Express News:
2025-04-22@06:01:26 GMT

یوکرین اور روس امن معاہدے کے قریب پہنچ چکے ہیں، صدر ٹرمپ

اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT

واشنگٹن:

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے روس اور یوکرین کے مابین جاری جنگ بہت جلد ختم ہونے والی ہے اور دونوں ممالک امن معاہدے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔

واشنگٹن میں امریکی صدر اور برطانوی وزیراعظم  کیئر اسٹارمر کی ملاقات کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں صدر ٹرمپ نے یوکرین اور روس کے درمیان جاری جنگ سے متعلق اہم باتیں کیں۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ انہیں امید ہے کہ روس کے صدر ولادی میر پیوٹن اپنی باتوں پر قائم رہیں گے۔

امریکی صدر نے کہا کہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی ان سے ملاقات کے لیے آئیں گے، اور اس ملاقات میں یوکرین اور روس کے درمیان امن کے قیام کے لیے اہم معاہدے کی توقع ہے۔

ٹرمپ نے مزید کہا کہ روسی قیادت مثبت طریقے سے آگے بڑھ رہی ہے اور ابھی تک امن معاہدہ طے نہیں پایا، لیکن دونوں ممالک اس کے قریب پہنچ چکے ہیں۔

ٹرمپ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ یوکرین اور روس کے فوجیوں کو جنگ میں مرنا نہیں دیکھنا چاہتے اور اس تنازعہ کے حل کے لیے اہم اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

اس موقع پر برطانوی وزیراعظم کیئراسٹارمر نے کہا کہ برطانیہ اور امریکہ یوکرین اور روس کے تنازعہ پر مل کر کام کریں گے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک عالمی سطح پر اس مسئلے کے حل کے لیے ایک مشترکہ حکمت عملی اپنائیں گے۔

مشترکہ پریس کانفرنس میں امریکی صدر ٹرمپ نے یورپی یونین پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین امریکی کمپنیوں کے خلاف مقدمے بازی کر رہا ہے اور امریکی کمپنیوں پر ٹیکس لگانے کی کوششیں کر رہا ہے۔

ٹرمپ نے کہا کہ اگر یورپی یونین نے امریکی کمپنیوں پر ٹیکس لگایا تو امریکہ بھی ان پر ٹیکس لگانے کے لیے تیار ہے۔

صدر ٹرمپ نے بائیڈن انتظامیہ کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ وہ یوکرین، اسرائیل اور افغانستان کے معاملات کو درست طریقے سے نہیں دیکھ سکے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: یوکرین اور روس کے امریکی صدر کے لیے نے کہا کہا کہ

پڑھیں:

امریکہ کے نائب صدر کا دورہ بھارت اور تجارتی امور پر مذاکرات

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 21 اپریل 2025ء) امریکی نائب صدر جے ڈی وینس آج پیر کی صبح نئی دہلی پہنچے جن کی شام کے وقت بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ملاقات متوقع ہے۔ اس ملاقات میں دیگر اہم امور کے ساتھ ہی دو طرفہ تجارتی معاہدے پر بات چیت توجہ مرکوز رہنے کا امکان ہے۔

امریکی نائب صدر وینس اپنی اہلیہ کے ساتھ بھارت آئے ہیں، جو بھارتی نژاد ہیں اور ان کا تعلق ریاست آندھرا پردیش سے ہے۔

صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی انتظامیہ میں اس دورے کو اہم سمجھا جا رہا ہے، یاد رہے کہ یہ امریکہ اور چین کے درمیان بڑھتی ہوئی تجارتی جنگ کے درمیان ہو رہا ہے۔

بھارتی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ یہ دورہ "فریقین کو دو طرفہ تعلقات میں پیش رفت کا جائزہ لینے کا موقع فراہم کرے گا" اور ملاقات کے دوران دونوں رہنما "باہمی دلچسپی کی علاقائی اور عالمی امور کی پیش رفت پر خیالات کا تبادلہ کریں گے۔

