وزیرِ اعظم کا دو روزہ دورہءِ ازبکستان مکمل، اسلام آباد روانہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
سٹی 42 : وزیرِ اعظم شہباز شریف اپنا دو روزہ سرکاری دورہءِ ازبکستان مکمل کرکے تاشقند سے اسلام آباد روانہ ہوگئے ۔
ازبکستان کے وزیرِ اعظم عبداللہ عاریپوف، ازبک وزیرِ خارجہ بختیار سیدوف، تاشقند کے میئر شوکت عمرزاکوف، ازبکستان کے پاکستان میں سفیر علی شیر تختائیف اور پاکستان کے ازبکستان میں سفیر احمد فاروق سمیت اعلی سفارتی و سرکاری اہلکاروں نے وزیرِ اعظم شہباز شریف کو الوداع کیا.
بلدیاتی انتخابات میں تاخیر؛ پنجاب حکومت کی جلد قانون سازی کی یقین دہانی
وزیرِ اعظم نے ازبکستان میں یادگار آزادی کا دورہ کیا اور پھولوں کی چادر چڑھائی. وزیرِ اعظم نے ازبکستان کی ترقی و خوشحالی کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور صدر شوکت مرزیایوف کے ازبکستان کی ترقی کے ویژن کی تعریف کی.
وزیرِ اعظم کی اپنے دورے کے دوران ازبک صدر عزت مآب شوکت مرزیایوف سے دوطرفہ ملاقات ہوئی جس کے بعد دونوں ممالک کے وفود کی سطح پر بھی ملاقات ہوئی، ملاقات میں ازبکستان اور پاکستان کے مابین تجارت کے حجم کو 2 ارب ڈالر تک پہنچانے، علاقائی روابط کے فروغ کیلئے ازبکستان-افغانستان-پاکستان ریلوے منصوبے پر عملدرآمد پر اتفاق ہوا. دونوں ممالک کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون کی مفاہمتی یادداشتوں و معاہدوں کا بھی تبادلہ ہوا.
لاہور ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ, بری ہونے والے افراد کا نام کریکٹر سرٹیفکیٹ پر ظاہر نہیں ہوگا
وزیرِ اعظم اور ازبک صدر شوکت مرزیایوف نے مشترکہ پریس کانفرنس میں پاکستان اور ازبکستان کے تاریخی برادرانہ تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کے مزید فروغ پر زور دیا. وزیرِ اعظم اور پاکستانی وفد نے صدر شوکت مرزیایوف کی جانب سے ظہرانے میں بھی شرکت کی.
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: اور پاکستان
پڑھیں:
اشک آباد، شہباز شریف اور پیوٹن کی ملاقات میں دیر تک ہاتھ ملے رہے
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کے ترکمانستان دورے کے دوران عالمی رہنماؤں کے ساتھ اہم ملاقاتیں ہوئی ہیں۔
روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے نہایت دوستانہ ماحول میں مصافحہ کیا اور کچھ دیر ایک دوسرے کا ہاتھ تھامے کھڑے رہے، جسے ذرائع نے گرم جوشی اور باہمی احترام کی علامت قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: دہشتگردی کا نیا خطرہ افغان سرزمین سے سر اٹھا رہا ہے، وزیراعظم شہباز شریف کا ترکمانستان میں عالمی فورم سے خطاب
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی ترک صدر رجب طیب اردوان اور ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے بھی ملاقات ہوئی۔ ملاقاتوں کے دوران وزیرِ اعظم نے پاکستان اور افغان طالبان کے مذاکرات میں ترکیہ کے کردار کو سراہا اور امن کے قیام کے لیے اس کی اہمیت پر زور دیا۔
وزیرِ اعظم نے اس موقع پر کہا کہ علاقائی امن تب ہی ممکن ہے جب پاکستان کے سلامتی کے خدشات کو سنجیدگی سے حل کیا جائے گا۔ انہوں نے اسلام آباد، تہران اور استنبول کے درمیان ریل رابطے کی بحالی کی ضرورت پر بھی زور دیا اور سیاسی، اقتصادی، دفاعی، توانائی اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعلقات مزید مضبوط کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف کی ترکمانستان کے صدر سے ملاقات، دوطرفہ تعلقات کے فروغ پر اتفاق
ایرانی صدر سے گفتگو میں وزیرِ اعظم نے کہا کہ پاکستان کے خدشات، خاص طور پر افغان سرزمین سے پیدا ہونے والی دہشت گردی کے حوالے سے، افغان عبوری حکومت کو بامعنی اقدامات کرنے چاہیے۔
دونوں رہنماؤں نے غزہ میں امن کی کوششوں پر تبادلۂ خیال کیا اور وزیرِ اعظم نے دوطرفہ تجارت کے حجم کو بڑھانے اور سرحدی سلامتی کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news پاکستان روس شہبازشریف مصافحہ ملاقات ولادیمیز پیوٹن