بو ظہبی کے ولی عہد شہزادہ شیخ خالد بن محمد بن زید النہیان پاکستان کے سرکاری دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے۔ صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم محمد شہباز شریف نے نور خان ایئربیس پر معزز مہمان کا پرتپاک استقبال کیا۔ وہ آپس میں بغل گیر ہوئے اور ایک دوسرے کے ساتھ گرمجوشی سے مصافحہ کیا۔ صدر مملکت آصف علی زرداری، وزیراعظم محمد شہباز شریف اور ابوظہبی کے ولی عہد کے درمیان خوشگوار جملوں کا بھی تبادلہ ہوا اور انہوں نے ایک دوسرے کے لئے خیر سگالی کے جذبات کا اظہار کیا۔ روایتی لباس میں ملبوس دو بچوں نے ابوظہبی کے ولی عہد کو پھول پیش کئے۔ اس موقع پر نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار اور خاتون اول آصفہ بھٹو زرداری بھی موجود تھیں۔شیخ خالد بن محمد بن زید النہیان کے ہمراہ اعلیٰ سطح کا ایک وفد بھی پاکستان آیا ہے جس میں وزرا ،اعلیٰ حکام اور ممتازکاروباری شخصیات شامل ہیں ۔ابوظہبی کے ولی عہد وزیراعظم محمد شہباز شریف کی دعوت پر پاکستان کا پہلا سرکاری دورہ کر رہے ہیں۔ان کے استقبال کے لئے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کو خوبصورتی سے سجایا گیا ہے،معزز مہمان کے راستے میں خیرمقدمی بینرز اور جھنڈے آویزاں کئے گئے ہیں۔پاکستان اور یو اے ای کے جھنڈے تھامے چھوٹے چھوٹے بچوں نے معزز مہمان کو خوش امدید کہا۔ابوظہبی کے ولی عہد کا دورہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان گہرے برادرانہ تعلقات کو اجاگر کرتا ہے اور دوطرفہ اقتصادی شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ دورے کے دوران ولی عہد پاکستان کی قیادت کے ساتھ باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال، تاریخی رشتوں کو مضبوط بنانے اور اقتصادی و سرمایہ کاری میں تعاون کو فروغ دینے کے لئے بات چیت کریں گے۔ دورے کے دوران کثیر جہتی شعبوں میں طویل مدتی تعاون کے لئے موجودہ مضبوط فریم ورک کو تقویت دینے کے لئےکئی معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر بھی دستخط کئے جائیں گے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ابوظہبی کے ولی عہد کے لئے

پڑھیں:

اسحٰق ڈار ایک روزہ دورے پر کابل پہنچ گئے

دفتر خارجہ کے مطابق اسحٰق ڈار افغانستان کے قائم مقام وزیراعظم، قائم مقام نائب وزیراعظم برائے انتظامی امور اور قائم مقام وزیر خارجہ عامر خان متقی سے ملاقات کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحٰق ڈار ایک روزہ دورے پر کابل پہنچ گئے، جہاں وہ سیکیورٹی امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔ یہ دورہ کابل میں پاک افغان جوائنٹ کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس کے تازہ ترین دور کے بعد کیا جا رہا ہے، پاکستانی وفد کی قیادت افغانستان کے لیے پاکستان کے نمائندہ خصوصی سفیر صادق خان نے کی تھی۔ روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان گہرے برادرانہ تعلقات ہیں، جنہیں مزید مستحکم کرنے کی ضرورت ہے۔ اسحٰق ڈار نے کہا کہ پاکستان کو دہشتگردی کے حوالے سے خدشات ہیں، اور اس معاملے پر افغان فریق سے بات چیت کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد ایسے تعاون کو فروغ دینا ہے، جو دونوں ممالک اور خطے کے عوام کے باہمی مفادات کو پورا کرے۔ پاکستانی سفارت خانے کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ایئرپورٹ پر افغان حکومت کے معززین نے نائب وزیراعظم کا استقبال کیا، افغانستان میں پاکستان کے ہیڈ آف مشن سفیر عبید الرحمٰن نظامانی اور سفارت خانے کے افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔ دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ دورے کے دوران اسحٰق ڈار افغانستان کے قائم مقام وزیراعظم ملا محمد حسن اخوند سے ملاقات کریں گے، افغانستان کے قائم مقام نائب وزیراعظم برائے انتظامی امور ملا عبدالسلام حنفی سے بھی ملاقات کریں گے، اور قائم مقام وزیر خارجہ عامر خان متقی سے بھی ملاقات کریں گے۔

