ہارنے پر پوری ٹیم کو نہیں بدلا جاسکتا،ہیڈ کوچ
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
سابق کرکٹرز ٹی وی پر اپنا کام کررہے ہیں ہمیں اپنا کرنے دیں
چیمپئنز ٹرافی میں جو ٹیم کھلائی یہی بہترین ٹیم تھی، میڈیا سے گفتگو
پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈکوچ عاقب جاوید نے چیمپینز ٹرافی میں بدترین شکستوں کا سامنا کرنے والی ٹیم ملک کی بہترین ٹیم قرار دیدیا اور کہاہے کہ چیمپئنز ٹرافی میں جو ٹیم کھلائی یہی بہترین ٹیم تھی،سابق کرکٹرز ٹی وی پر اپنا کام کررہے ہیں ہمیں اپنا کرنے دیں، یہ نہیں ہوسکتا کہ ہارنے پر پوری ٹیم بدل دیں اور انڈر 19 کو کھلادیں، بھارت کے علاوہ کسی اور سے ہارتے تو شاید اتنی باتیں نہ ہوتیں۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ہیڈ کوچ عاقب جاوید نے کہا کہ چیمپئنز ٹرافی میں جو ٹیم کھلائی یہی بہترین اور ممکنہ ٹیم تھی، پاکستان کرکٹ میں تبدیلی لانی ہے، اس عمل کو کوئی روک نہیں سکتا۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی ٹیم سے موازنہ کرلیں شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ اور حارث رؤف بہترین باؤلر ہیں، بابر اعظم کے متبادل ہمارے پاس کیا آپشن ہے؟ہیڈ کوچ نے کہا کہ پاک بھارت میچ میں تجربہ چلتا ہے، ہماری پوری ٹیم نے 400 کے قریب میچز کھیلے ہیں جبکہ بھارتی ٹیم 1500 ون ڈے کھیل چکی ہے،ٹیم میں نئے کھلاڑی ہوں تو یقیناً پریشرہوتا ہے۔سلیکشن پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ طیب طاہر نے کچھ اچھی اننگز کھیلی اس لیے ان کو لائے، صائم ایوب کے ان فٹ ہونے کی وجہ سے خوشدل کو لے کر آئے، خوشدل بیٹنگ کے ساتھ بولنگ بھی اچھی کرلیتے ہیں۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ صفیان مقیم کو ہم نے ہی موقع دیا تھا، ہمیں پتہ ہے کہاں صفیان مقیم کو کھلایا جاسکتا ہے، طیب طاہر نے کچھ اچھی اننگز کھیلی اس لیے ان کو لائے۔انہوںنے کہاکہ یہ نہیں ہوسکتا کہ ہارنے پر پوری بدل دیں اور انڈر 19 کی ٹیم کھلادیں، بھارت کے علاوہ کسی اور سے ہارتے تو شاید اتنی باتیں نہ ہوتی،م بھارت کے خلاف پریشر کو اچھی طرح ڈیل نہیں کررہے۔عاقب جاوید نے ایک سوال پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ آپ بتائیں آپ کو ٹیم بنانی ہوتو کیا ٹیم بنائیں گے، کسی بھی ٹیم سے موازنہ کرلیں نسیم شاہ، حارث رؤف، شاہین آفریدی بہترین باؤلر ہیں، بابر اعظم کے متبادل ہمارے پاس کیا آپشن ہے؟۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
دولہے کے ساتھ انوکھا فراڈ، دلہن کی جگہ ساس سے شادی کرا دی گئی
بھارت کے شہر میرٹھ میں ایک انوکھا واقعہ پیش آیا ہے، جہاں محمد عظیم نامی نوجوان کی دلہن کے بجائے اُس کی 45 سالہ بیوہ ماں سے شادی کروا دی گئی۔
پولیس کے مطابق، یہ واقعہ 31 مارچ کو میرٹھ کے علاقے برہم پوری میں پیش آیا۔
محمد عظیم، جو کہ برہم پوری کا رہائشی ہے، اس نے اپنی شکایت میں بتایا کہ اس کی شادی شاملی کی رہائشی منتشہ سے اس کے بھائی ندیم اور بھابھی شائستہ کی معرفت طے ہوئی تھی۔
نکاح کی تقریب کے دوران مولوی نے دلہن کا نام ”طاہرہ“ پکارا، لیکن عظیم نے سمجھا کہ شاید یہ دلہن کا دوسرا نام ہو۔
نکاح کے بعد جب دلہن کا چہرہ بے نقاب ہوا تو عظیم حیران رہ گیا — نکاح منتشہ کی جگہ اس کی ماں طاہرہ سے ہو چکا تھا، جو بیوہ اور عمر میں تقریباً 45 سال کی ہیں۔
عظیم نے دعویٰ کیا ہے کہ شادی کی تقریب میں 5 لاکھ روپے کا لین دین بھی ہوا۔
جب اس نے اس دھوکے پر احتجاج کیا تو اس کے بھائی ندیم اور بھابھی نے اُسے جھوٹے ریپ کیس میں پھنسانے کی دھمکی دی۔
بعد ازاں عظیم نے جمعرات کے روز پولیس کو تحریری شکایت درج کرائی۔ تاہم، سی او برہم پوری، سومیہ استھانہ کے مطابق، معاملہ فریقین کے درمیان طے پا گیا ہے اور عظیم نے اپنی شکایت واپس لے لی ہے۔
متاثرہ شخص نے واضح کیا ہے کہ وہ اب قانونی کارروائی نہیں کرنا چاہتا۔
Post Views: 3