حکومت نےبانی پی ٹی آئی کوفرشتہ بنادیا،شاہدخاقان عباسی
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
اسلام آباد: سابق وزیراعظم اورعوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کا دورہ حکومت میں رویہ بھی ٹھیک نہیں تھا، بانی پی ٹی آئی کوسوچنا چاہئے کہ ان رویہ کیسا تھا، موجودہ حکومت کی وجہ سے لوگ بانی کارویہ بھول گئے، موجودہ حکومت نے بانی پی ٹی آئی کوفرشتہ بنا دیا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہم نے دو روزہ کانفرنس کیلئے ہال بک کیا ہواتھا، جب ہم وہاں پہنچے تو ہوٹل کے باہرسیکیورٹی تھی اورگیٹ بند تھا، ہم نے بتایا کہ وزیراطلاعات نے اجازت دی ہے۔
شاہد خاقان عباسی حکومت نے ہوٹل کے باہرسیکیورٹی تعینات کی تھی، موجودہ حکومت کے پاس مینڈیٹ نہیں، حکومت آئین کے نام سے بھی خائف رہتی ہے، ہم کوئی جلسہ نہیں کررہے تھے، کانفرنس تھی، گزشتہ سال حکومت اوراپوزیشن نے کوئی کام نہیں کیا، ہم چاہتے ہیں کہ اپوزیشن تواپنا آئینی کام پوراکرے۔
انہوں نے کہا کہ ہم آئین اورقانون کی بالادستی چاہتے ہیں، میں آج کی کانفرنس کو انتہائی کامیاب مانتا ہوں، بانی پی ٹی آئی کا دورہ حکومت میں رویہ بھی ٹھیک نہیں تھا، بانی پی ٹی آئی کو سوچنا چاہئے کہ ان کا رویہ کیسا تھا، موجودہ حکومت کی وجہ سے لوگ بانی کارویہ بھول گئے، موجودہ حکومت نے بانی پی ٹی آئی کوفرشتہ بنادیا۔
عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ حکومت کے پاس مینڈیٹ نہیں الیکشن چوری ہوئے ہیں اس لیے ان کو مسئلہ ہے وہ ہر چیز سے خائف رہتے ہیں وہ آج آئین کے نام سے بھی خائف ہیں۔ ہمارا جلسہ نہیں تھا، ایک کانفرنس تھی جس میں زیادہ سے زیادہ بیس تیس لوگ ہوتے ہیں جو ٹیبل کے گرد بیٹھتے ہیں اور بات کرتے ہین، وہ کانفرن آئین اور ملک میں قانونی کی حکمرانی کے حوالے سے تھی یہ دنوں چیزیں ملک میں نہیں ہیں۔
انھوں نے کہا کہ حکومت کو اپنی ذات، اپنے ضمیر سے مسئلہ ہے، جو لوگ چوری سے آتے ہیں ان کا ضمیر انھیں ملامت کرتا ہے۔ موجودہ حکومت اقتدار کے زعم میں ہے، ہماری کانفرنس کامیاب تھی، سب نے اعلامیے پراتفاق کیا۔ مولانا فضل الرحمان ملک میں ہوتے تو ہمیں جوائن کرلیتے۔
اس موقع پر پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ مری نے کہا کہ پاکستان میں انتخابی نتائج پر احتجاج ہوتا آیا ہے، پیپلزپارٹی نے کبھی سسٹم کوروکنے کی بات نہیں کی۔
مرکزی سیکرٹری اطلاعات پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ آئینی دائرے میں رہ کراحتجاج ریکارڈ کروایا، ان کوموجودہ مسئلہ صرف ایک قیدی ہے، موجودہ صورتحال آئیڈیل نہیں، اپوزیشن پرپابندی مناسب نہیں، ن لیگ کو پی ٹی آئی پرپابندیاں نہیں لگانا چاہئیں۔
شازیہ مری نے کہا کہ جوغلطیاں پی ٹی آئی نے کی وہ ن لیگ کو نہیں کرنا چاہئیں، پیپلزپارٹی نے ن لیگ سے بڑی بڑی فرمائشیں نہیں کی تھیں، صوبے مضبوط نہیں ہوں گے تو فیڈریشن مضبوط نہیں ہوگا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی ا ئی کو موجودہ حکومت نے کہا کہ حکومت نے
پڑھیں:
ملک، عوام کو اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی کی ضرورت ہے، عمران خان
