مشہور بھارتی فلم ساز پر ’’قریبی‘‘ دوست نے تشدد اور ’’ہراسانی‘‘ کا الزام لگادیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
بھارت کے مشہور فلم ساز ایس ایس راجامولی پر ان کے قریبی دوست نے تشدد اور ہراساں کرنے کے سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے پولیس سے مدد کی اپیل کی ہے۔
ایس ایس راجامولی کے قریبی دوست سری نواز راؤ نے ’’ہراسانی‘‘ کے الزامات عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ راجامولی نے میری زندگی برباد کردی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مشہور فلم ساز ایس ایس راجامولی اس وقت تنازعے میں گھر گئے ہیں جب ان کے ایک قریبی دوست سری نواس راؤ نے ان پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے پولیس سے مدد کی اپیل کی ہے۔
سری نواس راؤ نے دعویٰ کیا کہ راجامولی کے رویے نے انہیں خودکشی تک کے خیالات پر مجبور کردیا ہے۔ سری نواس راؤ نے ایک ویڈیو اور خط کے ذریعے اپنی کہانی شیئر کی ہے۔
سری نواس کا کہنا تھا کہ وہ راجامولی کے 34 سال پرانے دوست ہیں، لیکن جب دونوں نے ایک ہی شخص کےلیے جذبات محسوس کیے، تو ان کی دوستی خطرے میں پڑگئی۔
سری نواس راؤ نے کہا، ’’مجھے خودکشی کے سوا کوئی چارہ نہیں رہا۔ راجامولی ہی کی وجہ سے میں 55 سال کی عمر میں بھی کنوارا ہوں۔‘‘
انہوں نے بتایا کہ انہوں نے دوستی کی خاطر اس رشتے کو آگے بڑھانے سے انکار کردیا، لیکن بعد میں راجامولی نے ان کے خلاف ہوکر ان کی زندگی اجیرن کردی۔ سری نواس راؤ نے کہا، ’’ہم نے یامادونگا فلم تک ساتھ کام کیا، لیکن ایک عورت کی وجہ سے انہوں نے میرا کیریئر تباہ کردیا۔‘‘
سری نواس راؤ کا کہنا تھا کہ جب راجامولی سپر اسٹارڈم کے عروج پر پہنچے، تو انہوں نے ان کی وفاداری پر سوال اٹھانا شروع کردیا اور انہیں مسلسل ہراساں کرنے لگے۔ انہوں نے کہا، ’’میں اب 55 سال کا ہوں اور اس ہراسانی کو مزید برداشت نہیں کر سکتا۔‘‘
انہوں نے یہاں تک کہا کہ راجامولی نے انڈسٹری میں اپنے حریفوں کو ختم کرنے کےلیے ’’کالے جادو‘‘ تک کا سہارا لیا ہے۔ سری نواس راؤ نے کہا کہ ’’میں پولیس اہلکاروں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات کریں اور مجھے انصاف دلائیں۔‘‘
ایس ایس راجامولی اور ان کی ٹیم نے اب تک ان الزامات پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔ راجامولی، جو بڑے بجٹ کی فلمیں بنانے اور فکشن و فینٹسی کو یکجا کرنے کےلیے مشہور ہیں، اس وقت مہیش بابو کے ساتھ فلم ایس ایس ایم بی 29 کی شوٹنگ میں مصروف ہیں۔ افواہوں کے مطابق، پریانکا چوپڑا بھی اس فلم کا حصہ ہوں گی، لیکن ابھی تک اس کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایس ایس راجامولی سری نواس راؤ نے
پڑھیں:
بھارتی فلمساز انوراگ کشیپ کیخلاف متنازع بیان پر مقدمہ درج
بھارتی فلم ساز انوراگ کشیپ ایک متنازع بیان کے باعث قانونی مشکلات کا شکار ہو گئے ہیں۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق انوراگ کیخلاف پولیس میں ایک شکایت درج کروائی گئی ہے جس میں ان پر برہمن برادری کے خلاف توہین آمیز تبصرہ کرنے کا الزام دیا گیا ہے۔
شکایت اشوتوش جے دوبے نے دائر کی، جو بی جے پی مہاراشٹرا کے سوشل میڈیا لیگل اینڈ ایڈوائزری ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ ہیں۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر کہا کہ فلمساز کا تبصرہ نفرت انگیز تقریر کے زمرے میں آتا ہے اور انہوں نے ممبئی پولیس سے ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ تنازع اس وقت سامنے آیا جب انوراگ کشیپ نے ایک صارف کے اشتعال انگیز تبصرے کے جواب میں لکھا: ’برہمن پہ میں موتوں گا، کوئی مسئلہ؟‘۔ اس توہین آمیز بیان کے بعد انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ مرکزی وزیر ستیِش چندر دوبے نے انہیں سخت الفاظ میں تنقید کا نشانہ بنایا۔
اس کے بعد انوراگ کشیپ نے انسٹاگرام پر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ان کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا، اور ان کے اہل خانہ کو جان سے مارنے اور جنسی زیادتی کی دھمکیاں موصول ہو رہی ہیں۔ انہوں نے اپنے بیان پر معافی مانگتے ہوئے اپیل کی کہ ان کے اہل خانہ کو نشانہ نہ بنایا جائے۔
یاد رہے کہ یہ تنازع فلم ’پھولے‘ کی ریلیز سے قبل سامنے آیا ہے، جس پر بھی کچھ حلقوں کی جانب سے اعتراضات اٹھائے گئے ہیں۔