ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج ( جمعے) کا دن کیسا رہے گا ؟
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
برج حمل ، سیارہ مریخ، 21 مارچ سے 20 اپریل
جن افراد نے کافی دنوں سے کوشش جاری رکھی ہوئی تھی اپنے مقاصد کے حصول کے لئے وہ اب ان شاءاللہ اس میں کامیاب نظر آتے ہیں۔ آج روز گار کے حوالے سے بھی اچھی خبر مل سکتی ہے۔
برج ثور، سیارہ زہرہ، 21 اپریل سے 20 مئی
اپنے آپ کو سب سے الگ کر کے چلنے میں آپ کا کوئی فائدہ نہیں ہے معاف کر دیں ان کو جن لوگوں نے آپ سے زیادتی کی اور اب خاموشی سے اپنے روز گار کی طرف آ جائیں۔
برج جوزہ، سیارہ عطارد، 21 مئی سے 20 جون
آپ کی ایک کوشش آج کامیابی سے ہمکنار کر سکتی ہے رکاوٹیں ان شاءاللہ ختم ہوں گی اور اولاد کے حوالے سے بھی کوئی اہم فیصلہ کرنے کی پوزیشن میں ہوں گے اچھا دن ہے۔
اپنی شخصیت کی تشکیل خود کریں روزمرہ معمولات زندگی کو اپنی مرضی کے مطابق انجام دیں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ دوسروں کے ساتھ وعدہ خلافی کریں
برج سرطان، سیارہ چاند، 21 جون سے 20 جولائی
حالات کے مطابق قدم اٹھائیں کسی معاملے میں جلد بازی مت کریں ورنہ نقصان ہو سکتا ہے آپ کے لئے حکمت عملی سے چلنا کئی حوالوں سے آپ کو فائدہ دے سکتا ہے پوری توجہ دیں۔
برج اسد، سیارہ شمس، 21 جولائی سے 21 اگست
جو لوگ کسی بھی جگہ پر اپنی رقم کا استعمال کر کے فائدہ حاصل کرنے کے چکروں میں ہیں وہ اچھی طرح پہلے سارے حالات دیکھ لیں غیر بندے کا اعتبار کرنا مہنگا پڑ سکتا ہے خیال کریں۔
برج سنبلہ ، سیارہ عطارد، 22 اگست سے 22 ستمبر
آپ کسی ٹینشن میں ہیں زائچہ تو کچھ بھی ایسا نہیں بتا رہا بس اپنے کام سے کام رکھیں اور خاموشی سے چلتے رہیں۔ ان شاءاللہ آج شام تک کوئی اچھی خبر مل ہی جائے گی۔
ترلے منیتیں کرکے کرکٹ ٹیم کا کپتان بنا، ماں باپ کا اکلوتا بیٹا، ٹینا ثانی کا چچا زاد بھائی، کر کٹ کھیلنے کا دلدادہ، ہنس مکھ، ملنسار، اسکے والد بھی کمال انسان تھے
برج میزان ، سیارہ زہرہ، 23 ستمبر سے 22 اکتوبر
آپ کو وارننگ دی جا رہی ہے آپ حقوق العباد کے حوالے سے اپنی غلطیوں کی جس قدر ممکن ہے اصلاح کر لیں ورنہ آپ کے لئے مشکلات ہیں اور سچی توبہ کی بھی سخت ضرورت ہے۔
برج عقرب ، سیارہ مریخ، 23 اکتوبر سے 22 نومبر
مریخ ابھی تک زائچے میں ہے جو غصہ، کشیدگی، لڑائی، جھگڑے وغیرہ کا سبب بنتا ہے اس لئے آج بھی ہر صورت ان معاملات سے بچ کر چلنا ہے ورنہ مسئلہ خراب بھی ہو سکتا ہے۔
برج قوس ، سیارہ مشتری، 23 نومبر سے 20 دسمبر
ماضی کی غلطیوں سے کچھ تو سیکھیں اب مزید کوئی غلطی کی گنجائش نہیں ہے آج ہر قدم پھونک پھونک کر رکھنا ہے اور آج خاص طور پر کسی کا بھی اعتبار نہیں کرنا محتاط رہیں۔
جاپان والے ایسی گاڑی بنا چکے ہیں جس کی رفتار 600 کلومیٹر تھی،رفتار کی سوئی ابھی اور آگے جانے کو بے چین تھی کہ اسے وہیں روک لیا گیا
برج جدی ، سیارہ زحل، 21 دسمبر سے 19 جنوری
دشمن کو کمزور مت سمجھیں اور جب وہ اندر سے ہو تو زیادہ محتاط ہو کر چلنا پڑتا ہے آج وار کر سکتا ہے مگر اللہ کے فضل و کرم سے کوئی نقصان نہ ہوگا۔ بس وہ اوپن ہو جائے گا۔
برج دلو ، سیارہ زحل، 20 جنوری سے 18 فروری
جو لوگ عرصہ دراز سے روز گار کے حصول کے لئے پریشان تھے اب وہ ان شاءاللہ اس حوالے سے خوشی کی خبر سن سکیں گے اور بھی کئی سلسلے آمدن بڑھانے کے اب سامنے آ سکتے ہیں۔
