چارسیشن ججوں کو لاہور ہائیکورٹ کا ایڈیشنل جج بنانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
چارسیشن ججوں کو لاہور ہائیکورٹ کا ایڈیشنل جج بنانے کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 28 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس ) چیف جسٹس پاکستان کی زیرصدارت جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ختم ہو گیا۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں 4سیشن ججوں کو لاہور ہائیکورٹ کا ایڈیشنل جج بنانے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
اجلاس میں رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ عبہر گل خان کو جج بنانے کا فیصلہ کرلیا گیا جبکہ طارق باجوہ ، راجہ غضنفر اور تنویز شیخ کو لاہور ہائیکورٹ کا ایڈیشنل جج بنانے کا فیصلہ ہوا۔علاوہ ازیں اجلاس میں 8سیشن ججز کے ناموں پر غور کیا گیا، سیشن جج راجہ غضنفر علی خان،سیشن جج قیصر نذیر بٹ، سیشن جج محمد اکمل خان کا نام زیر غور کیا گیا۔اجلاس میں چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم سمیت دیگر ممبران کی شرکت اجلاس میں ممبر احسن بھون نے بھی شرکت کی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اجلاس میں
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ کا الیکشن دھاندلی کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔19 اپریل ۔2025 )اسلام آباد ہائیکورٹ نے این اے 18 ہری پور الیکشن دھاندلی کیس کے خلاف عمر ایوب کی درخواست پر تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا ہے قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کی جانب سے 6 صفحات پر مشتمل یہ فیصلہ جاری کیا گیا. عدالت نے قرار دیا ہے کہ عمر ایوب کی درخواست اس عدالت کے سامنے قابل سماعت نہیں عدالت نے واضح کیا کہ وہ کیس کے میرٹ پر کوئی فائنڈنگ نہیں دے رہی اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو حکم دیا ہے کہ وہ عمر ایوب کے خلاف درخواست پر قانون کے مطابق فیصلہ کرے اور فریقین کو سن کر کارروائی کو آگے بڑھائے.(جاری ہے)
عدالت نے جولائی 2024 سے جاری حکم امتناع کو ختم کر دیا ہے جو عمر ایوب کی درخواست پر الیکشن کمیشن کی کارروائی روکنے کے لیے جاری کیا گیا تھا فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عدالت کی رائے میں یہ فیصلہ الیکشن کمیشن کو کرنا ہے اور اگر درخواست گزار اس فیصلے سے متاثر ہوں تو وہ سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر سکتے ہیں. عدالت نے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی ہے کہ فریقین کو سماعت کا مکمل حق دے کر قانون کے مطابق فیصلہ کیا جائے ساتھ ہی فیصلے کی کاپی الیکشن کمیشن کو بھی بھیجنے کا حکم دیا گیا ہے تاکہ وہ نوٹس جاری کر کے کارروائی کو آگے بڑھا سکے فیصلے کے مطابق عمر ایوب نے دھاندلی کی تحقیقات کے لیے الیکشن کمیشن کا 10 جولائی کا آرڈر چیلنج کیا تھا، جس پر عدالت نے حکم امتناع جاری کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کی کارروائی روک دی تھی. عمر ایوب کا موقف تھا کہ الیکشن کمیشن نے درخواست پر 60 دنوں میں فیصلہ کرنا ہوتا ہے اور ان کے مطابق 60 دن گزرنے کے بعد الیکشن کمیشن کی کارروائی غیر قانونی ہے واضح رہے کہ این اے 18 ہری پور میں عمر ایوب کے مخالف امیدوار نے دھاندلی تحقیقات کے لیے الیکشن کمیشن سے رجوع کر رکھا ہے.