اقتدار کی طاقت میں لوگ اندھے اور بہرے ہو جاتے ہیں: لیاقت بلوچ
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
نائب امیرِ جماعتِ اسلامی لیاقت بلوچ---فائل فوٹو
نائب امیرِ جماعتِ اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ اقتدار کی طاقت میں لوگ اندھے اور بہرے ہو جاتے ہیں، ہر قسم کی رکاوٹیں لگا دی جاتی ہیں۔
اسلام آباد میں اپوزیشن جماعتوں کی کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ فیڈریشن کو خطرات لاحق ہیں، شدید ترین الفاظ میں آزادیٔ اظہار رائے پر رکاوٹ بننے کی مذمت کرتا ہوں۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ بنیادی حقوق چھین لیے جائیں تو لوگ دوسرا راستہ اختیار کرتے ہیں، وفاق صوبوں کی بات نہ سنے تو اس سے بڑے خطرات لاحق ہوتے ہیں۔
جماعتِ اسلامی پاکستان کے نائب امیر لیاقت بلوچ کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت صوبوں کی شکایات پر مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلائے۔
جماعتِ اسلامی کے رہنما نے کہا کہ متحدہ مجلسِ عمل اور پی ڈی ایم کا اتحاد دیکھا مگر سب کے ساتھ فعال کردار ادا کیا، آئین، جمہوریت اور عوام کے ووٹ کے تقدس کی بات کریں۔
ان کا کہنا ہے کہ ہمیں ماضی کی غلطیوں کو نہیں دہرانا چاہیے، تمام جمہوری قوتوں کو قومی ایجنڈے پر اتفاق کرنا چاہیے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ آئین کو ہر صورت برقرار رکھا جائے، عدالتوں کی آزادی کے لیے جدو جہد کرنی چاہیے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: لیاقت بلوچ کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
ریاست کا حصہ ہیں، عقل کے اندھے آئین پڑھیں: عمر ایوب
اسلام آباد (وقائع نگار) اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ جمعہ کو درخواست دائر کی تھی اب آئے ہیں کہ وہ درخواست فکس کیوں نہیں ہوئی۔ اس کو ڈائری نمبر لگ گیا ہے، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے حوالے سے پہلے دائر درخواستیں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سنیں، عدالت کے آرڈر کے بعد ہماری ملاقاتیں باقاعدہ ہوتی تھیں، کوئی زمین و آسمان اوپر نیچے نہیں ہوا اور بانی پی ٹی آئی سے وکلاء، فیملی اور سیاسی لیڈران کی ملاقاتیں باقاعدہ ہوتی تھیں، بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی، شاہ محمود قریشی اور دیگر سب سیاسی قیدی ہیں، ہم صرف عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا سکتے ہیں، کوئی فورس نہیں کہ راکٹ لانچر، یا ایف 16 سے حملہ کریں، دو دن پہلے ہائی کورٹ میں بانی پی ٹی آئی کی بہنیں اور قیادت موجود تھی۔ چیف جسٹس کے پاس پیش ہونا چاہا مگر وہ شاید جمعہ کی وجہ سے چلے گئے تھے۔ مجھ پر بسکٹ چوری تک کے کیس لگائے گئے ہیں، ہہم ریاست کا حصہ ہیں اور جو تعریف یہ لوگ کرتے ہیں ریاست کی وہ یکسر مختلف ہے، عقل کے اندھوں سے کہتا ہوں کہ آئین کا مطالعہ کر لیں، ریاست کیا ہوتی ہے۔