کرم میں سڑکیں بند، تعلیمی ادارے بھی بند کرنے کی دھمکی
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
— فائل فوٹو
ضلع کرم میں ٹل پاراچنار مرکزی شاہراہ گزشتہ 151 روز سے بند ہے۔
ضلع کرم کے صدر مقام پاراچنار سمیت اپر اور لوئر کرم کے 100 سے زائد دیہات کی آبادی اس بندش کے باعث شدید مشکلات کا شکار ہے، خوراک اور علاج نہ ملنے کے باعث لوگ پریشان ہیں۔
ضلع کے تمام سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں کے سربراہان نے مشترکہ پریس کانفرنس میں یکم مارچ سے کھلنے والے تعلیمی ادارے احتجاجاً بند رکھنے کا اعلان کر دیا ہے۔
ضلع کرم میں ٹل پاراچنار مرکزی شاہراہ گزشتہ 143 روز سے بند ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ 5 لاکھ کی آبادی خوراک، علاج اور پیٹرول سے محروم ہے، اسٹیشنری، یونیفارم اور پیٹرول موجود ہی نہیں تو طلبا کیسے تعلیم حاصل کرنے اسکول پہنچیں گے؟
انہوں نے کہا ہے کہ آمد و رفت کے راستے کھولنے اور پیٹرول کی سپلائی بحال ہونے تک تعلیمی ادارے بند رکھے جائیں گے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
بالاکوٹ: 5 ماہ بعد شاہراہِ کاغان کو ناران تک ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا
ویب ڈیسک: پانچ ماہ کی طویل بندش کے بعد شاہراہِ کاغان کو ناران تک ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس نومبر میں برفباری سے شاہراہِ کاغان ٹریفک کیلئے بند ہونے سے ناران کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا تھا۔
شاہراہِ کاغان پر موجود بڑے گلیشیئرز کو کاٹ کر روڈ بحال کر دی گئی، روڈ بحال ہونے کے بعد سیاح اب ناران کی وادی کے دلفریب نظاروں اور یخ بستہ موسم کا لطف اٹھا سکیں گے۔
ہر وقت پیاس؛ سنگین مرض کی نشانی
پولیس حکام کے مطابق وادی میں سیاحوں کیلئے انتظامات مکمل کرنے اور بہتر سہولیات کی فراہمی یقینی بنائیں گے، آئندہ تین روز تک ناران میں سیاحوں کیلئے انتظامات مکمل کر لئے جائیں گے۔
این ایچ اے حکام کا کہنا ہے کہ شاہراہِ کاغان کو بابو سر ٹاپ تک کھولنے کا کام جاری ہے، ناران سے بابو سر ٹاپ تک مئی کے آخر تک روڈ کو مکمل بحال کر دیا جائے گا۔