دہشتگردی میں امریکی اسلحے کا استعمال،ٹرمپ نے پاکستان کے موقف کی تائید کردی
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی زیرصدارت کابینہ کا پہلا اجلاس، ٹرمپ نے افغانستان میں دہشت گردی میں امریکی اسلحے کے استعمال کے پاکستانی موقف کی تائید کردی۔
امریکی صدر نے اپنے پہلے کابیینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان سے اسلحہ واپس لینے کا مطالبہ کردیا، کہا ہم نےاربوں ڈالر مالیت کا سامان چھوڑ دیا ہمیں اب وہ واپس ملنا چاہئے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ غزہ جنگ بندی سے متعلق کہا کہ اس پر کیسے آگے بڑھنا ہے یہ فیصلہ اسرائیل کرے گا۔
صدر ٹرمپ کا ڈیڑھ ارب روپے کے گولڈ کارڈ کی فروخت دو ہفتے میں شروع کرنے کا اعلان کیا، یورپی یونین پر پچیس فیصد ٹیکس لگانے کا عندیہ بھی دے دیا۔
انہوں نے کہا یوکرین سے بھی اپنے پیسے واپس لیں گے، امریکا چین میں اور چین امریکا میں سرمایہ کاری کرے گا۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ میکسیکو اور کینیڈا سے درآمدات پر نئے ٹیکس کا اطلاق دو اپریل سے ہوگا۔
ایلون مسک نے کہا اخراجات میں کمی نہ کی تو امریکا دیوالیہ ہوجائے گا، ٹریلین ڈالر خسارے میں کمی کے لیے تیزی سے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
یونیورسٹیوں میں توڑ پھوڑ کرنیوالے پاکستانی طلبہ ڈی پورٹ ہوں گے، امریکی ترجمان
امریکی محکمہ خارجہ کی اردو ترجمان مارگریٹ میکلاؤڈ کا کہنا ہے کہ جو پاکستانی طلبہ امریکا میں پڑھ رہے ہیں، ان کیلئے تشویش کی بات نہیں، اگر آپ قانون کے مطابق چلیں گے تو آپ کو امریکا میں مواقع ملیں گے۔ پاکستان میں تعینات چینی سفیرجیانگ زیڈونگ نے بھی آج نیوز کے پروگرام میں گفتگو کی، انہوں نے کہا کہ پاکستان کی قومی خودمختاری اور ترقی میں مدد فراہم کریں گے۔
امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی اردو ترجمان مارگریٹ میکلاؤڈ نے آج نیوز کے پروگرام روبرو میں میزبان شوکت پراچہ کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ غیر قانونی طور پر امریکا آنے والوں کو واپس بھیجنے کیلئے پاکستانی حکومت کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں تاکہ ان کی دستاویزات کنفرم کریں۔
مارگریٹ میکلاؤڈ نے پاکستانی طلبہ کی ملک بدری کے حوالے سے سوال کے جواب میں بتایا کہ بہت زیادہ پاکستانی طالب علم جو امریکا میں پڑھ رہے ہیں، ان کے لیے کوئی تشویش کی بات نہیں ہے، وہ لوگ جو پڑھنے کے لیے امریکا آئے وہ پڑھ سکتے۔
امریکی اردو ترجمان نے کہا کہ پاکستان نژاد امریکی شہری ہمارے معاشرے، ہماری ثقافت میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں، اگر آپ قانون کے مطابق چلیں گے تو آپ کو امریکا میں مواقع ملیں گے لیکن اگر امریکی قانون کی خلاف ورزی کریں تو اس کو سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔
مارگریٹ میکلاؤڈ نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے امریکی کانگریس میں پاکستان کا نام لیا اور شکریہ ادا کیا کیوں کہ پاکستانی حکومت نے ایک دہشت گرد کوہمارے حوالے کیا تاکہ وہ امریکا میں قانون کا سامنا کرے۔ امریکا اور پاکستان کے درمیان کاؤنٹر ٹیررازم تعاون بہت اہم ہے۔
انھوں نے اپنی گفتگو میں یہ بھی کہا کہ حال ہی میں امریکی محکمہ خارجہ کے سینیئر بیورو آفیشل جو جنوبی ایشیا کے ذمے دار ہیں وہ پاکستان گئے تاکہ وہ امریکی اور پاکستان کے درمیان تجارت سے متعلق امور پر بات چیت کر سکیں، انھوں نے پاکستان میں منرل کانفرنس میں بھی شرکت کی۔ کیوں کہ امریکا سمجھتا ہے کہ منرل کانفرنس امریکی اقتصادیات کے لیے کتنی ضروری ہے۔
پاکستان کے ساتھ بائیڈن والی پالیسی کے سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ میرے خیال ہے کہ اس حوالے سے کسی تجزیہ کار سے پوچھ لیں، ترجمان کی حیثیت سے میں صرف ابھی کی انتظامیہ کے بارے میں بات کر سکتی ہوں، اسی انتظامیہ کی پاکستان سے متعلق پالیسی کے بارے میں بات کروں تو پاکستان کے ساتھ ہم تعاون جاری رکھنا چاہتے اور پاکستان کے ساتھ انصاف اور برابری کی بنیاد پرتجارت بڑھانا چاہتے ہیں۔
پچیس ہزار افغانیوں کو امریکا بلانے کے سوال کے جواب امریکی محکمہ خارجہ کی اردو ترجمان نے جواب دیا کہ اس کے بارے میں یا پالیسیوں کی تبدیلی کے بارے میں کوئی اعلان نہیں ہوا ابھی تک۔
آج نیوز کے پروگرام میں اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی اردو ترجمان نے اپنی گفتگو میں کہا کہ جو قانون توڑ کر امریکا آئے گا وہ سزا کا سامنا کرے گا، جس کے ویزے کے مدت ختم ہوگئی وہ بھی واپس جائیں، لوگوں کو بتائیں کہ غیر قانونی طور پر امریکا نہ جائیں۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ یہودی طلبا کو کلاسوں میں جانے سے روکنے والے بھی امریکا سے جائیں، جو طلبا توڑ پھوڑ اور احتجاج کرتے ہیں انہیں بھی واپس جانا ہوگا، قانون توڑ کر امریکا آنے والا سزا کا سامنا کرے گا۔
پاکستان میں تعینات چینی سفیرجیانگ زیڈونگ
پاکستان میں تعینات چینی سفیرجیانگ زیڈونگ نے بھی آج نیوز کے پروگرام روبرو میں گفتگو کی انھوں نے کہا کہ پاکستان کو قومی خودمختاری میں مدد فراہم کریں گے، پاکستان کو ترقی کے راستے پر چلنے میں مدد دیں گے۔
جیانگ زیڈونگ نے گفتگو میں کہا کہ سی پیک کے جدید ورژن کو تشکیل دیں گے، پاکستان کے ساتھ گلوبل سیکیورٹی تعاون کو فروغ دیں گے۔
چینی سفیر نے یہ بھی کہا کہ دہشتگردی کے خلاف پاکستان کی صلاحیتیں بڑھانے میں مدد کریں گے، پاکستان کے استحکام کی کوششوں کو محفوظ بنائیں گے۔
Post Views: 1