برج حوت ، سیارہ مشتری، 19 فروری سے 20 مارچ
اللہ پاک سے اچھے کی امید رکھیں بس جذباتی فیصلے مل کریں اور آجکل خاموشی سے اپنے مقاصد کی جانب بڑھیں اس وقت اوپن ہونا کسی طرح بھی آپ کے لئے ٹھیک نہیں۔
کیا شادی سے پہلے اسلام قبول کرنے کیلئے دباؤ ڈالا گیا تھا؟ سوناکشی سنہا نے خاموشی توڑ دی
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: ان شاءاللہ حوالے سے سکتا ہے کے لئے
پڑھیں:
کینالز تنازع پر ن لیگ پیپلزپارٹی آمنے سامنے، کیا پی ٹی آئی کا پی پی پی سے اتحاد ہو سکتا ہے؟
دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کے معاملے پر پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن آمنے سامنے ہیں۔ جمعہ کو حیدر آباد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے چئیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہاکہ پانی کی تقسیم کا مسئلہ وفاق کو خطرے میں ڈال سکتا ہے، اسلام آباد والے اندھے اور بہرے ہیں، یہ نہ سننے کو تیار ہیں اور نہ ہی دیکھنے کے لیے تیار ہیں، ہم وزارتوں کو لات مارتے ہیں، کینالز منصوبہ کسی صورت منظور نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت فوری طور پر اپنا متنازع کینالز کا منصوبہ روکے، ورنہ پیپلز پارٹی ساتھ نہیں چل سکتی۔
یہ بھی پڑھیں متنازع کینالز منصوبہ: نواز شریف اور شہباز شریف کی پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت
اس ساری صورتحال میں اگر پیپلز پارٹی حکومت کی حمایت سے دستبردار ہو جاتی ہے تو سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی اکٹھی ہو سکتی ہیں؟ اور یہ ممکنہ اتحاد پی ٹی آئی کے لیے کم بیک کرنے میں کتنا مفید ثابت ہو سکتا ہے؟
کینالز کے معاملے پر اختلاف پیپلزپارٹی اور اسٹیبلشمنٹ میں ہوگا، ماجد نظامیسیاسی تجزیہ کار ماجد نظامی نے کہاکہ پیپلز پارٹی اس وقت مشکل صورتحال سے اس لیے دوچار ہے کیونکہ 9 فروری کے بعد سے لے کر اب تک وہ وفاقی حکومت پر تنقید تو کرتے تھے، لیکن ساتھ شامل بھی تھے، لیکن اب معاملہ تھوڑا مختلف ہے کیوں کہ کینالز کے معاملے پر یہ اختلاف پیپلز پارٹی اور اسٹیبلشمنٹ میں ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ اس کے علاوہ سندھ میں قوم پرستوں کے مؤقف کی وجہ سے بھی پیپلز پارٹی کو سیاسی طور پر مشکل کا سامنا ہو سکتا ہے، اس لیے وفاقی حکومت پر پیپلز پارٹی تنقید تو کررہی ہے، لیکن ان کے اصل مخاطب اسٹیبلشمنٹ کے افراد ہیں، کیونکہ کینالز جو خصوصاً پنجاب میں آئیں گی، وہ ماڈرن فارمنگ کے ایریاز کے لیے تشکیل دی جا رہی ہیں۔
’براہِ راست اسٹیبلشمنٹ کو مخاطب کرنا پیپلز پارٹی کے لیے ذرا مشکل ہے‘انہوں نے سیاسی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہاکہ چونکہ سیاسی صورتحال پر براہِ راست اسٹیبلشمنٹ کو مخاطب کرنا پیپلز پارٹی کے لیے ذرا مشکل ہے، اس لیے وہ وفاقی حکومت پر تنقید کررہے ہیں، لیکن یہ معاملہ پیپلز پارٹی بمقابلہ اسٹیبلشمنٹ ہے، اس سے مسلم لیگ ن کا کوئی تعلق نہیں۔
ایک سوال کے جواب میں ماجد نظامی نے کہاکہ پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کے درمیان اتحاد کا کوئی امکان نہیں، کیوں کہ نہروں کے معاملے پر پیپلزپارٹی کی یہ لڑائی مسلم لیگ ن سے نہیں بلکہ اسٹیبلشمنٹ سے ہے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان میں کوئی ایسی حکومت تشکیل نہیں پا سکتی جس کو اسٹیبلشمنٹ کی حمایت حاصل نہ ہو، اس لیے پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی کے اتحاد کا معاملہ ذرا مشکل نظر آتا ہے۔