روانگی سے قبل سرکاری میڈیا پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن (پی ٹی وی) سے گفتگو کرتے ہوئے اسحٰق ڈار نے کہا کہ گزشتہ چند سالوں میں افغانستان کے ساتھ تعلقات میں سرد مہری کی کچھ وجوہات ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں پاکستان، عوام، ان کی جانوں اور ان کی املاک کی سلامتی بہت اہم ہے، ہمیں دہشتگردی کے حوالے سے خدشات ہیں جن پر ہم بات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت، معیشت اور سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع موجود ہیں، وسطی ایشیا کے ساتھ ہمارے روابط ریل کے ذریعے بنائے جا سکتے ہیں، لیکن جب تک افغانستان شراکت دار نہیں بنتا، پاکستان اور وسطی ایشیا کے درمیان ریلوے لنک اس کے بغیر تعمیر نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے کہا کہ تجارت میں موجود صلاحیت کو بروئے کار نہیں لایا جا رہا، وزیراعظم اور دیگر اسٹیک ہولڈرز نے فیصلہ کیا کہ ہم افغانستان کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔ اسحٰق ڈار نے رواں ہفتے کے اوائل میں دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے تجارتی اور سرمایہ کاری مذاکرات پر بھی روشنی ڈالی، افغانستان کے قائم مقام وزیر برائے صنعت و تجارت نورالدین عزیزی کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطح کے وفد نے پاکستان کا دورہ کیا تاکہ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کے طریقے تلاش کیے جا سکیں۔ اسحٰق ڈار کا کہنا تھا کہ وہ خیر سگالی کا پیغام لے کر جا رہے ہیں، اور کہا کہ دونوں مسلم ممالک کو ایک دوسرے کے قریبی شراکت دار بننا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے عوام کی معاشی ترقی اور عوام کی بہتری کے لیے ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔ اس سے ایک روز قبل ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا تھا کہ قائم مقام افغان وزیر خارجہ کی دعوت پر وزیر خارجہ اسحٰق ڈار اعلیٰ سطح کے وفد کی قیادت کرتے ہوئے کل کابل جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات میں پاک افغان تعلقات کا احاطہ کیا جائے گا، سیکیورٹی اور تجارت سمیت باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے طریقوں پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں ہو رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • نائب وزیر اعظم سینیٹر محمد اسحاق ڈار اور متحدہ عرب امارات کے نائب وزیر اعظم شیخ عبداللہ بن زید النہیان کے مابین بات چیت
  • امارات کے نائب وزیراعظم اسلام آباد پہنچ گئے
  • متحدہ عرب امارات کے نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ دو روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے
  • اماراتی نائب وزیر اعظم شیخ عبداللہ بن زاید النہیان اسلام آباد پہنچ گئے
  • متحدہ عرب امارات کے نائب وزیراعظم 2 روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے
  • روانڈا کے وزیرخارجہ 4 روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے
  • متحدہ عرب امارات کے نائب وزیراعظم ہزہائینس شیخ عبداللہ بن زاید آل نہیان سرکاری دورے پر آج پاکستان پہنچیں گے
  • اسلام آباد سفارتی سرگرمیوں کا مرکز، روانڈا اور یو اے ای کے وزرائے خارجہ کے دورے
  • اسحٰق ڈار ایک روزہ دورے پر کابل پہنچ گئے
  • نائب وزیراعظم ووزیرخارجہ سینیٹرمحمد اسحاق ڈارایک روزہ سرکاری دورے پرکابل پہنچ گئے ، دفترخارجہ