گووندا اور سنیتا آہوجا کی طلاق سے متعلق وکیل کا بیان سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
بالی ووڈ کے سینئر اداکار گووندا اور انکی اہلیہ سنیتا آہوجا کے درمیان طلاق کے حوالے سے گووندا کے وکیل کا بیان سامنے آگیا ہے۔
گزشتہ چند دنوں سے بھارتی میڈیا پر گووندا اور سنیتا آہوجا کی طلاق سے متعلق خبریں گردش کر رہی تھیں جس نے سوشل میڈیا پر بھی تہلکہ مچا رکھا تھا تاہم اب اب گووندا کے وکیل للیت بنڈل نے انکشاف کیا ہے کہ اداکار کی اہلیہ نے چھ ماہ قبل طلاق کی درخواست دائر کی تھی۔
للیت بنڈل نے بتایا کہ ایسا ضرور ہوا تھا مگر اس کے بعد ان دونوں کے درمیان معاملات ٹھیک ہوگئے اور سنیتا نے اپنا فیصلہ واپس لے لیا اور اب وہ ایک ساتھ ہیں۔
وکیل نے بتایا کہ وہ نئے سال کے موقع پر نیپال گئے تھے جہاں انہوں نے ایک ساتھ پشوپتی ناتھ مندر میں پوجا کی اور ساتھ وقت گزارا جس کے بعد ان کے درمیان صلح ہوگئی۔ وکیل کا کہنا تھا کہ میاں بیوی کے درمیان اس قسم کی چیزیں ہوجاتی ہیں۔
یاد رہے کہ بھارتی میڈیا کی جانب سے سامنے آنے والی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ گووندا اپنی اہلیہ سنیتا سے 37 سالہ ازدواجی زندگی کے بعد طلاق لے رہے ہیں جس کی وجہ ایک اداکارہ کے ساتھ ان کے تعلقات ہیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے درمیان
پڑھیں:
میاں بیوی کے درمیان جھگڑے کی وجہ دریافت، سائنسدانوں کی حیران کن تحقیق سامنے آگئی
سائنسدانوں نے میاں بیوی کے درمیان جھگڑوں کی ایک غیرمتوقع بڑی وجہ دریافت کی ہے جو کہ دولت سے متعلق جوڑوں کے خیالات اور رویے ہیں۔
جرنل سوشل اینڈ پرسنل ریلیشن شپس میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق وہ جوڑے جو دولت کو خوشی کا ذریعہ سمجھتے ہیں ان کے درمیان مالی معاملات پر کم بات چیت ہوتی ہے اور ان کا رشتہ کم اطمینان بخش ہوتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جب شادی شدہ جوڑے اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ دولت خوشی کے لیے اہم ہے تو ان کی ذہنیت مادہ پرست ہو جاتی ہے اور ان کا رویہ تبدیل ہوتا ہے۔
تحقیق کے مطابق یہ رویہ ایک دوسرے سے دوری اور تعلقات میں دراڑ کا باعث بنتا ہے۔ تاہم اگر جوڑوں کے خیالات دولت کے بارے میں ایک جیسے ہوں تو وہ آپس میں زیادہ بات چیت کرتے ہیں اور اپنے تعلق سے زیادہ مطمئن رہتے ہیں۔
شادہ شدہ جوڑوں پر تحقیق کرنے والے سائسدانوں کا کہنا ہے کہ دولت ایسا اہم عنصر ہے جو رشتے کو جوڑ بھی سکتا ہے اور اسے توڑ بھی سکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جوڑوں کو اس بات پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے کہ وہ دولت کے بارے میں کیا سوچتے ہیں اور ایک دوسرے کے خیالات کو سمجھنے کی کوشش کرنی چاہیے تاکہ ان کے تعلقات مضبوط رہیں۔