(جاری ہے)

"

امریکی ادارے کا بھارتی خفیہ ایجنسی 'را' پر پابندی کا مطالبہ

وزیر اعظم مودی کے ساتھ ہونے والی بات چیت میں فروری میں مودی کے دورہ امریکہ کے دوران طے پانے والے دو طرفہ ایجنڈے کی پیش رفت پر توجہ مرکوز کرنے کا امکان ہے۔ اس ایجنڈے میں دو طرفہ تجارت میں "انصاف پسندی" اور دفاعی شراکت داری میں توسیع جیسے امور شامل ہیں۔

بھارتی وزارت خارجہ کا کہنا ہے، "ہم بہت مثبت ہیں کہ یہ دورہ ہمارے دو طرفہ تعلقات کو مزید فروغ دے گا۔"

بھارت کے لیے اہم کیا ہے؟

امریکہ بھارت کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ امریکی حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ برس دونوں ممالک کی باہمی تجارت 129 بلین ڈالر تک پہنچ گئی تھی، جس میں بھارت کے حق میں 45.7 بلین ڈالر کا سرپلس ہے۔

مودی ان پہلے عالمی رہنماؤں میں شامل ہیں، جنہوں نے دوسری بار اقتدار سنبھالنے کے بعد صدر ٹرمپ سے ملاقات کی تھی۔ بھارتی حکومت نے امریکہ سے برآمد کی جانے نصف سے زیادہ اشیا پر ٹیرف میں کمی کرنے کی تجویز بھی پیش کی ہے۔

ٹرمپ کا بڑے پیمانے پر عالمی ٹیرف کا اعلان، پاکستان بھی متاثر

مودی اور ٹرمپ کے درمیان اچھے تعلقات کا ذکر عام بات ہے، البتہ امریکی صدر نے بھارت کو "ٹیرف کا غلط استعمال کرنے والا" اور "ٹیرف کنگ" تک کہا ہے۔

ٹرمپ نے بھارتی درآمدات پر 26 فیصد ٹیرف کا اعلان کیا ہے، جس پر فی الوقت 90 دنوں تک کے لیے روک لگی ہوئی ہے اور اس سے بھارتی برآمد کنندگان کو عارضی راحت بھی ملی ہے۔

امریکی نائب صدر وینس اس ماہ بھارت کا دورہ کریں گے

وینس کے دورہ بھارت کے ساتھ سے نئی دہلی کو اس بات کی امید ہے کہ 90 دن کے وقفے کے اندر ہی ایک تجارتی معاہدہ ہو جائے گا۔

بھارت رواں برس کواڈ سربراہی اجلاس کی میزبانی کرنے والا ہے اور وینس کے دورے کو اس طرح بھی دیکھا جا رہا ہے کہ اس سے بھارت میں ٹرمپ کی میزبانی کا راستہ بھی ہموار ہو سکتا ہے۔ کواڈ میں امریکہ، بھارت، جاپان اور آسٹریلیا شامل ہیں۔

ادارت رابعہ بگٹی

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کی ناکام پالیسیاں اور عوامی ردعمل
  • عالمی تنازعات، تاریخ کا نازک موڑ
  • ٹیرف کے اعلان کے بعد تجارتی معاہدے پر مذاکرات، امریکی نائب صدر کا دورہ انڈیا
  • امریکہ کے نائب صدر کا دورہ بھارت اور تجارتی امور پر مذاکرات
  • یوکرین اور روس میں رواں ہفتے ہی معاہدے کی امید، ٹرمپ
  • امریکی نائب صدر جے ڈی وینس تجارتی مذاکرات کے لیے بھارت پہنچ گئے
  • روس اور یوکرین رواں ہفتے معاہدہ کرلیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • روس اور یوکرین رواں ہفتے معاہدہ کر لیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکی محکمہ خارجہ کی از سرِ نو تشکیل کی تجویز
  • ٹرمپ انتظامیہ شام پر عائد پابندیوں میں نرمی پر غور کر رہی ہے،امریکی اخبار