کینالز کے معاملے پر پیپلزپارٹی اور ن لیگ کی نشست کامیاب نہیں ہوسکی، احمد بلالتجزیہ کار احمد بلال نے کہاکہ سندھ تو پہلے سے ہی شور مچاتا آرہا ہے کہ انہیں پانی کم ملتا ہے، اگر اب ایسی صورت میں نہریں بھی نکلیں گی تو ان کے ساتھ زیادتی ہوگی، اسی لیے پیپلزپارٹی سمیت دیگر سیاسی جماعتیں باقاعدہ مہم چلا رہی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ متنازع کینالز منصوبے کے حوالے سے پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان ہونے والی نشست کامیاب نہیں ہو سکی، جس کی وجہ سے یہ مسئلہ مزید بڑھتا جارہا ہے، اور بلاول بھٹو نے یہاں تک کہہ دیا ہے کہ اگر انہوں نے ساتھ چھوڑ دیا تو یہ حکومت نہیں چل سکے گی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پاکستان پیپلزپارٹی کبھی بھی مسلم لیگ ن کے ساتھ اتحاد نہیں کرےگی، ان کے مسلم لیگ ن کے ساتھ معاملات حل ہو جائیں گے، اس وقت جو کچھ ہورہا ہے یہ صرف ایک پریشر ہے۔
’پیپلزپارٹی حکومتی حمایت سے دستبردار ہوگئی تو مرکز میں انتخابات دوبارہ ہوں گے‘انہوں نے مزید کہاکہ اگر پیپلز پارٹی حکومت سے علیحدگی اختیار کرتی ہے تو وفاق کی یہی صورتحال ہوگی کہ انتخابات دوبارہ ہوں گے، اور ایسی صورت میں مسائل مزید بڑھ سکتے ہیں کیوں کہ اس وقت ملک درست سمت میں گامزن ہو چکا ہے، اور معیشت ٹریک پر آگئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان کی حکومت اور اسٹیبلشمنٹ یہ افورڈ نہیں کر سکتے کہ اس وقت دوبارہ سے سے انتخابات کروائے جائیں، بلاول بھٹو نے جلسے میں جو کہا یہ صرف بیان کی حد تک تھا۔
انہوں نے کہاکہ صدر مملکت آصف زرداری منجھے ہوئے سیاست دان ہیں، وہ جانتے ہیں کہ کیسے آگے بڑھنا ہے، کیسے پریشر ڈالنا ہیں اور مطالبات منوانے کے لیے کیا آپشن استعمال کرنے ہیں۔
نہروں کا معاملہ پیپلزپارٹی کے لیے اہمیت کا حامل ہے، رانا عثمانسیاسی تجزیہ کار رانا عثمان نے بتایا کہ نہروں کا مسئلہ پیپلزپارٹی کے لیے نہایت اہمیت کا حامل ہے، چونکہ اس کا سارا ووٹ بینک سندھ میں ہے، اور وہاں پر ان کی حکومت بھی ہے۔
انہوں نے کہاکہ پانی کے معاملے پر سندھ کے عوام بہت جذباتی ہیں، کالا باغ ڈیم کے معاملے پر یہ چیز واضح بھی ہو چکی ہے، کچھ بھی ہو جائے پیپلزپارٹی نہریں نکالنے کے معاملے پر راضی نہیں ہو سکتی۔
رانا عثمان نے کہاکہ بلاول بھٹو کی جانب سے حکومت کا ساتھ چھوڑنے کی دھمکی ایک سیاسی پریشر ہے، وہ بخوبی جانتے ہیں کہ اگر وہ ایسا کرتے ہیں تو جمہوریت کے لیے کیا خطرات ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں حکومت متنازع نہری منصوبہ روکے ورنہ ساتھ نہیں چل سکتے، بلاول بھٹو نے شہباز شریف کو خبردار کردیا
انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی سمجھتی ہے کہ ملک اس وقت نئے انتخابات کا متحمل نہیں ہو سکتا، کیونکہ پاکستان کی معاشی صورتحال ہی ایسی ہے، اس لیے پیپلزپارٹی حکومت کی حمایت سے دستبردار نہیں ہوگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آصف زرداری بلاول بھٹو پی ٹی آئی پی پی پی اتحاد پیپلزپارٹی شہباز شریف عمران خان کینالز معاملہ مسلم لیگ ن نواز شریف وی نیوز