چین امریکہ کی جانب سے تائیوان کو فوجی امدادکی فراہمی کی مخالفت کرتا ہے ، چینی وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
بیجنگ : امر یکی صدر ٹرمپ کی انتظامیہ نے حال ہی میں 5.3 ارب ڈالر کی “غیر ملکی امدادی رقم” کو بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس میں تائیوان کو 87 کروڑ ڈالر کی فوجی امداد بھی شامل ہے۔ بدھ کے روز چین کے وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیئن نے یومیہ پریس کانفرنس میں اس معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ چین متعلقہ رپورٹس پر شدید تشویش کا اظہار کرتا ہے۔ امریکہ کا چین کے تائیوان خطے کو فوجی امداد فراہم کرنا ایک چین کے اصول اور تین چین امریکہ مشترکہ اعلامیوں کی سنگین خلاف ورزی ہے، جو چین کی اقتدار اعلی اور سلامتی کے مفادات کے شدید خلاف ہے اور ‘تائیوان کی علیحدگی پسند قوتوں” کو غلط اشارہ فراہم کرتا ہے۔ چین ہمیشہ سے اس کی سخت مخالفت کرتا آیا ہے۔چین امریکہ پر زور دیتا ہے کہ وہ تائیوان کو ہتھیاروں سے لیس کرنا بند کرے اور آبنائے تائیوان کے امن و استحکام کو متاثر کرنے سے باز رہے۔ چین اس صورت حال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے اور ملکی اقتدار اعلی، سلامتی اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے مضبوط اقدامات جاری رکھے گا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
چینی، بھارتی طلبا کی ویزا قوانین پر ٹرمپ کے خلاف قانونی جنگ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 20 اپریل 2025ء) امریکہ میں تین بھارتی اور دو چینی طلباء نے ملک کے ہوم لینڈ سکیورٹی ڈپارٹمنٹ اور امیگریشن کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا ہے۔ ان طلباء نے امریکہ کی جانب سے کئی غیر ملکی اسٹوڈنٹس کے ایف ون ویزا منسوخ کیے جانے کے بعد یہ قدم اٹھایا۔
نیو ہمسفائیر کے ڈسٹرکٹ کورٹ میں امریکن سول لبرٹیز یونین (اے سی ایل یو) کی جانب سے دائر کیے گئے مقدمے میں ٹرمپ انتظامیہپر یہ الزام لگایا گیا ہے کہ وہ "یکطرفہ طور پر سینکڑوں بین الاقوامی طلباء کے ایف ون ویزا اسٹیٹس کو منسوخ کر رہے ہیں۔
"مقدمہ آخر ہے کیا؟
ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف طلباء کی اس قانونی جنگ میں ان کا موقف ہے کہ انہیں نا صرف ملک بدری یا ویزا کی منسوخی کے خطرے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے بلکہ انہیں "شدید مالی اور تعلیم کے حرج" کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہے۔
(جاری ہے)
اس مقدمے میں کہا گیا کہ حکومت نے غیر ملکی طالب علموں کے ویزا کی قانونی حیثیت ختم کرنے سے پہلے مطلوبہ نوٹس جاری نہیں کیا۔
درخواست دینے والے طلباء میں چینی شہری ہانگروئی ژانگ اور ہاویانگ این اور بھارتی شہری لنکتھ بابو گوریلا، تھانوج کمار گمماداویلی اور مانی کانتا پاسولا شامل ہیں۔
ان طلباء کو ویزا کی منسوخی کے باعث شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ہانگروئی کی ریسرچ اسسٹنٹشپ منسوخ ہوئی ہے۔ ہاویانگ کو تقریباﹰ ساڑھے تین لاکھ ڈالر خرچ کرنے کے بعد بھی شاید اپنی پڑھائی ادھوری چھوڑنی پڑے۔
گوریلا 20 مئی کو اپنی ڈگری مکمل کرنے والا ہے، لیکن ایف ون ویزا کے بغیر وہ ایسا نہیں کر سکے گا۔
امریکہ میں بین الاقوامی طلباء کے مسائل کیا ہیں؟
ٹرمپ انتظامیہ کی اسٹوڈنٹ ویزا پالیسیوں میں سختی پر بین الاقوامی طلباء، تعلیمی اداروں اور قانونی ماہرین کو شدید تشویش ہے۔
امریکہ میں پڑھنے والے طلباء میں سب سے زیادہ تعداد چینی اور بھارتی اسٹوڈنٹس کی ہے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کو دیے گئے تعلیمی اداروں کے بیانات اور اسکول کے حکام کے ساتھ خط و کتابت کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ مارچ کے آخر سے امریکی کالجوں اور یونیورسٹیوں میں ایک ہزار سے زیادہ بین الاقوامی طلباء کے ویزے منسوخ یا ان کی قانونی حیثیت ختم کر دی گئی ہے۔
ادارت: عرفان آفتاب