افغان حکام نے پاکستانی سرحد پر چیک پوسٹ بنانے کی کوشش کی : دفتر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )دفتر خارجہ نے بارڈر بندش کے حوالے سے تصدیق کی ہے کہ افغان حکام نے پاکستانی سرحد پر چیک پوسٹ قائم کرنے کی کوشش کی، افغانستان میں چھوڑے گئے امریکی جدید ہتھیاروں کو دہشت گرد استعمال کر رہے ہیں۔ یہ ہتھیار پاکستان کے اندر دہشت گردی کے لیے استعمال ہو رہے ہیں۔
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ دی، جس میں انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی دعوت پر ابوظبی کے ولی عہد نے پاکستان کا دورہ کیا۔ شیخ خالد بن محمد بن زاید النہیان کا یہ پہلا دورہ تھا، جس میں 5 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہوئے۔ ان کے ساتھ ایک اعلیٰ سطح کا وفد بھی آیا تھا۔
وین اور ٹریکٹر ٹرالی میں تصادم، ایک خاتون جاں بحق،9 افراد زخمی
بریفنگ میں بتایا گیا کہ وزیر اعظم نے صدر الہام علیوف کی دعوت پر آزربائیجان کا دورہ کیا۔ اسی طرح وزیراعظم نے صدر شوکت میرازائیو کی دعوت پر ازبکستان کا دورہ کیا جب کہ اماراتی وزیر اعظم کی دعوت پر وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ہم منصب سے ملاقات کی۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے یو این سلامتی کونسل کے وزراتی اجلاس میں شرکت کی اور غزہ سمیت بھارتی مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر سنجیدہ تحفظات کا اظہار کیا۔ اسحاق ڈار نے چینی وزیر خارجہ وانگ ژئی سے بھی ملاقات کی۔ علاوہ ازیں انہوں نے نیویارک میں پاکستانی برادری سے بھی ملاقات کی۔ ترجمان کے مطابق آئی اے ای اے کے ڈی جی رافائیل ماریانو گروسی نے پاکستان کا دورہ کیا۔
چیمپئنز ٹرافی ، افغانستان اور آسٹریلیا کے درمیان ٹاس ہو گیا
شفقت علی خان نے مزید بتایا کہ پاک جاپان باہمی سیاسی مشاورت کا چوتھا دور ٹوکیو میں منعقد ہوا، جہاں فریقین نے علاقائی و عالمی سطح پر دہشت گردی کے خطرات کا جائزہ لیا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے بریفنگ میں بتایا کہ ہم نے بار بار افغانستان میں جدیدترین امریکی ہتھیار چھوڑنے کا معاملہ اٹھایا ہے۔ یہ جدید ترین ہتھیار دہشت گردوں کے ہاتھوں جانے کا خطرہ ہے۔ افغانستان میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں پر تحفظات ہیں۔ کسی بھی اہم شخصیت کو دورہ افغانستان سے قبل بریفنگ دی جاتی ہے تاکہ انہیں پاکستان کے مؤقف سے آگاہ کیا جا سکے۔
ہائے وہ میری پہلی محبت.
طورخم بارڈر کی گزشتہ جمعہ سے بندش پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ بارڈر بندش ایک مشکل مسئلہ ہے جس میں مختلف ایجنسیاں شامل ہوتی ہیں۔ افغان حکام پاکستان کی طرف ایک پوسٹ بنانا چاہ رہے تھے۔ ہم نے افغان حکام سے کہا کہ اس معاملے کو بات چیت کے ذریعے حل کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سرحد پر ٹرکوں کے رکنے یا سرحد بند ہونے پر متعدد ادارے کام کررہے ہوتے ہیں۔طور خم سرحد پر افغان سائیڈ ہماری سرحد پر چیک پوسٹ قائم کرنے کی کوششیں کررہی تھی۔سرحدوں کا میکنزم موجود ہے جس میں متعدد ادارے کام کر رہے ہوتے ہیں۔
مشہور بھارتی فلم ساز پر ’’قریبی‘‘ دوست نے تشدد اور ’’ہراسانی‘‘ کا الزام لگادیا
ترجمان نے کہا کہ افغانستان میں چھوڑے گئے امریکی جدید ہتھیاروں کو دہشت گرد استعمال کر رہے ہیں۔ یہ ہتھیار پاکستان کے اندر دہشت گردی کے لیے استعمال ہو رہے ہیں۔ترجمان کے مطابق ہم تصدیق کرتے ہیں کہ 8 پاکستانی امریکا سے جلا وطن ہو کر پاکستان پہنچے ہیں۔ ان کی شناخت کے حوالے سے ایف آئی اے اور وزارت داخلہ ہی آگاہ کر سکتی ہیں ۔ ہم امریکا سے جلا وطن ہونے والے پاکستانیوں کی واپسی میں سہولت فراہم کر رہے ہیں۔
شفقت علی خان نے کہا کہ پاک امریکا دیرینہ تعلقات سے جڑے ہیں۔ دونوں ممالک کے سفارتی سطح پر اہم تعلقات ہیں ۔ ایف 16 پروگرام بھی ان تعلقات کا دیرینہ حصہ ہے۔ امریکا کا ایف 16 پروگرام کے حوالے سے فیصلہ خوش آئند ہے۔
میرا تو کوئی باپ یا بھائی ہی نہیں!
