Daily Mumtaz:
2025-04-22@14:43:39 GMT

22 آئی پی پیز کو کیپیسٹی پیمنٹس بند ، 1500 ارب روپے کی بچت

اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT

22 آئی پی پیز کو کیپیسٹی پیمنٹس بند ، 1500 ارب روپے کی بچت

اسلا م آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی پاور کو آگاہ کیا گیا ہے کہ حکومت نے 22 انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کو کیپسٹی پیمنٹس بند کر دی ہیں، کیپسٹی پیمنٹس کی بندش سے مجموعی طور پر 1500 ارب کی بچت ہوگی، صارفین کو 4 سے 5 روپے فی یونٹ کا ریلیف ملے گا۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی پاور کااجلاس محمد ادریس کی زیر صدارت منعقد ہوا، سیکریٹری پاور نے اجلاس کو بتایا کہ 14 آئل اور 8 بگاس آئی پی پیز کی کپیسٹی پیمنٹس بند کر دی ہیں، مزید آئی پی پیز کی کپیسٹی پیمنٹس بھی ختم کرنے پر کام کر رہے ہیں، کپیسٹی پیمنٹس ختم ہونے سے مجموعی طور پر1500 ارب کی بچت ہوگی جبکہ صارفین کو 4 سے 5 روپے فی یونٹ کا ریلیف ملے گا۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ کچھ آئی پی پیز نے کہا کہ گن پوائنٹ پر معاہدے ختم کرائے گئے، سیکریٹری پاور نے کہا کہ کچھ آئی پی پیز نے معاہدوں کی خلاف ورزیاں کیں جو انہیں بتائی گئیں، ہماری ٹیموں نے ان کے سامنے ثابت کیا کہ آپ نے یہ یہ غلطیاں کی ہیں، ہم نے آئی پی پیز کو کہا کہ یا راضی ہوجائیں یا پھر نیپرا فنانشل آڈٹ کرے گا۔
سیکریٹری پاور نے بتایا کہ دو آئی پی پیز راضی نہیں ہوئیں تو نیپرا کو ان کا آڈٹ کرنے کا کہا، راضی نہ ہونے والی آئی پی پیز کے آڈٹ پر نیپرا نے اشتہار لگا دیے ہیں۔
اجلاس میں پاور ڈویژن کی رپورٹ میں لیسکو صارفین پر 78 لاکھ اضافی یونٹس کے بوجھ کا معاملہ زیرغور آیا،قائمہ کمیٹی نے اضافی 78 لاکھ یونٹس کے معاملے پر ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی۔
کمیٹی کے رکن رانا محمد حیات نے کہا کہ 4،3 سال سے بل اور واپڈا کے اخراجات بھی بڑھتے جا رہے ہیں، ہماری حکومت ہے ہم لوگوں کو کیا جواب دیں گے، بتائیں تو سہی کہ لوگوں پر بوجھ ڈالنے کی بجائے ریلیف کب دیں گے، قوم کو پتا چلنا چاہئیے کہ مقامی کوئلے سے بجلی کتنی سستی پڑے گی؟
پاور ڈویژن کے حکام نے بتایا کہ مقامی کوئلے سے بجلی کی لاگت 4 روپے فی یونٹ آئے گی، اس وقت درآمدی کوئلے سے بجلی کی لاگت 16 روپے فی یونٹ ہے، فرنس آئل سے بجلی بنانے پر فی یونٹ 30 سے 32 روپے لاگت آتی ہے۔
مصطفیٰ کمال نے سوال کیا کہ ہائیڈل اور تھرمل بند کرکے کوئلے پر جائیں گے تو آگے منصوبہ کیا ہوگا، اگر آگے چل کر کوئلے کے پلانٹس کا بھی مسئلہ ہوا تو کیا کریں گے؟
سیکریٹری پاور ڈویژن نے کہا کہ کوئلے کے پلانٹس ہم مختصر وقت میں لگا سکتے ہیں، پاور پلانٹس کے لیے اگلے 10 سال کی جدید فورکاسٹنگ کر رہے ہیں، اگلے 3 سالوں میں فرنس آئل پر چلنے والے پاور پلانٹس میں سے بہت سے بند ہو جائیں گے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: روپے فی یونٹ ا ئی پی پیز نے کہا کہ سے بجلی

پڑھیں:

اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کا اقدام، ایک لاکھ ملازمین کی نوکریاں خطرے میں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وفاقی کابینہ کی ریگولرائزیشن کمیٹی کے ذریعے مستقل کیے گئے ایک لاکھ سے زائد سرکاری ملازمین، جن میں 34,000 سے زائد گریڈ 16 یا اس سے اوپر کے افسران شامل ہیں، کی ملازمتیں خطرے میں پڑ گئی ہیں۔

اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے ایک ہدایت نامہ جاری کیا ہے جس کے مطابق ان تمام کیسز کو فیڈرل پبلک سروس کمیشن (FPSC) کو بھیجا جائے گا۔

سپریم کورٹ کے ایک مبینہ فیصلے کی بنیاد پر کیا گیا یہ اقدام مختلف وزارتوں اور اداروں میں طویل عرصے سے خدمات انجام دینے والے ملازمین میں شدید تشویش پیدا کر رہا ہے۔

جب وفاقی وزیر برائے اسٹیبلشمنٹ احد خان چیمہ سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ انہیں اس معاملے کی تفصیلات کا علم نہیں۔

اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے 19 مارچ 2025 کو جاری کردہ اپنے دفتر کے یادداشت نمبر 1/29/20-Lit-III کے ذریعے ہدایت کی ہے کہ ریگولر ملازمین کے کیسز FPSC کو بھیجے جائیں۔ یہ وہ ملازمین ہیں جن کی تعداد ایک لاکھ سے زائد ہے، اور جنہیں گزشتہ حکومت کی پالیسیوں کے تحت مستقل کیا گیا تھا اور اب وہ اپنی سروس کا ایک بڑا حصہ مکمل کر چکے ہیں۔

یہ ہدایت سپریم کورٹ کے فیصلے کی ایک تشریح کی بنیاد پر دی گئی ہے۔ پیر کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کے اجلاس میں زیادہ تر اراکینِ قومی اسمبلی (MNAs) نے اس فیصلے پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔

ملازمین نے “دی نیوز” سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جاری کردہ یادداشت میں ایک اہم قانونی سقم موجود ہے۔ سپریم کورٹ کا فیصلہ تمام اداروں پر ماضی کے اثرات کے ساتھ لاگو نہیں ہو سکتا، خصوصاً ان اداروں پر جو اس کیس میں فریق ہی نہیں تھے۔

مزید برآں، ہر ادارے کی نوعیت اور صورتحال مختلف ہے، اس لیے اس فیصلے کو “ان ریم” یعنی تمام پر یکساں لاگو نہیں کیا جا سکتا۔ملازمین کا کہنا تھا، “ہمیں ابتدائی طور پر 1996 سے مختلف وزارتوں اور ان کے منسلک اداروں میں کنٹریکٹ پر رکھا گیا، جہاں باقاعدہ تحریری امتحانات، انٹرویوز اور وزارتوں کی سفارشات کے بعد ہمیں بھرتی کیا گیا۔

بعد ازاں وزیراعظم پاکستان کی منظوری سے کابینہ کمیٹی کے ذریعے ہمیں ریگولرائز کیا گیا۔”انہوں نے مزید کہا، “ہم میں سے بہت سے افراد دو دہائیوں سے زائد عرصہ قوم کی خدمت کرتے رہے ہیں۔ ہماری ایک بڑی تعداد 45 سے 55 سال کی عمر کے درمیان ہے، جنہوں نے اپنی زندگی کے بہترین سال سرکاری ملازمت کے لیے وقف کر دیے۔

اب ہمیں FPSC کے نئے امتحانات اور انٹرویوز کے لیے بھیجنا عملی طور پر ہماری نوکری ختم کرنے کے مترادف ہے۔

ان ملازمین میں ہزاروں ماہر تکنیکی پیشہ ور شامل ہیں، جن میں کنسلٹنٹ ڈاکٹرز (جنرل سرجن، کارڈیک سرجن، پلاسٹک سرجن، ڈینٹل سرجن، پبلک ہیلتھ اسپیشلسٹ، میڈیکل اسپیشلسٹ/فزیشن، گائناکالوجسٹ، پیڈیاٹریشن) اور نرسز شامل ہیں، جنہوں نے کورونا وبا اور دہشتگردی جیسے قومی بحرانوں کے دوران خدمات انجام دیں۔

اس کے علاوہ پروفیسرز، لیکچررز، اساتذہ، اعلیٰ تعلیم یافتہ انجینئرز اور دیگر افسران بھی متاثر ہو رہے ہیں۔

ملازمین کا کہنا تھا کہ کابینہ کمیٹی نے ایک لاکھ سے زائد ملازمین کو ریگولرائز کیا تھا، جن میں 34,000 سے زائد گریڈ 16 اور اس سے اوپر کے افسران شامل ہیں۔

19 مارچ 2025 کی یادداشت کا اطلاق ان تمام ملازمین پر تباہ کن اثر ڈالے گا جنہوں نے نہ صرف مستقل ملازمت حاصل کی بلکہ اپنے سروس کے سال بھی مکمل کر لیے۔ انہوں نے وزیراعظم سے اس معاملے کا نوٹس لینے اور مناسب ہدایات جاری کرنے کی اپیل کی۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کا اقدام، ایک لاکھ ملازمین کی نوکریاں خطرے میں
  • تربیلا ڈیم میں پانی کا ذخیرہ ‘ڈیڈ لیول’ سے بلند ہونے لگا
  • ماہ رنگ بلوچ کی گرفتاری، مزید  30 دن کی توسیع کردی گئی
  • عدالتوں میں مقدمات کی وجہ سے فائیوجی کے لیے نیلامی نہیں ہوسکتی.پی ٹی اے
  • درجہ دوم‘ سوم کے آئل‘ گھی کی قیمت میں 18 سے 24 روپے کلو کمی 
  • پنجاب میں پاور شیئر نگ کو آرڈ ینیشن کمیٹی کا اجلاس ‘ ملکر چلنا ہے : نلیگ پی پی
  • پنجاب میں پاور شیئرنگ پر پیپلزپارٹی اور ن لیگ کی بڑی بیٹھک، ملکر چلنے پر اتفاق
  • آئندہ دنوں میں بجلی مزید 7 سے 8 روپے فی یونٹ سستی ہوگی، اعظم نذیر تارڑ
  • کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا، مرتضیٰ حسن
  • کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا : مرتضی حسن