صدر مملکت آج نئے وفاقی وزرا سے حلف لیں گے
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
وفاقی کابینہ میں توسیع کے فیصلے کے تحت نئے وزرا آج ایوان صدر میں حلف اٹھائیں گے۔
رپورٹ کے مطابق کابینہ میں شامل ہونے والے نئے وفاقی وزراء اور وزرائے مملکت کی تقریب حلف برداری آج ایوان صدر میں ہو گی، صدر آصف علی زرداری نئے وزرا سے حلف لیں گے ۔
رپورٹ کے مطابق حلف برداری کی تقریب آج شام ہوگی جب کہ مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی حنیف عباسی، ڈاکٹر طارق فضل چوہدری، طلال چوہدری اور افضل کھوکھر کابینہ میں شامل ہوں گے۔
ان کے علاوہ وفاقی کابینہ میں ایم کیو ایم پاکستان کے رکن قومی اسمبلی مصطفیٰ کمال بھی شامل ہوں گے، بیرسٹر عقیل اور حزیفہ رحمان کو بھی کابینہ میں شامل کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ عبد الرحمان کانجو اور سرادر یوسف بھی وفاقی کابینہ میں شامل ہوں گے جو گزشتہ حکومت میں بھی وفاقی وزیر کی حیثیت سے کام کرچکے ہیں، اسی طرح ڈاکٹرتوقیر شاہ وزیراعظم کے مشیر ہوں گے۔
مسلم لیگ (ن) کی سیالکوٹ سے خاتون رکن اسمبلی نوشین افتخار کے علاوہ رومینہ خورشید عالم، رضاحیات ہراج اور چوہدری ریاض کو کابینہ میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کابینہ میں ہوں گے
پڑھیں:
کے پی حکومت کا صحت کارڈ میں مزید سہولیات شامل کرنے کا فیصلہ
پشاور(نیوز ڈیسک) خیبر پختونخوا حکومت نے صحت کارڈ میں ٹرانسپلانٹ اور امپلانٹ سروسز مفت فراہم کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
مشیر اطلاعات کے پی حکومت بیرسٹر سیف نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وژن کے مطابق صوبائی حکومت نے صحت کارڈ سے متعلق ایک اور انقلابی قدم اٹھایا ہے۔
بیرسٹر سیف نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی زیرِ صدارت اجلاس میں ٹرانسپلانٹ اور امپلانٹ سروسز میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا، گردے، جگر اور بون میرو ٹرانسپلانٹ کا خرچ حکومت برداشت کرے گی۔
انہوں نے بتایا کہ منشیات کے عادی افراد کی بحالی کو بھی جلد صحت کارڈ میں شامل کیا جائے گا، کوکلئیر امپلانٹ کا خرچ بھی حکومت اٹھائے گی۔
مشیر اطلاعات کے مطابق اجلاس میں علاج، تحقیق اور صنعتی مقاصد کیلیے کینابیس پلانٹ قواعد کی منظوری دی گئی۔
نومبر 2024 میں وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت محکمہ صحت کا اجلاس ہوا تھا جس میں صحت کارڈ اسکیم میں مزید اسپتالوں کی شمولیت پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔
اجلاس میں دور افتادہ اضلاع میں اسپتالوں کی آؤٹ سورسنگ، اصلاحات و دیگر امور پر غور کیا گیا تھا اور پہلے سے آؤٹ سورس سرکاری اسپتالوں کے بقایاجات کی ادائیگیوں و دیگر امور کا جائزہ لیا گیا تھا۔
وزیر اعلیٰ نے محکمہ خزانہ کو اسپتالوں کے بقایاجات فوری ادا کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ مزید اسپتالوں کی آؤٹ سورسنگ کیلیے آئندہ ماہ تجاویز پیش کی جائیں۔
اسپتالوں کی آؤٹ سورسنگ آسان بنانے کیلے قوانین میں ترامیم کا بھی فیصلہ کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: ایم کیوایم کا گلگت بلتستان انتخابات میں بھرپور حصہ لینے کا فیصلہ