اطالوی یہودیوں نے ٹرمپ کے غزہ منصوبے کو مسترد کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
اٹلی کے سب سے بڑے اخبار میں 200 یہودیوں کے مشترکہ بیان میں اٹلی کی حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ ٹرمپ کے اس منصوبے کے ساتھ گٹھ جوڑ نہ کرے۔ اسلام ٹائمز۔ اطالوی یہودیوں نے ٹرمپ کے غزہ منصوبے کو مسترد کرتے ہوئے زور دیا ہے کہ اٹلی کی حکومت کو اس منصوبے کا حصہ نہیں بننا چاہیے۔ اطالوی یہودیوں نے غزہ کی پٹی میں "نسلی تطہیر” کے منصوبے کی مخالفت کا اظہار کرتے ہوئے اطالوی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس منصوبے کے ساتھ گٹھ جوڑ نہ کرے۔ رپورٹ کے مطابق یہ بات بدھ کے روز اٹلی کے سب سے بڑے اخبار ''لا ریپبلیکا'' میں شائع کردہ 200 سے زائد یہودیوں کے شائع کردہ ایک مشترکہ بیان میں سامنے آئی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ غزہ سے فلسطینیوں کو نکالنا چاہتے ہیں، اور ساتھ ہی مغربی کنارے میں آباد کاروں اور اسرائیلی حکومت کی طرف سے تشدد جاری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اطالوی یہودی نسلی تطہیر کی حمایت نہیں کرتے۔ اٹلی کو اس منصوبے میں شریک نہیں ہونا چاہیے۔ مشترکہ بیان پر پر اٹلی کے 200 سے زائد یہودیوں نے دستخط کیے تھے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: یہودیوں نے
پڑھیں:
ٹرمپ انتظامیہ چین سے تجارتی تعلقات محدود کرنے کے لیے مختلف ممالک پر دباﺅ ڈال رہی ہے.بیجنگ کا الزام
بیجنگ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21 اپریل ۔2025 )چین نے الزام عائد کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ دوسرے ممالک پر دباﺅ ڈال رہی ہے کہ وہ چین کے ساتھ تجارت محدود کر دیں اور بدلے میں انہیں امریکی کسٹم ٹیرف میں چھوٹ مل جائے گی بیجنگ حکومت نے اس پالیسی کو مسترد کر دیا ہے. چین کی وزارتِ تجارت نے پیر کے روز واضح کیا کہ وہ ان تمام فریقوں کا احترام کرتی ہے جو امریکہ کے ساتھ اپنے اقتصادی و تجارتی تنازعات کو برابری کی بنیاد پر بات چیت سے حل کرنا چاہتے ہیں لیکن وہ ایسی کسی بھی ڈیل کی سخت مخالفت کرے گی جو چین کے مفادات پر ضرب لگائے.(جاری ہے)
وزارت کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ اگر کوئی ملک ایسی ڈیل کرتا ہے جس کا مقصد چین کے ساتھ تجارتی روابط محدود کرنا ہو، تو چین اس کے خلاف موثر اور متبادل اقدامات کرے گا . ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکہ نے اپنے تمام تجارتی شراکت داروں پر کسٹم ٹیرف کے نام پر یک طرفہ طور پر دباﺅ ڈالا ہے اور انہیں جبراایسے مذاکرات میں گھسیٹا ہے جنہیں وہ باہمی ٹیرف مذاکرات کا نام دے رہے ہیں چینی وزارت تجارت کے ترجمان نے کہا کہ چین اپنے قانونی حقوق اور مفادات کے دفاع کے لیے پرعزم اور مکمل طور پر اہل ہے اور وہ دنیا کے دیگر ممالک کے ساتھ اتحاد و تعاون کو فروغ دینے کے لیے بھی تیار ہے. چین کایہ سخت موقف”بلومبرگ“کی اس رپورٹ کے بعد سامنے آیا ہے جن میں کہا گیا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ ایسے ممالک پر مالی پابندیاں عائد کرنے کا سوچ رہی ہے جو امریکہ سے کسٹم ٹیرف میں رعایت کے بدلے چین کے ساتھ تجارتی روابط کم نہیں کریں گے . یاد رہے کہ امریکی تجارتی نمائندے جیمیسن گریئر نے رواں ماہ کے آغاز میں بتایا تھا کہ تقریباً 50 ممالک نے امریکہ سے رابطہ کر کے اضافی کسٹم ٹیرف پر بات چیت کی خواہش ظاہر کی ہے واضح رہے کہ ٹرمپ نے 2 اپریل کو دنیا بھر کے دسیوں ممالک پر عائد تاریخی کسٹم ٹیرف کا نفاذ روک دیا تھا البتہ چین پر عائد ٹیرف برقرار رکھا تھا جو کہ دنیا کی دوسری بڑی معیشت ہے.