عدالت عظمیٰ میں مقدمات کی جلد سماعت کیلئے پالیسی تشکیل
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
اسلام آباد: سپریم کورٹ میں مقدمات کے جلد سماعت کے حوالے سے پالیسی تشکیل دے دی گئی۔
نئی پالیسی کے مطابق ضمانت اور ضمانت قبل از گرفتاری کے مقدمات کو جلد سنا جائے گا جبکہ تمام انتخابی عذرداریوں کو سماعت کیلئے جلد مقرر کیا جائے گا، مقدمات کی منتقلی ،کمپرومائز اور فیملی مقدمات کوبھی سماعت کیلئے جلد مقرر کیا جائے گا، ایسے مقدمات میں جلد سماعت کیلئے درخواست دینے کی بھی ضرورت نہیں ہوگی۔
اسی طرح جلد سماعت کی درخواست وکیل کی جانب سے تیار اور اے او آر دائر کرے گا، تاہم جلد سماعت کی درخواست میں معقول وجہ کا ہونا لازمی ہوگا، درخواست کے ہمراہ مقدمہ میں ہنگامیت کا ثبوت لف کرنا بھی لازم ہوگا۔
نئی پالیسی میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ جلد سماعت کی درخواست مسترد ہونے پر صرف نئی وجہ کی بنیاد پر ہی جلد سماعت کی درخواست دوبارہ دائر ہوسکے گی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: جلد سماعت کی درخواست سماعت کیلئے
پڑھیں:
ای چالان کے خلاف درخواستیں، سندھ ہائیکورٹ میں حکمِ امتناع کی استدعا مسترد، حکومت سے رپورٹ طلب
سندھ ہائیکورٹ میں ای چالان کے اجرا کے خلاف دائر مختلف درخواستوں کی سماعت کے دوران عدالت نے حکمِ امتناع کی استدعا مسترد کرتے ہوئے سندھ حکومت سے ای چالان اور جرمانوں کے نوٹیفکیشن سے متعلق جامع رپورٹ طلب کرلی۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 15 جنوری تک ملتوی کر دی۔
سندھ ہائی کورٹ میں ای چالان کے اجرا کے خلاف درخواستوں کی سماعت ہوئی، جس دوران عدالت نے درخواست گزار کی جانب سے حکمِ امتناع کی درخواست مسترد کردی۔
یہ بھی پڑھیں:حیدرآباد میں بھی ای چالان نظام شروع کرنے کا فیصلہ
عدالت نے سندھ حکومت کو ہدایت کی کہ ای چالان اور جرمانوں سے متعلق نوٹیفکیشن کی مکمل رپورٹ 15 جنوری کو پیش کی جائے۔
سماعت کے دوران جسٹس عدنان اقبال چودھری نے ریمارکس دیے کہ حکومت کو قانون سازی کرتے وقت تمام پہلوؤں کا جائزہ لینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر رات کے 4 بجے شہری لال سگنل کا انتظار کریں گے تو ڈاکو ان پر حملہ کرسکتے ہیں۔ رات کے وقت ایئرپورٹ جانے والوں کا پرس، فون یا جان تک خطرے میں پڑ سکتی ہے۔
جسٹس عدنان اقبال نے یہ بھی کہا کہ ای چالان شروع ہونے کے بعد ٹریفک کے نظام میں واضح تبدیلی دیکھی گئی ہے اور ہمیں زمینی حقائق کو بھی مدنظر رکھنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹریفک پر کوئی ہو نہ ہو، سگنل بند ہونے پر شہری رک جاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:آئی جی سندھ کی زیر صدارت اجلاس، فیس لیس ای چالان کے نفاذ سے متعلق اہم فیصلے
سرکاری وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ شہر میں شارع فیصل، آئی آئی چندریگر روڈ اور صدر کے علاقوں میں ای چالان کا نظام فعال ہے اور اس کے بعد ٹریفک حادثات میں 50 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
عدالت نے کہا کہ اب تو گزٹ نوٹیفکیشن بھی جاری ہوچکا ہے، حکومت کا جواب آنے دیں پھر فیصلہ کیا جائے گا۔
جسٹس عدنان اقبال نے نوٹی فکیشن میں خامیاں ہونے کی نشاندہی بھی کی اور عدالت نے درخواست گزار کے وکیل کو ہدایت کی کہ مکمل دستاویزات منسلک کرکے نئی درخواست دائر کریں۔
عدالت نے مرکزی مسلم لیگ اور جماعت اسلامی کے وکلا کو بھی آئندہ سماعت پر مکمل تیاری کے ساتھ پیش ہونے کی ہدایت دی اور تمام درخواستوں کی سماعت 15 جنوری تک ملتوی کردی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ای چالان سندھ ہائیکورٹ کراچی