مریم نے پیکا کو کالا قانون کہا، شہباز، بلاول 2 بار ہمارے احتجاجی کیمپ میں آئے، صدر پی ایف یو جے
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
صدر پی ایف یو جے افضل بٹ نے اسلام آٓباد میں منعقدہ اپوزیشن کی قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے عمران خان کے دور حکومت میں مریم اورنگزیب نے پیکا کو کالا قانون کہا، اس وقت کی اپوزیشن قیادت شہباز شریف اور بلاول بھٹو 2 مرتبہ ایکٹ کے خلاف لگائے ہمارے احتجاجی کیمپ میں آئے۔
ان کا کہنا تھاکہ آج شاید ہم خود احتسابی سے ڈرتے ہیں، ہمارے لئے نہ پابندیاں نئی بات ہیں نہ جدوجہد، جب نواز شریف کو سزا ہوئی پیمرا کی طرف سے آرڈر آیا کہ سزا یافتہ شخص کو ٹی وی پرنہ دکھایا جائے، ہم عدالت گئے، سلمان اکرم راجہ پٹشنر تھے اور سب کو پتا ہے ہمارے ساتھ کیا ہوا۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے خطاب کیا اور کہا یہ لوگ افرا تفری پھیلانا چاہتے ہیں، پھر پیکا دوبارہ زندہ ہوگیا، ہم عدالت گئے اطہر من اللہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ، مریم اورنگزیب نے عدالت میں کہا کہ پیکا کالا قانون ہے ہم بھی پٹشنر بننا چاہتے ہیں، ہم پارلیمنٹ احتجاج کیلئے گئے۔
افضل بٹ نے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ پریس گیلری کو تالا لگا دیا گیا، اس وقت کی اپوزیشن قیادت شہباز شریف اور بلاول بھٹو دو مرتبہ ہمارے کیمپ میں آئے، آج وہ اپوزیشن اقتدار میں آ گئی ہے اور فُل اسٹاپ اور کومہ تک پر پابندی لگا دی۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلے تو تھوڑا بہت سانس لی لیتے تھے اب اس کی بھی اجازت نہیں، جو لوگ ماضی میں غلطیاں کر چکے ہیں ان سے ایک لائین لکھوا لیتے کہ جو غلطی کی وہ آئندہ نہیں کریں گے، اگر غلطیوں پر ندامت کا احساس نہیں کرنا تو پھر ایسے اجلاس ہمیشہ منعقد ہوتے رہیں گے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان
پڑھیں:
مریم نواز شریف سے یورپی یونین کے پارلیمانی وفد برائے جنوبی ایشیا کی ملاقات
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اپریل2025ء) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہیکہ پاکستان یورپی یونین کیساتھ قابل اعتماد دوستی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔پنجاب پاکستان کی معیشت کا دل ہے، سرمایہ کاری کے لئے سازگار ماحول مہیا کر رہے ہیں، زراعت، توانائی، ڈیجیٹل انفرااسٹرکچر اور ماحولیاتی منصوبوں میں یورپی یونین کے ساتھ تعاون بڑھانا چاہتے ہیں۔ مریم نواز شریف سے یورپی یونین کے پارلیمانی وفد برائے جنوبی ایشیا نے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور، دوطرفہ تعلقات، تجارت، تعلیم اور سرمایہ کاری پر تبادلہ خیال کیا گیا، تعلیم، آئی ٹی، گرین انرجی اور صحت کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی پیشکش، تجارت، امن، ترقی اور مشترکہ اہداف کے لئے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر بھی اتفاق ہوا۔(جاری ہے)
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پاکستان یورپی یونین کے ساتھ قابل اعتماد دوستی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، یورپی یونین پاکستان کا شراکت دار ہی نہیں بلکہ دنیا میں استحکام کی آواز بھی ہے، جی ایس پی پلس ملنے سے پاکستان کی برآمدات، بالخصوص ٹیکسٹائل کے شعبے میں بہت بہتری آئی ہے، انسانی حقوق اور لیبر ریفارمز سمیت تمام تقاضے پورے کرنے کے لئے اقدامات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب پاکستان کی معیشت کا دل ہے، سرمایہ کاری کے لئے سازگار ماحول مہیا کر رہے ہیں، زراعت، توانائی، ڈیجیٹل انفرااسٹرکچر اور ماحولیاتی منصوبوں میں یورپی یونین کے ساتھ تعاون بڑھانا چاہتے ہیں، پاکستان کے نوجوان باصلاحیت اور متحرک ہیں، عالمی جاب مارکیٹ سے منسلک کرنے کے لئے ٹریننگ کورسز کرا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خوشی ہے کہ پاکستانی طلبہ تیسرے سال بھی Erasmus Mundusسکالرشپ حاصل کرنے والوں میں سرفہرست ہیں، پاکستان علاقائی و عالمی امن کے لئے پرعزم ہیں۔