پاکستان تحریک انصاف کے بانی اورسابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی کی ضرورت ملک اور عوام کو ہے۔
یہ بات ایڈووکیٹ فیصل چوہدری نے بانی پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتائی۔
فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ 6 وکلا کے ناموں کی لسٹ دی گئی تھی، نعیم حیدر پنجھوتہ اور عثمان گل یہاں پہنچے تھے ان کی ملاقات ہوئی ہے، میں نے کہا میں باہر جاتا ہوں آپ نعیم پنجھوتہ کو ملاقات کے لئے بلا لیں، بانی کی صحت اچھی ہے، انھیں آگاہ کیا گیا کہ بہنوں کو ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ بانی کو آگاہ کیا گیا کہ پارٹی رہنماؤں اور وکلاء کو بھی روکا گیا ہے، لسٹ کے مطابق صرف 2 بندے جیل تک پہنچ سکے، باقیوں کو روک لیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ ملاقات کے دوران عمران خان کا کہنا تھا 26ویں ترمیم کے بعد جو ہو رہا ہے اس پرلیگل کمیٹی، پارٹی قیادت چیف جسٹس کو خط لکھے گی، عدالت میں ہمارے کیسسز نہیں لگ رہے، بشری بی بی کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے۔
فیصل چوہدری نے کہا کہ قانونی امور پر عثمان گل اور فیصل ملک نے بانی کو بریفنگ دی ہے، ہماری بانی سے سیاسی امور پر بھی بات چیت ہوئی، باہر ہونے والی مختلف پیش رفت پر بھی انھیں آگاہ کیا ہے۔
فیصل چوہدری نے کہا کہ ہم ایک وقت میں 9، 9 وکلا بھی بانی سے ملے، ملاقات بانی کی فیملی کا آئینی حق ہے،کیوں اجازت نہیں دیتے۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی کی ضرورت ملک اور عوام کو ہے، پی ٹی آئی فیڈریشن کی جماعت جو پاکستان کو اکھٹا کر سکتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے سیاسی رفقاء سے ملاقات نہ کروانے، تین ہفتے قبل بچوں سے ملاقات ٹیلی فونک ملاقات کے حوالے سے بھی بات کی، عثمان گل نے بانی پی ٹی آئی کو آگاہ کیا کہ توہین عدالت کی درخواست پر 28اپریل کو سماعت ہو گی۔
مائنز اینڈ منرلز پر بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ وزیر اعلی کے پی اور سینئر لیڈر شپ آکر مجھے بریف کرے، بانی نے کہا کہ مائنز اینڈ منرلز بل متنازع ہو چکا ہے، لہذا ضروری ہے کہ لوگوں کو اعتماد میں لیں، متنازع معاملات گڑ بڑ ہوں گے۔
افغانستان سے متعلق بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ انھوں نے تین سال لگا دیئے، ہم نے پہلے کہا تھا کہ دہشتگردی کے خاتمے کے لئے افغانستان سے بات چیت کرکے انھیں اسمیں شامل کرنا پڑے گا۔
عمران خان نے کہا کہ حکومت نے وقت کا ضیاع کیا جس سے قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا، فوج کے جوان شہید ہوئے، ان چیزوں کو مدنظر نہیں رکھا گیا، اس وقت بھی فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ نہیں آرہی۔
عمران خان نے کہا کہ زرمبادلہ کے بغیر ملک میں ترقی نہیں ہو سکتی، انوسٹمنٹ تبھی آئے گی جب ملک میں قانون کی حکمرانی ہو گی۔
سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو کرش کرنے کے لیے ملک کو بنانا ریپبلک بنا دیا گیا، چاہے عدلیہ ہو، ایف آئی اے یا پولیس ہر ادارے کو تباہ کر دیا گیا۔