کہ ستمبر 2024 میں کفایت شعاری مہم کے نام پر حکومتی اخراجات میں کمی کے دعووں کے درمیان یہ بات سامنے آئی تھی کہ حکومت سندھ نے صوبے بھر میں تعینات اپنے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 لگژری ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری کی منظوری دی تھی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ سروسز، جنرل ایڈمنسٹریشن اور کوآرڈنیشن ڈیپارٹمنٹ نے صوبہ بھر میں اسسٹنٹ کمشنر کے لیے 138 ڈبل کیبن (4ایکس4) گاڑیوں کی خریداری کے لیے تقریباً 2 ارب روپے کے فنڈز جاری کرنے کے لیے محکمہ خزانہ کو خط لکھا تھا.
ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ نے ایک ہفتے کے دورے پر امریکا روانہ ہونے سے قبل اس ہفتے کے شروع میں اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے گاڑیوں کی خریداری کی سمری کی منظوری دی تھی گاڑیوں کی خریداری کے لیے بھاری رقم کی منظوری صوبائی حکومت کی جانب سے مالیاتی رکاوٹوں کی وجہ سے مالی سال 2024-2025 کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت کوئی نیا اپ لفٹ پروجیکٹ شروع نہ کرنے کے فیصلے کے پس منظر میں دی گئی تھی.