کراچی سے سوات جانیوالی مسافر بس کھائی میں جاگری 8 افراد جاں بحق، 15 زخمی
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
ویب ڈیسک: موٹروے ایم ٹو پر نیلہ دولہ کے قریب مسافر بس حادثے کا شکار ہو گئی۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق کراچی سے سوات جانیوالی مسافر بس نیلہ دولہ کے کھائی میں جاگری جس کے نتیجے میں 5 افراد موقع پر جاں بحق جبکہ 18 زخمی ہو گئے جن میں سے 3 زخمی ہسپتال پہنچ کر دم توڑ گئے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ زخمیو کو ابتدائی طبی امداد کے بعد ڈی ایچ کیو چکوال شفٹ کردیا گیا ہے، احتیاطی تدابیر کیساتھ موقع کو محفوظ کرلیا گیا جبکہ بس کو کرین کی مدد سے سیدھا کرلیا گیا ہے۔
حکومت وزرا کی فوج لیکر بھی اپنی نا اہلی کو ختم نہیں کر سکتے: شبلی فراز
ریسکیو ذرائع کی جانب سے مزید بتایا ہے کہ بس میں 43 مسافر سوار تھے، حادثہ ڈرائیور کی غفلت کے باعث پیش آیا۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
سوات میں غیرت کے نام پر‘ 2 افراد کا قتل
سوات کی تحصیل بریکوٹ میں دو افراد کو ’غیرت‘ کے نام پر گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔
غالیگے تھانے کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) علی باچا نے ڈان کو بتایا کہ یہ واقعہ سوات کی تحصیل بریکوٹ کے نجیگرام علاقے میں پیش آیا، جہاں دو افراد کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ قتل ’غیرت‘ کے نام پر کیے گئے ۔
ایس ایچ او باچا نے بتایا کہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب منیار کا رہائشی ایک نوجوان نجی گرام میں ایک گھر میں داخل ہوا۔
ایس ایچ او علی باچا نے بتایا کہ گھر کے سربراہ نے اسے دیکھتے ہی فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں اس کی موقع پر ہی موت ہوگئی جبکہ فائرنگ کے دوران گھر کے مالک کا بھائی بھی شدید زخمی ہوا، جو ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔
پولیس نے مقدمہ درج کر کے واقعہ کی تحقیقات شروع کر دی ہے۔
علاقہ مکینوں کے مطابق مقتول کا گھر کی ایک خاتون سے مبینہ طور پر ناجائز تعلق تھا۔
واضح رہے کہ ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کے اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ 2024 میں ’غیرت کے نام پر قتل‘ ایک سنگین مسئلہ رہا، خاص طور پر سندھ اور پنجاب میں ایسے واقعات کی تعداد زیادہ رہی، جنوری سے نومبر 2024 تک ملک میں 531 افراد ’غیرت‘ کے نام پر قتل کیا گیا۔
ان میں سے 185 مرد تھے جبکہ ملک بھر میں کل 346 خواتین کی موت ہوئی۔
اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں تشدد سے متعلق ہلاکتوں میں بلوچستان میں 16، اسلام آباد میں ایک، خیبرپختونخوا میں 32، پنجاب میں 53 اور سندھ میں 83 افراد کو قتل کیا گیا۔