پی ٹی آئی انٹرا پارٹی کیس4مارچ کو الیکشن کمیشن میں سماعت کیلئے مقرر
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔27 فروری ۔2025 )الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی کیس سماعت کے لیے مقرر کر دیاہے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی کیس کی سماعت چار مارچ کو ہوگی الیکشن کمیشن کی جانب سے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر اور روف حسن کو نوٹس جاری کر دئیے گئے جبکہ اکبر ایس بابر اور دیگر درخواست گزاروں کو بھی نوٹس جاری کیا گیا.
(جاری ہے)
پی ٹی آئی نے مارچ 2024 میں انٹرا پارٹی الیکشن کروائے تھے جبکہ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو جواب جمع کروانے کے لیے موقع دے رکھا ہے اس سے قبل 11 فروری کو بھی پی ٹی آئی انٹرا پارٹی کیس سماعت کے لیے مقرر کیا گیا تھا ادھر چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ عمران خان رہائی کے لیے اسٹیبلشمنٹ سے کبھی معافی نہیں مانگیں گے، معافی مانگنے کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا. ا نہوں نے کہا کہ عمران خان اپنے لیے کچھ نہیں مانگ رہے، وہ ایک عام آدمی کے طور پر انصاف کا تقاضا کر رہے ہیں وہ جمہوریت کے لیے سب کو معاف کرنے کے لیے تیار ہیں اس لیے باقی لوگوں کو بھی چاہیے کہ وہ اپنے موقف سے تھوڑا پیچھے ہٹیں. انہوں نے کہا کہ میں نے آرمی چیف سے ملاقات عمران خان کی اجازت سے کی تھی آرمی چیف سے دوسری ملاقات ابھی شیڈول میں نہیں بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ پارٹی میں ڈسپلن قائم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاہم پی ٹی آئی میں کوئی فارورڈ بلاک نہیں.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ٹی آئی انٹرا پارٹی کی پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کمیشن کے لیے
پڑھیں:
عمران خان کی 9 مئی مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں سماعت کیلیے مقرر
لاہور:عمران خان کی 9 مئی سے متعلق مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں سماعت کے لیے مقرر کرلی گئیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی 9 مئی کے 8 کیسز میں ضمانت کی درخواستوں کو سماعت کے لیے مقرر کرلیا گیا ہے۔ لاہور ہائی کورٹ کا جسٹس شہباز رضوی اور جسٹس طارق سلیم شیخ پر مشتمل 2 رکنی بینچ 23 اپریل کو درخواست پر سماعت کرے گا ۔
واضح رہے کہ مقدمات کا ریکارڈ سپریم کورٹ میں ہونے کے باعث عدالت نے گزشتہ سماعت پر کارروائی ملتوی کردی تھی ۔
عمران خان کی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ 9 مئی والے دن اسلام آباد میں نیب کی تحویل میں تھا۔ لاہور ہائیکورٹ 8 مقدمات میں ضمانت منظور کر کے رہائی کا حکم دے۔