مصطفی عامر قتل کیس؛ آئی جی سندھ اور کراچی پولیس چیف وزیراعلیٰ ہاؤس طلب
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
کراچی:
مصطفی عامر قتل کیس میں آئی جی سندھ اورکراچی پولیس چیف کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں طلب کرلیا گیا۔
آئی جی اور کراچی پولیس چیف کے علاوہ ڈی آئی جی سی آئی اے، ایس ایس پی اے وی سی سی اور ایس ایس پی ایس آئی یو بھی سی ایم ہاؤس میں طلب کیے گئے ہیں، جہاں پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو مصطفیٰ عامر قتل کیس سے متعلق بریفنگ دیں گے۔
بریفنگ کے دوران تفتیش میں کیا کیا کامیابی حاصل ہوئیں، اس کا احوال بتایا جائے گا۔ علاوہ ازیں گرفتار ملزمان ارمغان ، ساحرحسن نے دورانِ تفتیش کیا کیا سنسی خیز انکشافات کیے ہیں، اس حوالے سے بھی حکام کو آگاہ کیا جائے گا۔
پولیس حکام کے مطابق وزیراعلیٰ ہاؤس بریفنگ کے علاوہ آئندہ کے لائحہ عمل پر بھی بات ہوگی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پولیس چیف
پڑھیں:
پولیو کے خاتمے کے لئے حکومت سندھ پرعزم ہے، وزیراعلیٰ سندھ
انسداد پولیو مہم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے والدین کو پیغام دیا کہ اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلائیں، پولیو کا کوئی علاج نہیں، صرف ویکسین ہی معذوری سے بچا سکتی ہے، یہی ویکسین دنیا سے پولیو کے خاتمے کا سبب بنی۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر 21 تا 27 اپریل انسداد پولیو مہم کا باقاعدہ آغاز کردیا ہے۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے انسداد پولیو مہم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیو کے خاتمے کے لیے حکومت سندھ پرعزم ہے، بچوں کو معذوری سے بچانا ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں انسداد پولیو مہم کے دوران 1 کروڑ سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے، ایک کروڑ چھ لاکھ بچوں میں سے شہر کراچی میں 5 سال سے کم عمر 27 لاکھ بچوں کو پولیو ویکسین دی جائے گی۔
وزیر اعلی نے کہا کہ تقریباً 69724 تربیت یافتہ پولیو ورکرز گھر گھر جا کر بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کے علاوہ اسکولوں، شاپنگ مالز اور ٹرانزٹ پوائنٹس پر بھی پولیو ویکسین کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ سیکیورٹی کے حوالے سے مراد علی شاہ نے کہا کہ فول پروف انتظامات، پولیو ورکرز کی حفاظت کیلئے 25360 پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ مراد علی شاہ نے والدین کو پیغام دیا کہ اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلائیں، پولیو کا کوئی علاج نہیں، صرف ویکسین ہی معذوری سے بچا سکتی ہے، یہی ویکسین دنیا سے پولیو کے خاتمے کا سبب بنی۔