ہم کسی کو بازیاب تو کروا سکتے ہیں، ایسا کیوں ہے کہ اِسے روک نہیں سکتے، جسٹس جمال مندوخیل
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
ہم کسی کو بازیاب تو کروا سکتے ہیں، ایسا کیوں ہے کہ اِسے روک نہیں سکتے، جسٹس جمال مندوخیل WhatsAppFacebookTwitter 0 28 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:جسٹس جمال مندوخیل نے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے ہیں کہ ہم کسی کو بازیاب تو کروا سکتے ہیں لیکن ایسا کیوں ہے کہ ہم اسے روک نہیں سکتے؟۔
پی ٹی آئی قیادت کے خلاف کریک ڈاؤن اور پکڑ دھکڑ کے معاملے پر جوڈیشل کمیشن کی تشکیل سے متعلق درخواست کی سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ نے کی۔
دوران سماعت بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجا نے دلائل دیتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ پی ٹی آئی قیادت کے خلاف ناروا سلوک روا رکھا جارہا ہے۔ جسٹس جمال مندوخیل نے استفسار کیا کہ آپ نے درخواست میں لکھا کہ پی ٹی آئی قیادت کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے، اس سے کیا مراد ہے؟۔
سلمان اکرم راجا نے عدالت کو بتایا کہ چیف جسٹس پاکستان کے نام بانی پی ٹی آئی نے کھلا خط لکھا۔ پی ٹی آئی قیادت کیخلاف متعدد کیسز درج کیے گئے۔ میں عدالت کی معاونت کرنا چاہتا ہوں ساری صورتحال پر جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کیوں ضروری ہے؟۔
وکیل نے عدالت کو بتایا کہ انتظار پنجوتھا کا معاملہ بھی آپ دیکھ سکتے ہیں۔ انتظار پنجوتھا اغوا ہوئے اور جس ڈرامائی انداز میں بازیاب ہوئے، عدالت اسے دیکھے۔ جسٹس مسرت ہلالی نے استفسار کیا کہ کیا انتظار پنجوتھا نے پولیس کو اپنا بیان ریکارڈ کروایا، جس پر وکیل نے بتایا کہ انہیں کہا گیا تھا آپ کسی سے مل نہیں سکتے۔ وہ سو نہیں سکتے تھے، نہ ہی بات کر سکتے تھے۔
جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ ہمیں حقائق کو ماننا پڑے گا۔ ہم کسی کو بازیاب تو کروا سکتے ہیں لیکن ایسا کیوں ہو رہا ہے کہ اسے روک نہیں سکتے۔ آپ پارلیمنٹ میں ہیں، پارلیمنٹ ہی متعلقہ فورم ہے۔ پارلیمنٹ میں جاکر اس پر آواز اٹھائیں۔
سلمان اکرم راجا نے کہا کہ پارلیمنٹ اس پر کچھ نہیں کر سکتی۔ جس پر جسٹس جمال خان مندوخیل نے جواب دیا کہ پارلیمنٹ بہت کچھ کر سکتی ہے۔ پارلیمنٹ ہی اصل فورم ہے۔
وکیل نے عدالت میں کہا کہ اٹارنی جنرل نے کہا تھا کل انتظار پنجوتھا بازیاب ہو جائیں گے۔ پھر سب نے دیکھا کہ وہ کس طرح بازیاب ہوئے۔ لوگ خوفزدہ ہیں، ہر دوسرے دن کوئی اغوا ہو رہا ہے۔ آپ کی بات درست ہے، جب کیسز مختلف فورمز پر چل رہے ہیں تو پھر کمیشن آف انکوائری کیا کر سکتا ہے۔ یہ سوال سابق چیف جسٹس ناصر الملک کے دور میں بھی آیا تھا۔
جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا کہ 35 پنکچر والے معاملے پر یہ سوال اٹھا تھا۔ جسٹس محمد علی مظہر نے پوچھا کہ انکوائری کمیشن ایکٹ کے تحت کمیشن کی تشکیل کا اختیار کس کا ہے؟، جس پر وکیل نے بتایا کہ اختیار تو حکومت کا ہے، لیکن سپریم کورٹ بھی کمیشن بنا سکتی ہے۔
سلمان اکرم راجا نے بتایا کہ بھارت میں جب ریاست خود گجرات فسادات میں ملوث تھی تو سپریم کورٹ نے اپنا اختیار استعمال کیا تھا۔ جب ریاست کرمنل ہو پھر عدالت اپنا اختیار استعمال کر سکتی ہے۔
جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ یہ صورتحال پیدا ہوئی، اس کی کوئی سیاسی جماعت بینیفشری بھی ہوگی۔ جس پر وکیل نے کہا کہ یہ فیصلہ کوئی اور کرتا ہے، کون زیر عتاب ہوگا اور کون بینیفشری۔ ہر دور میں ایک سیاسی جماعت زیر عتاب ہوتی ہے تو دوسری بینیفشری۔ جسٹس مسرت ہلالی نے سلمان اکرم راجا سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ پھر آپ لوگ پارلیمنٹ کیوں جاتے ہیں؟۔
سلمان اکرم راجا نے کہا کہ عدالت سی سی ٹی وی دیکھ سکتی ہے۔ جس پر جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج تو متعلقہ عدالت میں آپ کا دفاع ہو سکتا ہے۔ وکیل نے جواب دیا کہ حیریت کی بات ہے 10 سیکنڈ کی سی سی ٹی وی فوٹیج ہے۔ یہ تو سی سی ٹی وی میں ہے کہ صوفے کو آگ لگی ہوئی ہے، یہ نہیں ہے کہ آگ کس نے لگائی۔ کور کمانڈر ہاؤس کا گیٹ کس نے کھولا، یہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں نہیں ہے۔
وکیل نے عدالت میں بتایا کہ ہماری ایک ہوٹل کانفرنس تھی لیکن دفعہ 144 نافذ کردی گئی۔ جسٹس جمال مندوخیل نے پوچھا کہ آپ نے دفعہ 144 کو چیلنج کیا ہے؟، آپ چیلنج کریں ہم آرڈر کر دیتے ہیں۔
سلمان اکرم راجا نے کہا کہ اب چیلنج کرنے کا کیا فائدہ، ہمارا ایونٹ گزر گیا۔ اگر چیلنج کر بھی دیا تو سالوں کیس چلتا رہے گا۔
بعد ازاں عدالت نے مزید دستاویزات جمع کرانے کی مہلت دیتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: جسٹس جمال مندوخیل نے سلمان اکرم راجا نے پی ٹی ا ئی قیادت سی سی ٹی ایسا کیوں نے کہا کہ بتایا کہ نے عدالت وکیل نے سکتی ہے ہے کہ ا
پڑھیں:
واٹس ایپ نے مس کالز میسجز اور اے آئی امیج ٹولز کے نئے فیچرز متعارف کروا دیے
واٹس ایپ نے صارفین کے لیے ایک جامع اپ ڈیٹ جاری کی ہے، جس میں متعدد نئے فیچرز شامل ہیں تاکہ صارفین کا تجربہ زیادہ آسان، ذاتی نوعیت کا اور دلچسپ بنایا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: واٹس ایپ گروپس چھوڑنے اور ڈیلیٹ کرنے کا صحیح طریقہ کیا ہے؟
واٹس ایپ اب صارفین کو یہ سہولت دیتا ہے کہ اگر کال کا جواب نہ دیا جائے تو وہ وائس یا ویڈیو نوٹ ریکارڈ کرسکیں۔ اس ایک ٹَپ فیچر سے روایتی وائس میل کی جگہ لی جاسکتی ہے، جس سے صارفین مصروف تعطیلات کے دوران بھی اپنے پیاروں سے جڑے رہ سکتے ہیں۔
وائس چیٹس میں ری ایکشنزصارفین وائس چیٹس کے دوران حقیقی وقت میں بغیر گفتگو میں رکاوٹ ڈالے مزاحیہ اور دلچسپ ری ایکشنز جیسے “Cheers!” بھیج سکتے ہیں،
گروپ کال اسپیکر اسپاٹ لائٹویڈیو کالز میں، فعال اسپیکر کو خودکار طور پر ترجیح دی جاتی ہے، جس سے بات چیت کا عمل زیادہ روان اور مؤثر بنتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: واٹس ایپ کو بغیر فعال سم کارڈ کے استعمال کرنا ممکن نہیں ہوگا، نیا قانون نافذ
واٹس ایپ نے میٹا اے آئی امیج ٹولز کو اپ گریڈ کرتے ہوئے نئے ماڈلز مڈجرنی اور فلوکس متعارف کروائے ہیں۔ صارفین چیٹس اور تعطیلاتی گریزنگ کے لیے اعلیٰ معیار کی تصاویر تیار کرسکتے ہیں اور تصاویر کو مختصر ویڈیوز میں بھی تبدیل کر سکتے ہیں۔
ڈیسک ٹاپ پر میڈیا ٹیب کی نئی شکلواٹس ایپ کی جانب سے میک، ونڈوز اور ویب صارفین کے لیے میڈیا ٹیب کو دوبارہ ڈیزائن کیا گیا ہے تاکہ دستاویزات، لنکس اور میڈیا فائلز کی براؤزنگ آسان ہو جائے۔
دیگر اپ ڈیٹسواٹس ایپ کی جانب سے نئے اسٹیکرز، موسیقی کے بول اور سوالیہ پرامپٹس شامل کیے گئے ہیں تاکہ صارفین کی دلچسپی بڑھے۔
واٹس ایپ کا مقصد ان بڑے اپ ڈیٹس کے ذریعے صارفین کو تعطیلات کے موسم میں زیادہ ذاتی نوعیت کا، تفریحی اور مؤثر تجربہ فراہم کرنا ہے تاکہ وہ اپنے پیاروں کے ساتھ بہتر رابطے میں رہ سکیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news میٹا واٹس ایپ