انہوں نے کہا کہ امریکا سے جلاوطن پاکستانیوں کا پہلا بیج پہنچا ہے۔ہم اس حوالے سے امریکا کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ ہم مزید غیر قانونی پاکستانیوں کی واپسی پر کچھ نہیں کہہ سکتے۔ جو پاکستانی واپس آئیں گے ہم انہیں واپس لیں گے کیونکہ وہ پاکستانی شہری ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارتی بیانات بھارت کے کشمیر میں جرائم و بربریت کو نہیں چھپا سکتے۔
بریفنگ میں انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب کی جانب سے پاکستانیوں پر ویزا پابندیوں سے آگاہ نہیں ہیں۔ پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد سعودی عرب میں مقیم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹی آر ٹی کو انٹرویو میں نائب وزیراعظم کا بیان بذات خود انتہائی واضح ہے۔ ہماری متعدد ممالک سے انڈر اسٹینڈنگ موجود ہے، جس میں وہ مخصوص تعداد میں افغانوں کو اپنے ممالک لے جانے کو تیار ہیں۔اگر وہ انہیں اپنے ممالک نہیں لے کر جاتے تو ان افغانوں کے حوالے سے متعلقہ اداروں کے فیصلے کی روشنی میں کارروائی ہو گی۔ مختلف ممالک کے افغانوں کو اپنے ممالک لے جانے کی مختلف مختلف ڈیڈ لائنز ہیں۔
مزید :ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: افغانستان میں کے حوالے سے کا دورہ کیا دفتر خارجہ نے پاکستان کی دعوت پر نے کہا کہ انہوں نے بتایا کہ رہے ہیں کر رہے
پڑھیں:
اسحاق ڈار کا دورہ کابل، نائب وزیراعظم، وزیر خارجہ سے ملاقاتیں: پاکستان افغانستان کا بہتر روابط، مضبوط ٰتعلقات برقرار رکھنے پر اتفاق
کابل+ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار ایک روزہ دورہ پر کابل پہنچ گئے جہاں انکی اعلیٰ افغان حکام سے ملاقاتیں ہوئی ہیں، اس موقع پر مشترکہ امن و ترقی کا عہد کیا گیا۔ نائب وزیرِ اعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے افغانستان کے قائم مقام وزیر اعظم ملا محمد حسن اخوند، نائب وزیر اعظم ملا عبدالسلام حنفی، وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی سمیت دیگر سے ملاقاتیں کیں جس میں سکیورٹی، تجارت، ٹرانزٹ تعاون پر بات چیت ہوئی۔ ملاقاتوں میں اس بات پر اتفاق کیا کہ دونوں برادر ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے اعلیٰ سطحی تبادلوں کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔ دونوں ممالک کے درمیان اہم مذاکرات میں تاریخی رشتوں کو مزید مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال ہوا اور مشترکہ امن و ترقی کے عزم کا اظہار کیا گیا۔ ملاقات میں دو طرفہ مسائل کے حل کے لیے بات چیت کو مثبت ماحول میں جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ اسحاق ڈار نے کابل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ افغان قیادت سے سکیورٹی، تجارت اور افغان مہاجرین کی واپسی پر بات ہوئی ہے، افغان مہاجرین کو مکمل احترام کے ساتھ واپس بھیجا جائے گا، افغان مہاجرین کو اپنا تمام سامان بھی ساتھ لیجانے کی اجازت ہوگی۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ افغان مہاجرین کی واپسی میں کوئی شکایت آئی تو فوری ازالہ کیا جائے گا، اس حوالے سے کمیٹی تشکیل دی جارہی ہے اور رابطہ نمبرز بھی جاری کررہے ہیں، وزارت داخلہ اس حوالے سے 48 گھنٹوں میں نوٹیفکیشن جاری کرے گی۔ افغان مہاجرین کی جائیدادیں نہ خریدنے کی بات درست نہیں۔اسحاق ڈار نے کہا کہ 30 جون کو ٹرانزٹ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم فعال ہوجائے گا جس سے دونوں ممالک کو فائدہ ہوگا اور تجارتی نقل و حمل میں تیزی آئے گی، خطے کی ترقی کیلئے افغانستان کے ساتھ ملکر کام کریں گے۔اسحاق ڈار نے کہا کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال نہیں ہونی چاہئے جبکہ پاکستان کی سرزمین بھی افغانستان کیخلاف استعمال نہیں ہوگی۔ ہمیں خطے کے امن اور ترقی کیلئے ملکر کام کرنا ہے۔قبل ازیں ہوائی اڈے پر افغان ڈپٹی وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد نعیم وردگ، ڈی جی وزارت خارجہ مفتی نور احمد، چیف آف اسٹیٹ پروٹوکول فیصل جلالی نے اسحاق ڈار کا استقبال کیا۔ اس موقع پر افغانستان میں پاکستان کے ہیڈ آف مشن سفیر عبید الرحمان نظامانی اور سفارتخانے کے افسران بھی موجود تھے۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اسحاق ڈار کے ہمراہ وفد میں سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری ریلوے، وزارت خارجہ اور ایف بی آر کے سینئر افسران شامل ہیں۔ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ہم کسی کو اپنی سرزمین ایک دوسرے کے خلاف استعمال نہیں کرنے دیں گے، افغانستان کے ساتھ تجارت کے فروغ پر بات ہوئی تجارتی سامان کی نقل و حمل کیلئے تبادلہ خیال ہوا صرف این ایل سی کافی نہیں مزید دو کمپنیاں شامل کیں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم سے پاکستان اور افغانستان کو فائدہ ہوگا۔ افغانستان سے مذاکرات میں چار اصولی فیصلے ہوئے افغان قیادت سے پاکستان سے افغان میں مہاجرین کی واپسی پر بات ہوئی افغان مہاجرین کو عزت و احترام کے ساتھ واپس بھیجا جائے گا۔ پاکستان سے واپس جانے والوں کو اگر کوئی شکایت ہے تو رابطے کیلئے نمبر جاری کر رہے ہیں، افغان شہریوں کو اپنے اثاثہ جات واپس لے جانے کی اجازت ہے، حکومت نے ایسی کوئی ہدایت نہیں دی کہ واپس جانے والے مہاجرین کی جائیداد نہ خریدیں واپسی پر کسی مہمان کے ساتھ صحیح برتاؤ نہیں ہو رہا تو اس کا فوری ازالہ کیا جائے گا۔ نوٹس میں آیا ہے کہ واپس جانے والے کچھ مہاجرین کو جائیدادیں فروخت کرنے میں مشکلات ہیں۔ اگر افغان مہاجرین کو جائیداد سے متعلق کوئی مشکل ہے تو حل کیلئے کمیٹی قائم کر دی۔ خطے کی ترقی اور امن کیلئے ہمیں ملکر کام کرنا ہے طورخم بارڈر پر آئی ٹی سسٹم بھی جلد فعال کیا جائے گا 30 جون کو ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم فعال ہو جائے گا۔ علاوہ ازیں پاکستان، افغانستان نے روابطہ برقرار رکھنے کا عزم کیا ہے۔ تعلقات کو فروغ دینے کے عزم کا بھی اعادہ کیا گیا، افغان وزیر خارجہ کو دورہ پاکستان کی دعوت دی ہے۔ افغان عبوری وزیراعظم اور وزیر خارجہ سے ملاقاتیں بہت مفید رہیں، بھرپور مہمان نوازی پر افغان قیادت کے مشکور ہیں۔ دونوں ممالک نے برادرانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ میزبانوں سے کہا کسی کی سرزمین دوسرے کے خلاف دہشتگردی میں استعمال نہیں ہونی چاہئے، دونوں ملک اپنی سرزمین دہشتگردی کیلئے استعمال ہونے سے روکنے کے ذمے دار ہوں گے۔ اسحاق ڈار افغانستان کا دورہ مکمل کر کے واپس اسلام آباد پہنچ گئے۔