افغانستان نے انگلینڈکو 8 رنز سے شکست دیکر چیمپئنز ٹرافی سے باہرکردیا WhatsAppFacebookTwitter 0 26 February, 2025 سب نیوز

لاہور (سب نیوز )افغانستان نے انگلینڈ کو 8 رنز سے شکست دیکر چیمپئنز ٹرافی سے باہر کردیا۔لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں افغان کپتان حشمت اللہ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کافیصلہ کیا جو کہ نہایت سود مند ثابت ہوا۔افغانستان کی ٹیم نے پہلے کھیلتے ہوئے مقررہ 50 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 325 رنز بنائے۔ 326 رنز کے ہدف کے تعاقب میں انگلش ٹیم آخری اوور میں 317 رنز بنا کر آٹ ہوگئی۔

افغانستان کی اننگز

افغانستان کی جانب سے رحمان اللہ گرباز اور ابراہیم زادران نے اننگز کا آغاز کیا لیکن میچ کے آغاز میں افغان اوپنر رحمان اللہ گرباز 6 رنز بنا کر آٹ ہو گئے جبکہ 15 کے مجموعے پر صدیق اللہ بھی صرف 4 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے جس کے بعد رحمت شاہ بھی 4 رنز بناکر آرچر کا شکار ہوگئے۔اس موقع پر اوپنر ابراہیم زادران نے بہترین بلے بازی کا مظاہرہ کیا، ابراہیم زادران نے شاندار سنچری اسکور کی اور 146 گیندوں پر 177 رنز بنا کر آخری اوور میں آٹ ہوئے، 23 سالہ بیٹر کی اننگز میں 6 چھکے اور 12 چوکے شامل تھے۔ افغان کپتان حشمت اللہ نے 40 رنز بنائے، سینئر کھلاڑی محمد نبی نے 24 گیندوں پر 40 رنز کی اننگز کھیلی۔ عظمت اللہ عمرزئی بھی 31 گیندوں پر 41 رنز بنا کر آٹ ہوئے۔انگلینڈ کی جانب سے جوفر آرچر نے 3، لیام لیونگسٹون نے 2 اور عادل رشید نے ایک وکٹ حاصل کی۔

انگلینڈ کی اننگز

326 رنز کے ہدف کے تعاقب میں انگلش ٹیم 317 رنز بنا کر آ ئو ٹ ہوگئی۔انگلینڈ کی جانب سے جو روٹ نے 111 گیندوں پر 120 رنز کی اننگز کھیلی، جو روٹ نے اپنی اننگز میں ایک چھکا اور 11 چوکے لگائے، وہ ٹیم کو فتح کے قریب لیگئے تاہم ان کے آٹ ہونے کے بعد انگلش ٹیم سنبھل نہ سکی۔

انگلینڈ کی جانب سے دیگر بیٹرز میں بین ڈکٹ اور جوز بٹلر نے 38، 38 رنز بنائے، جیمی اورٹن نے 32 ، ہیری بروک نے25 اور فل سالٹ نے 12 رنز کی اننگز کھیلی۔ لیام لیونگسٹون 10 اور جیمی اسمتھ 9 رنز بنا کر آٹ ہوئے۔افغانستان کی جانب سے محمد نبی نے 2 وکٹیں حاصل کیں، فضل حق فاروقی، راشد خان اور گلبدین نائب نے ایک ایک وکٹ لی۔ افغانستان کے ہاتھوں شکست کے بعد انگلینڈ کی ٹیم کا چیمپئنز ٹرافی جیتنے کا خواب ادھورا رہ گیا۔ اس سے قبل آسٹریلیا کے ہاتھوں بھی انگلش ٹیم کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔افغانستان نے اب گروپ کا آخری میچ آسٹریلیا سے کھیلنا ہے جس میں فتح کی صورت میں افغان ٹیم سیمی فائنل میں پہنچ جائے گی۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: چیمپئنز ٹرافی افغانستان نے

پڑھیں:

یہودیوں کا انجام

دنیا ایک بار پھر ایک ایسے دوراہے پر کھڑی ہے جہاں حق اور باطل کی جنگ واضح ہو چکی ہے۔ فلسطین کی سرزمین پر بہنے والا معصوم خون، بچوں کی لاشیں، ماں کی آہیں اور بے گھر ہوتے خاندان ہمیں ایک بار پھر اس یاد دہانی کی طرف لے جا رہے ہیں کہ ظلم جب حد سے بڑھ جائے تو اللہ کی پکڑ بھی قریب آ جاتی ہے۔ آج جو کچھ غزہ میں ہو رہا ہے وہ صرف ایک انسانی المیہ نہیں بلکہ ایک روحانی اور ایمانی آزمائش بھی ہے۔اسلامی تعلیمات کے مطابق یہودیوں کا ماضی، حال اور مستقبل واضح طور پر بیان کیا گیا ہے۔ قرآن مجید میں بنی اسرائیل کی سرکشی، ان کی نافرمانیاں اور اللہ تعالیٰ کے نبیوں کے ساتھ ان کے سلوک کا بارہا ذکر آیا ہے۔ ان کی فطرت میں دھوکہ، فریب، اور سازش شامل ہے۔ انہوں نے نہ صرف اللہ کے انبیا ء کو جھٹلایا بلکہ انہیں قتل کرنے سے بھی دریغ نہ کیا۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک وقت کی نشاندہی فرمائی ہے جب یہودیوں کا مکمل خاتمہ ہو گا۔ اس وقت حق اور باطل کا آخری معرکہ ہو گا جسے ’’ملحمہ کبریٰ‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔ اس معرکے میں مسلمان غالب آئیں گے اور اللہ کے وعدے کے مطابق زمین پر عدل اور انصاف قائم ہو گا۔
حدیث مبارکہ میں آتا ہے ۔ ترجمہ: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قیامت اس وقت تک قائم نہ ہو گی جب تک مسلمان یہودیوں سے جنگ نہ کر لیں، اور مسلمان انہیں قتل کریں گے یہاں تک کہ یہودی پتھروں اور درختوں کے پیچھے چھپیں گے مگر وہ درخت اور پتھر بھی پکار اٹھیں گے: اے مسلمان! اے اللہ کے بندے! یہ یہودی میرے پیچھے چھپا ہوا ہے، آئو اور اسے قتل کرو، سوائے ’’غرقد‘‘ کے درخت کے، کیونکہ وہ یہودیوں کا درخت ہے۔(صحیح مسلم: 2922)
یہ حدیث نہ صرف مستقبل کے ایک یقینی واقعے کی نشاندہی کرتی ہے بلکہ اس بات کا ثبوت بھی ہے کہ یہودیوں کا انجام عبرتناک ہو گا۔ وہ جہاں بھی چھپیں گے قدرت انہیں بے نقاب کر دے گی۔یہ حدیث ہمیں نہ صرف یہ بتاتی ہے کہ یہودیوں کا انجام تباہی ہو گا بلکہ یہ بھی واضح کرتی ہے کہ اس معرکے میں اللہ کی قدرت براہِ راست کام کرے گی۔ یہاں تک کہ جمادات(درخت اور پتھر) بھی بول اٹھیں گے۔ یہ کوئی معمولی بات نہیں بلکہ ایک الہامی سچائی ہے جس پر ہمیں کامل یقین رکھنا ہے کیونکہ یہ بات بات دنیا کے سب سے عظیم ، سچے انسان اور خاتم النبیین جناب محمد الرسول اللہ نے ارشاد فرمائی ہے۔
فلسطین میں ہونے والی نسل کشی انسانی تاریخ کا ایک سیاہ ترین باب بن چکی ہے۔ ہزاروں بچوں، عورتوں اور معصوم لوگوں کا قتلِ عام، ہسپتالوں، مساجد اور سکولوں پر بمباری، اور عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی اس بات کی دلیل ہے کہ یہ جنگ صرف زمینی نہیں بلکہ ایمانی ہے۔مگر سوال یہ ہے کہ وہ طاقت کب، کہاں اور کیسے مسلمانوں کو حاصل ہو گی جس کے ذریعے وہ یہودیوں کو شکست دیں گے؟ اس کا جواب بھی قرآن اور سنت میں موجود ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہیں’’ان تنصروا اللہ ینصرکم ویثبت اقدامکم‘‘ (سورۃ محمد: 7)
ترجمہ: اگر تم اللہ کے دین کی مدد کرو گے تو وہ تمہاری مدد کرے گا اور تمہارے قدم جما دے گا۔یعنی جب مسلمان دین اسلام پر مکمل عمل پیرا ہوں گے، جب وہ فرقوں، تعصبات، اور دنیاوی لالچ سے نکل کر اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لیں گے تب ہی اللہ کی نصرت نازل ہو گی۔میرا رب وہ ہے جو تقدیر بھی بدلتا ہے اور حالات بھی۔ غم کا موسم کبھی ہمیشہ کے لیے نہیں رہتا۔ مگر یہ معرکہ جسے ہم دیکھ رہے ہیں اس نے نہ صرف دشمن کو بے نقاب کیا ہے بلکہ ہمارے اپنے مسلمان حکمرانوں کو بھی۔ وہ حکمران جن کی زبانیں خاموش، ضمیر مردہ اور آنکھیں بند ہیں۔ جن کے محلات تو چمک رہے ہیں مگر ان کے دل سیاہ ہو چکے ہیں۔ وہ یہودیوں کے سامنے اس لیے جھک چکے ہیں کیونکہ انہیں مسلمانوں کی جانیں اور عزتیں نہیں بلکہ اپنی بادشاہتیں، اپنی دولت اور دنیاوی آسائشیں عزیز ہیں۔یہی معرکہ ہم عام مسلمانوں کے ایمان کا بھی امتحان ہے۔ اربوں کی تعداد میں ہم مسلمان دنیا بھر میں بستے ہیں مگر افسوس کہ ہمارا طرزِ زندگی، ہماری خریداری، ہماری ترجیحات سب اسرائیل کی مدد کا ذریعہ بن چکے ہیں۔ ہم ان ہی یہودی مصنوعات کو خریدتے ہیں جن کا منافع اسرائیل کے فوجی بجٹ میں شامل ہوتا ہے۔ہم میں سے کتنے ہی افراد روزانہ یہودی مصنوعات کا استعمال کرتے ہیں۔ ہم انہی کمپنیوں کی چیزیں خریدتے ہیں جن کا منافع اسرائیلی فوج کے اسلحہ اور بارود پر خرچ ہوتا ہے۔ ہم اپنی لاعلمی، غفلت یا لاپرواہی کے باعث اس ظلم میں شریک ہو رہے ہیں۔ ہم خود اپنے ہاتھوں سے ان ظالموں کی پشت پناہی کر رہے ہیں جو ہمارے ہی بھائیوں کا خون بہا رہے ہیں۔افسوس، صد افسوس! کہ ہم صرف سوشل میڈیا پر پوسٹس اور احتجاج تک محدود ہو چکے ہیں جبکہ عمل کے میدان میں ہماری موجودگی ناپید ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم سب سے پہلے خود کو بدلیں، اپنی ترجیحات کو ایمان کی روشنی میں دیکھیں، اور ہر وہ قدم اٹھائیں جو ظالم کی طاقت کو کمزور کرے۔اللہ کی مدد صرف انہی کو حاصل ہوتی ہے جو خود کو اس کے دین کے لیے وقف کرتے ہیں۔ ہمیں آج سے یہ عہد کرنا ہو گا کہ ہم صرف باتوں سے نہیں، بلکہ عمل سے اس ظلم کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں گے۔ اپنے گھر سے، اپنی خریداری سے، اپنی دعائوں سے اور اپنی زندگی کے ہر شعبے میں ہم ظالم کے خلاف اور مظلوم کے ساتھ ہوں گے۔دنیا اس وقت ظلم، فتنہ اور نفاق کے نازک ترین دور سے گزر رہی ہے۔ فلسطین کی سرزمین پر جو خون بہایا جا رہا ہے جو لاشیں گرائی جا رہی ہیں اور جو بچے ماں کی گود سے چھینے جا رہے ہیں تاریخِ انسانی میں اس کی مثال نہیں ملتی۔ ایک منظم نسل کشی کا کھیل کھیلا جا رہا ہے اور دنیا بالخصوص مسلم حکمران تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔یہودیوں کا انجام اللہ کے فیصلے کے مطابق ہونا ہے۔ مگر وہ دن کب آئے گا؟ یہ اس بات پر منحصر ہے کہ ہم مسلمان کب جاگتے ہیں؟ کب ہم دنیا کی محبت اور موت کے خوف کو ترک کر کے اللہ کی راہ میں نکلتے ہیں؟ کب ہم قرآن کو صرف ثواب کے لیے نہیں بلکہ رہنمائی کے لیے پڑھنا شروع کرتے ہیں؟یقین رکھیں! وہ وقت ضرور آئے گا جب ہر درخت اور پتھر بھی گواہی دے گا، اور مظلوموں کے آنسو ظالموں کے لیے آگ بن جائیں گے۔یہودیوں کا انجام طے شدہ ہے لیکن اس انجام کو لانے کے لیے ہمارا کردار کیا ہو گا؟ یہ فیصلہ ہمیں کرنا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پی ایس ایل 10 میں کراچی کنگز کی تیسری کامیابی، پشاور زلمی کو 2 وکٹوں سے شکست دیدی
  • کراچی کنگز نے پشاور زلمی کو دو وکٹ سے شکست دے دی
  •  پی ایس ایل ‘اسلام آباد یونائٹیڈ نے کراچی کنگز کو شکست دیدی 
  • اسلام آباد یونائیٹڈ نے کراچی کنگز کو شکست دے دی
  • چمپئن ٹرافی میں انجری:اسلام آباد یونائیٹڈ کے آسٹریلوی آل را ئو نڈر پی ایس ایل 10 سے باہر
  • یمن میں امریکہ کو بری طرح شکست کا سامنا ہے، رپورٹ
  • یہودیوں کا انجام
  • غزہ میں حماس کی حکومت کا برقرار رہنا اسرائیل کیلئے بڑی شکست ہوگی: نیتن یاہو
  • پی ایس ایل ،پشاور زلمی نے ملتان سلطانز کو 120رنز سے شکست دیدی
  • ٹرانس جینڈر کپ: سکھر نے خیرپور کو شکست دیکر ٹائٹل جیت لیا