خواتین کیلئےمفت پنک اسکوٹر ،اہم اعلان کردیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے خواتین کو مفت پنک اسکوٹر دینے کا اعلان کردیا۔ کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سندھ کے سینئر وزیر شرجیل میمن نے کہا کہ سندھ حکومت لوگوں کو ہرممکن ریلیف فراہم کرے گی، صوبائی حکومت سندھ کےعوام کے ساتھ کھڑی ہے، وزیراعلیٰ سندھ کی زیرصدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوا، صوبائی کابینہ نے آج کےاجلاس میں اہم فیصلے کیے ہیں۔
شرجیل میمن نے کہا کہ سندھ حکومت نے ایک سال میں ہرمحکمے کی بہتری کے لیے کام کیا ہے، ڈاؤ سائنس فاؤنڈیشن کے قیام کی منظوری دی گئی ہے، صوبائی کابینہ نے سندھ کے لیے مزید بسوں کی منظوری دی، کے فور کے لیے کینجھر جھیل منصوبے کی منظوری دی گئی، کراچی واٹرسیوریج لائن منصوبے کی منظوری دی گئی۔
وزیراطلاعات سندھ کا کہنا تھا کہ اب تمام گاڑیاں ایک ہی طریقے کے تحت رجسٹرڈ ہوں گی، نمبر پلیٹس نیلامی کی رقم سندھ حکومت کے حوالے کی جارہی ہے، شہبازشریف نے کراچی کے لیے 180 بسز کی فراہمی کا وعدہ کیا تھا، 2025 کے بجٹ میں وفاق نے سندھ کو ایک بھی بس نہیں دی،انہوں نے مزید کہا کہ فیصلہ کیا وزیراعظم کو بسز کی فراہمی کے لیے خط لکھا جائے گا، وزیراعظم سے التجا کی جائے گی سندھ حکومت سے وعدہ وفا کریں، کراچی میں پانی کے منصوبوں کے لیے 1.
شرجیل میمن نے اعلان کیا کہ سندھ حکومت خواتین کو مفت پنک اسکوٹر دینے جارہی ہے، جن خواتین کے پاس موٹرسائیکل چلانے کا لائسنس ہوگا، مفت اسکوٹر دیں گے، مفت پنک اسکوٹر کی قرعہ اندازی ہر ماہ کی جائے گی۔ سندھ کے سینئر وزیر کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت ایم کیوایم کی کوئی سیاسی اہمیت نہیں، یہ چاہتے ہیں نفرت پھیلائیں لڑائی جھگڑے جلاؤ گھیراؤ ہرتال کرائیں، یہ وہی فاروق ستار ہیں، جنہوں نے کہا تھا اب یہ ہوگا تو آگ لگادیں گے، جن لوگوں کو آپ نے ترغیب دی وہ جیلوں میں بیٹھے ہیں۔
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: شرجیل میمن نے کی منظوری دی سندھ حکومت سندھ کے کے لیے
پڑھیں:
نہریں متنازع معاملہ ہے، جو سنگین ہوچکا، شرجیل میمن
فائل فوٹوسندھ کے سینئر وزیر شرجیل میمن نے کہا ہے کہ دریائے سندھ سے نہریں نکالنا متنازع معاملہ ہے، معاملہ سیریس ہوچکا ہے، وزیراعظم فوری طور پر یہ منصوبہ ختم کرنے کا اعلان کریں۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نہروں کے معاملے پر سندھ حکومت نے وفاقی حکومت کو کئی خط لکھے، مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا، مگر اجلاس نہِیں بلایا گیا۔
شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ سندھ اپنے ماہرین لانے کو تیار ہے، وفاق اپنے ماہرین لے آئے، ہم بات چیت کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی پنجاب کے لیڈر بھی پوچھ رہے ہیں کہ چولستان نہر کے لیے پانی کہاں سے لائیں گے، سیلاب کے برسوں کے علاوہ ہر سال سندھ کو ربیع اور خریف کے موسم میں کم پانی کیوں ملا؟۔
سندھ کے سینئر وزیر کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں سن اکیانوے کے معاہدے پر اعتراضات ہیں، مگر پھر بھی ہمیں کم از کم اس معاہدے کے تحت ہی پانی دیا جائے۔