تلسی گبارڈ نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ گبارڈ میں نے آج حکم جاری کیا ہے کہ ان سب کو برطرف کر دیا جائے گا اور ان کی سکیورٹی کلیئرنس چھین لی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی نیشنل انٹیلیجنس کی ڈائریکٹر تلسی گبارڈ نے کہا کہ مختلف انٹیلیجنس ایجنسیوں کے 100 سے زائد کارکنوں کو ایک محفوظ سرکاری چیٹ پر نامناسب گفتگو کرنے کے الزام میں ملازمت سے برطرف کر دیا گیا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی ڈائریکٹر آف نیشنل انٹیلیجنس، ٹلسی گیبرڈ نے فاکس نیوز کو انٹرویو میں بتایا کہ یہ اہلکار ایک محفوظ چیٹ سسٹم کو، جو قومی سلامتی کے لیے مخصوص تھا، سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے اسے فحش اور غیر اخلاقی گفتگو کے لیے استعمال کر رہے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملازمین کی یہ حرکت بنیادی پیشہ ورانہ اصولوں کے بھی خلاف ہے۔ تلسی گبارڈ نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ گبارڈ میں نے آج حکم جاری کیا ہے کہ ان سب کو برطرف کر دیا جائے گا اور ان کی سکیورٹی کلیئرنس چھین لی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم انٹیلیجنس ایجنسیوں میں سخت صفائی مہم جاری رکھیں گے۔ ڈائریکٹر آف نیشنلانٹیلی جنس دفتر کے ایک ترجمان نے کہا کہ گبارڈ نے ایک میمو جاری کیا ہے جس میں تمام انٹیلیجنس ایجنسیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ ایسے ملازمین کو تلاش کریں جنہوں نے جمعہ تک نامناسب چیٹس میں حصہ لیا تھا۔علاوہ ازیں حالیہ ہفتوں میں سابق امریکی صدر بائیڈن کی انتظامیہ کے دور میں شروع کی گئی تنوع (diversity) پالیسی پر کام کرنے والے عملے کو بھی برطرف کرنے کا عمل جاری تھا، لیکن ایک وفاقی جج نے اس فیصلے پر عارضی طور پر روک لگا دی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انٹیلیجنس ایجنسیوں کہا کہ

پڑھیں:

بارہمولہ، بھارتی پولیس کا حریت کارکن کے گھر پر چھاپہ

پولیس نے چھاپے کے دوران کچھ پوسٹر، سم کارڈ، موبائل فون اور دیگر اشیا کے علاوہ 30 ہزار روپے ضبط کیے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی پولیس نے ضلع بارہمولہ میں ایک حریت کارکن کے گھر پر چھاپہ مارا۔ ذرائع کے مطابق پولیس نے نئی دہلی کے مسلط کردہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے حکم پر آزادی پسند تنظیم مسلم لیگ سے وابستہ چکلو بارہمولہ کے رہائشی مسعود علی کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا اور تلاشی لی۔ یہ چھاپہ کالے قانون ”یو اے پی اے“ کے تحت مارا گیا۔ پولیس نے چھاپے کے دوران کچھ پوسٹر، سم کارڈ، موبائل فون اور دیگر اشیا کے علاوہ 30 ہزار روپے ضبط کیے ہیں۔ یاد رہے کہ بھارتی فورسز نے مقبوضہ علاقے میں حریت رہنمائوں اور کارکنوں کےخلاف کریک ڈاﺅں کا سلسلہ تیز کر رکھاا ہے۔ ان کے گھروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں اور اہلخانہ کو ہراساں کرنے کے علاوہ ضروری دستاویزات، موبائل فون، لیپ ٹاپ اور دیگر ڈیجیٹل آلات ضبط کیے جا رہے ہیں۔ جبر و استبداد کی ان کارروائیوں کا مقصد حریت رہنماﺅں، کارکنوں کو آزادی پسند سرگرمیوں سے باز رکھنا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کا 2 کامیاب آپریشنز پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین
  • افریقہ میں امریکہ کا غیر ضروری سفارت خانے اور قونصل خانے بند کرنے پر غور
  • ڈیوٹی سے غفلت برتنے پر لیویز فورس کے 15 اہلکار برطرف
  • بلوچستان: ڈیوٹی سے غفلت برتنے پر لیویز فورس کے 15 اہلکار برطرف
  • دریائے سندھ سے نئی کینالز نکالنے کے منصوبے کیخلاف وکلاء کا دھرنا جاری
  • پی ٹی آئی کے جھنڈے سے بنے کپڑے پہن کر اڈیالہ جیل پہنچنے والے کارکن کو حراست میں لے لیا گیا 
  • پی ٹی آئی کے جھنڈے سے بنے کپڑے پہن کر اڈیالہ جیل پہنچنے والے کارکن کو حراست میں لے لیا گیا
  • پی ٹی آئی کے جھنڈے سے بنے کپڑے پہن کر اڈیالہ جیل پہنچنے والے کارکن کو حراست میں لے لیا گیا
  • امتحانی بدانتظامی پر سنٹر سپرنٹنڈنٹ  معطل
  • بارہمولہ، بھارتی پولیس کا حریت کارکن کے گھر پر چھاپہ