واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین سے درآمد ہونے والی مصنوعات پر 10 فیصد اضافی ٹیرف لگانے کا اعلان کر دیا ہے، جو 4 مارچ سے نافذ العمل ہوگا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کینیڈا اور میکسیکو پر بھی مجوزہ ٹیرف کا نفاذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جو پہلے مؤخر کر دیا گیا تھا۔

امریکی حکومت کے اس اعلان پر چین نے سخت ردعمل دیا ہے۔ چینی وزیر برائے تجارت نے امریکی اقدام پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چین امریکی ٹیرف کی مخالفت کرتا ہے اور امید کرتا ہے کہ امریکا اس غلطی سے گریز کرے گا۔ چینی وزارت تجارت نے مزید کہا کہ اختلافات کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنا ہی بہتر راستہ ہے۔

یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب امریکا اور چین کے درمیان معاشی کشیدگی پہلے ہی عروج پر ہے۔ گزشتہ ماہ بھی امریکا نے کینیڈا، میکسیکو اور چین سے درآمد ہونے والی مصنوعات پر بھاری ٹیرف لگانے کا اعلان کیا تھا، تاہم بعد میں کینیڈا اور میکسیکو پر لگایا گیا ٹیرف واپس لے لیا گیا تھا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس نئے ٹیرف سے امریکا اور چین کے درمیان تجارتی جنگ مزید شدت اختیار کر سکتی ہے، جس کا اثر عالمی معیشت پر بھی پڑ سکتا ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

نوبل انعام یافتہ اور درجنوں دیگر ماہرین اقتصادیات کا امریکی ٹیرف پالیسیوں کی مخالفت میں اعلامیہ

نوبل انعام یافتہ اور درجنوں دیگر ماہرین اقتصادیات کا امریکی ٹیرف پالیسیوں کی مخالفت میں اعلامیہ WhatsAppFacebookTwitter 0 20 April, 2025 سب نیوز

واشنگٹن :امریکی ڈیجیٹل نیو ز پلیٹ فارم بزنس انسائیڈر کی ایک رپورٹ کے مطابق، دو نوبل انعام یافتہ افراد سمیت درجنوں ماہرین اقتصادیات نے امریکی صدر ٹرمپ کی ٹیرف پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے ایک “اینٹی ٹیرف ڈیکلریشن” پر دستخط کیے ہیں اور امریکہ کی موجودہ ٹیرف پالیسی کو “گمراہ کن” قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ یہ اقدام خود پیدا کردہ کساد بازاری کا باعث بن سکتا ہے۔

اس “اینٹی ٹیرف ڈیکلریشن ” میں ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ تجارت پر ٹرمپ انتظامیہ کی متضاد اور تباہ کن پالیسیوں کا فوری طور پر ختم ہونا ضروری ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ موجودہ انتظامیہ کی جانب سے محصولات کا نفاذ عام امریکیوں کو درپیش معاشی حالات کے بارے میں غلط فہمی کی وجہ سے ہے اور ان گمراہ کن پالیسیوں کا خمیازہ عوام زیادہ قیمتوں اور کساد بازاری کی صورت میں برداشت کریں گے۔

اعلامیے میں یہ بھی تنقید کی گئی ہے کہ امریکہ کی طرف سے دھمکی دی گئی اور دوسرے ممالک پر عائد کردہ ‘ ریسیپروکل ٹیرف” کی شرح کا حساب غلط فارمولوں کا استعمال کرتے ہوئے کیا گیا ہے اور ان کی معاشی حقیقت میں کوئی بنیاد نہیں ہے۔ 956 افراد اس “اینٹی ٹیرف ڈیکلریشن” پر دستخط کر چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • جولائی 2024سے 2025: ٹیکسٹائل برآمدات میں 9.38فیصد : درست معاشی پالیسیوں کا ثبوت ‘ وزیراعظم 
  • ٹرمپ کی ناکام پالیسیاں اور عوامی ردعمل
  • ٹرمپ ٹیرف: چین کا امریکا کے خوشامدی ممالک کو سزا دینے کا اعلان
  • ٹیرف کے اعلان کے بعد تجارتی معاہدے پر مذاکرات، امریکی نائب صدر کا دورہ انڈیا
  • جنگل کا قانون نہیں چلنے دیں گے، چین کا امریکا کو کرارا جواب
  • امریکہ کے نائب صدر کا دورہ بھارت اور تجارتی امور پر مذاکرات
  • چین کی ہول سیل اور ریٹیل تجارت کی اضافی قیمت پہلی سہ ماہی میں 3.3 ٹریلین یوآن ہو گئی
  • نوبل انعام یافتہ اور درجنوں دیگر ماہرین اقتصادیات کا امریکی ٹیرف پالیسیوں کی مخالفت میں اعلامیہ
  • وزیرخزانہ عالمی معاشی اجلاسوں میں شرکت کیلئے امریکا روانہ، اہم ملاقاتیں کرینگے
  • وزیر خزانہ محمد اورنگزیب عالمی معاشی اجلاسوں میں شرکت کیلئے امریکا روانہ ہو گئے ، اہم ملاقاتیں ہوں گی