ندیم خان نیشنل کرکٹ اکیڈمی سے مستعفی، عاقب جاوید کو بھی فارغ کرنے کی تیاریاں
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
لاہور(نیوزڈیسک)ندیم خان نیشنل کرکٹ اکیڈمی سے مستعفی ہوگئے ۔ عاقب جاوید کو قومی کرکٹ اکیڈمی کا ڈائریکٹر بنائے جانے کا امکان، ذرائع کا بتانا ہے کہ عاقب جاوید کی جگہ قومی ٹیم کا فل ٹائم ہیڈ کوچ مقرر کیے جانے کا امکان ہے، عاقب جاوید کو ندیم خان کی جگہ قومی کرکٹ اکیڈمی میں ڈائریکٹر بنانے کا امکان ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ندیم خان نیشنل کرکٹ اکیڈمی سے مستعفی ہو گئے ہیں اور انہوں نے ملتان سلطانز جوائن کر لی ہے۔ذرائع کا بتانا ہے کہ عاقب جاوید قومی کرکٹ اکیڈمی میں کام کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
عاقب جاوید کا عبوری ہیڈ کوچ کی حیثیت سے معاہدہ ختم ہو گیا ہے، نومبر میں عاقب کو وائٹ بال اور دسمبر میں ریڈ بال ٹیم کا عبوری ہیڈ کوچ بنایا گیا تھا۔چیمپیئنز ٹرافی میں پاکستان کے سفر کے اختتام کے ساتھ ہی عاقب جاوید کے عہدے کی معیاد بھی ختم ہو گئی ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ عاقب جاوید کو قومی سلیکشن کمیٹی سے بھی فارغ کر دیا جائے گا، دیگر سلیکٹرز کے لیے بھی عہدے بچانا مشکل ہوں گے۔
مراکشی بادشاہ کی اپنے شہریوں کو عید الاضحیٰ پر قربانی نہ کرنے کی اپیل
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: عاقب جاوید کو ذرائع کا
پڑھیں:
بہار کے سابق رکن اسمبلی ماسٹر مجاہد عالم وقف قانون کی حمایت کرنے پر جنتا دل یونائیٹڈ سے مستعفی
پارلیمنٹ میں وقف ترمیمی بل کی منظوری کے بعد سے 20 سے زیادہ مسلمان لیڈروں نے جے ڈی یو سے استعفی دے دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست بہار میں سابق رکن اسمبلی ماسٹر مجاہد عالم نے وقف قانون کی حمایت کرنے پر جنتا دل یونائیٹڈ سے مستعفی ہو کر وزیراعلیٰ نتیش کمار کو اہم سیاسی جھٹکا دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سیمانچل میں جے ڈی یو کے سرکردہ رہنما ماسٹر مجاہد عالم نے جو کوچدھامن سے دو بار رکن اسمبلی رہ چکے ہیں اور 2024ء کے لوک سبھا انتخابات میں کشن گنج سے این ڈی اے کے امیدوار تھے، کشن گنج میں یہ اعلان کیا جہاں انہوں نے نتیش کمار کے بینرز اور پوسٹرز بھی ہٹا دیے۔ ان کے ساتھ ان کے سینکڑوں حامیوں نے بھی پارٹی سے استعفی دے دیا۔ مجاہد عالم نے کہا کہ چونکہ نتیش کمار کے ارکان نے پارلیمنٹ میں وقف بل کی حمایت کی اس لئے میں نے بنیادی رکنیت سمیت پارٹی کے تمام عہدوں سے استعفی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ماسٹر مجاہد عالم کو طویل عرصے سے سیمانچل میں نتیش کمار کے نچلی سطح کے سب سے قابل اعتماد رہنمائوں میں سے ایک سمجھا جاتا تھا۔ پارلیمنٹ میں وقف ترمیمی بل کی منظوری کے بعد سے 20 سے زیادہ مسلمان لیڈروں نے جے ڈی یو سے استعفی دے دیا ہے۔ ان کے استعفیٰ سے پارٹی کی اقلیتی صفوں میں گہرے عدم اطمینان کی عکاسی ہوتی ہے۔