یکم رمضان کو بینک اکاؤنٹ میں کتنی رقم ہونے پر زکوٰۃ کٹوتی ہوگی؟ نصاب جاری
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وفاقی وزارت تخفیف غربت و سماجی تحفظ نے سال 2025 کے لیے زکوٰۃ کا نصاب جاری کر دیا ہے۔وزارت تخفیف غربت و سماجی تحفظ کی جانب سے بینکوں کو مراسلہ بھیجا گیا ہے جس کے مطابق یکم رمضان کو اگر آپ کے اکاؤنٹ میں ایک لاکھ 79 ہزار 689 روپے یا اس سے زائد رقم ہوئی تو زکوٰۃ کٹوتی ہوگی۔
ایڈمنسٹریٹر جنرل زکوٰۃ نے پاکستان میں زکوٰۃ کا نصاب روپے مطلع کر دیا ہے۔ زکوٰۃ سال 1445-46 ہجری کے لیے ، وزارت غربت کے خاتمے اور سماجی تحفظ کی طرف سے جاری کردہ ایک نوٹیفکیشن کے مطابق۔زکوٰۃ و عشر آرڈیننس، 1980 کے پہلے شیڈول کے سیریل نمبر 1 کے کالم 2 میں مذکور اثاثوں کے سلسلے میں کسی اکاؤنٹ میں جمع ہونے والی رقم روپے سے کم ہونے کی صورت میں زکوٰۃ کی کوئی کٹوتی نہیں کی جائے گی۔
رمضان المبارک کی پہلی تاریخ 1446ھ۔رمضان المبارک کے پہلے دن کو پہلے ہی مطلع کیا جا چکا ہے کہ سیونگ بینک اکاؤنٹس، منافع اور نقصان کے شیئرنگ اکاؤنٹس اور روپے کے کریڈٹ بیلنس والے اسی طرح کے دیگر اکاؤنٹس سے زکوٰۃ کی کٹوتی کے لیے 1 یا 2 مارچ 2025 (چاند نظر آنے سے مشروط) ہونے والی “کٹوتی کی تاریخ” کا امکان ہے۔
تمام زکوٰۃ جمع کرنے اور کنٹرول کرنے والی ایجنسیوں (ZCCAs) سے درخواست ہے کہ اس کے مطابق زکوٰۃ کی کٹوتی کریں۔ فارم CZ-08 (A&B) کی واپسی کی ایک نقل برائے مہربانی اس وزارت کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے پاس موجود مرکزی زکوٰۃ اکاؤنٹ نمبر CZ-08 میں زکوٰۃ جمع کرانے کے فوراً بعد فراہم کی جائے۔زکوٰۃ کا اطلاق بچت کھاتوں اور بینکوں، اثاثہ جات کی انتظامی کمپنیوں اور دیگر مالیاتی اداروں کے زیر انتظام مصنوعات پر ہوتا ہے۔ اس دوران جن صارفین نے زکوٰۃ سے استثنیٰ کے سرٹیفکیٹ جمع کرائے ہیں ان کی کوئی کٹوتی نہیں ہوگی۔نصاب کے تحت رقم اس سال بڑھی ہے جو پچھلے سال پاکستان میں 135,179۔ کی مالیت روپے تھی۔
پاکستانی ٹیم آج بنگلا دیش کیخلاف آخری گروپ میچ کھیلے گی،بارش سے متاثر ہونے کا خدشہ
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: اکاو نٹ
پڑھیں:
افغان سرزمین سے سرحد پار حملے کرنیوالوں کیخلاف کارروائی ہوگی،وزیر خارجہ
اسلامی امارت کی قیادت کسی کو دوسرے ممالک میں عسکری سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی اجازت نہیں دے گی، امیر خان متقی
جو بھی افغان اس ہدایت کی خلاف ورزی کریگا، اس کیخلاف اسلامی امارت کارروائی کر سکتی ہے،کابل میں تقریب سے خطاب
افغانستان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی نے کہا ہے کہ افغان سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہئے اور جو کوئی بھی خلاف ورزی کرے گا، اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔کابل میں ایک تقریب سے خطاب میں وزیر خارجہ امیر خان متقی نے علما کی جانب سے ایک روز قبل متفقہ طور پر منظور کی گئی ایک پانچ نکاتی قرارداد کی توثیق کی۔کابل یونیورسٹی میں افغانستان کے 34 صوبوں سے جمع ہونے والے سینکڑوں علمائے نے ایک قرارداد منظور کی تھی، جس میں موجودہ نظام کی حمایت، علاقائی سالمیت کے دفاع، افغانستان کی سرزمین کو دوسرے ممالک کے خلاف استعمال ہونے سے روکنے، افغانوں کی بیرونِ ملک عسکری سرگرمیوں میں شمولیت کی مخالفت اور مسلمانوں کے درمیان اتحاد پر زور دیا گیا تھا۔امیر خان متقی نے اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ افغان سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہئے، علما کے فتوے کی بنیاد پر افغان قیادت اپنی سرزمین سے کسی کو دوسرے ممالک میں عسکری سرگرمیاں انجام دینے کی اجازت نہیں دیتی۔افغان وزیر خارجہ نے کہا کہ اسلامی امارت کی قیادت کسی کو دوسرے ممالک میں عسکری سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی اجازت نہیں دے گی، لہٰذا جو بھی افغان اس ہدایت کی خلاف ورزی کرے گا، علما کے مطابق اس کے خلاف اسلامی امارت کارروائی کر سکتی ہے۔اگرچہ امیر خان متقی نے کسی ملک کا نام نہیں لیا تاہم عام خیال یہی ہے کہ یہاں مراد پڑوسی ملک پاکستان ہے۔پاکستان اور افغانستان کے مابین رواں برس اکتوبر میں سرحدی جھڑپوں کے بعد سے تناؤ کی کیفیت ہے، پاکستان کا اصرار ہے کہ افغانستان میں موجود کالعدم ٹی ٹی پی کے عسکریت پسند سرحد پار حملے کرتے ہیں۔پاکستان اور افغانستان کے درمیان پہلے دوحہ اور اس کے بعد استبول میں مذاکرات کے بعد اگرچہ دوحہ اور ترکی کی ثالثی سے امن پر عارضی طور پر اتفاق ہوا ہے، لیکن دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی برقرار ہے اور سرحدیں بند ہونے کی وجہ سے دوطرفہ تجارت رکی ہوئی ہے۔