وفاقی کابینہ میں توسیع کا فیصلہ کر لیا گیا،نئے وزراء کے نام سامنے آگئے
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
حنیف عباسی، طارق فضل، خالد مگسی، مصطفی کمال کو کابینہ میں شامل کیا جائے گا، ڈاکٹرتوقیر شاہ وزیراعظم کے مشیر ہوں گے، ایم کیو ایم کے مصطفی کمال کو سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی وزارت دیے جانے کا امکان
طلال چوہدری ، افضل کھوکھر ، بیرسٹر عقیل اور حذیفہ رحمان، عبد الرحمان کانجو اور سرادر یوسف بھی دوڑ میں شامل، وفاقی کابینہ کے نئے اراکین کی حلف برادری کی تقریب 27یا 28 فروری کو ایوان صدر میں ہوگی
وفاقی کابینہ میں دو روز کے اندر توسیع کا امکان ہے اور متوقع طور پر نئے وزرا 27 یا 28 فروری کو ایوان صدر میں حلف اٹھائیں گے ۔وزیراعظم شہباز شریف کی سربراہی میں وفاقی کابینہ میں اگلے دو روز میں توسیع کا امکان ہے اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان اور حکمران جماعت مسلم لیگ(ن) کے اراکین بھی دوڑ میں شامل ہیں۔مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی حنیف عباسی، ڈاکٹر طارق فضل چوہدری، طلال چوہدری اور افضل کھوکھر کابینہ میں شامل ہوں گے ۔وفاقی کابینہ میں ایم کیو ایم پاکستان کے رکن قومی اسمبلی مصطفی کمال بھی شامل ہوں گے ، بیرسٹر عقیل اور حذیفہ رحمان کو بھی کابینہ میں شامل کیا جائے گا۔اس کے علاوہ عبد الرحمان کانجو اور سرادر یوسف بھی وفاقی کابینہ میں شامل ہوں گے جو گزشتہ حکومت میں بھی وفاقی وزیر کی حیثیت سے کام کرچکے ہیں، اسی طرح ڈاکٹرتوقیر شاہ وزیراعظم کے مشیر ہوں گے ۔مسلم لیگ (ن) کی سیالکوٹ سے خاتون رکن اسمبلی نوشین افتخار کے علاوہ رومینہ خورشید عالم، رضاحیات ہراج اور چوہدری ریاض کو کابینہ میں شامل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے ۔وفاقی کابینہ کے نئے اراکین کی حلف برادری کی تقریب 27 یا 28 فروری کو ایوان صدر میں ہوگی۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
افغانستان پولیو ختم کرنے کیلئے پاکستان سے بہتر کوششیں کررہا ہے، مصطفیٰ کمال
وفاقی وزیرِ صحت مصطفیٰ کمال—فائل فوٹووفاقی وزیرِ صحت مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ پاکستان میں صحت کے شعبے میں تحقیق ہو رہی ہے مگر عمل نہیں ہو رہا۔
کراچی میں نجی فارماسوٹیکل کمپنی میں ہیلتھ ریسرچ ایڈوائزری بورڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغانستان پولیو ختم کرنے کے لیے پاکستان سے بہتر کوششیں کر رہا ہے۔
وفاقی وزیرِ صحت مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ پولیو کی ویکسین یونیسف خریدتا ہے اور اس میں کوئی ملاوٹ نہیں ہے۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ ملک میں پرائمری اور سیکنڈری ہیلتھ کیئر کا فقدان ہے، ہر شہری کا قومی شناختی کارڈ نمبر اس کا میڈیکل ریکارڈ نمبر بننے جا رہا ہے۔
وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ وزارتِ صحت ایک مشکل وزارت ہے، غلطی کی گنجائش نہیں۔