جاپانی آٹو سیکٹر کو برآمدات میں رکاوٹوں اور ریفنڈ میں تاخیر کے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
اسلام آ باد:
وفاقی وزیر صنعت و پیداوار نے جاپانی کمپنیوں کو آٹو سیکٹر کی برآمدات میں رکاوٹوں اور ریفنڈ میں تاخیر کے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرادی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین اور جاپانی کمپنیوں کے نمائندوں کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں جاپانی آٹو سیکٹر کی برآمدات میں رکاوٹوں اور ریفنڈ میں تاخیر پر کمپنیوں کے نمائندوں نے تشویش کا اظہار کیا۔
رانا تنویر حسین نے کہا کہ جاپانی کمپنیوں کے حقیقی مسائل فوری طور پر حل کیے جائیں گے، رعایتیں اور مراعات اب برآمدی حجم سے منسلک ہوں گی، صنعتوں کو ہنرمند افرادی قوت برآمد کر کے آمدنی میں اضافے پر توجہ دینی چاہیے، حکومت آٹو موبائل سیکٹر میں سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول فراہم کرے گی۔
رانا تنویر حسین نے کہا کہ مقامی صنعتیں دیگر کے مقابلے میں زیادہ ٹیکس ادا کر رہی ہیں، مقامی صنعتوں کو نئی برآمدی منڈیوں کی تلاش میں سہولت دی جائے گی، عالمی منڈی میں مقابلے کے لیے مقامی صنعتوں کو اپنے معیار کو بہتر بنانا ہوگا، آٹو موبائل انڈسٹری کو اپنی برآمدات بڑھانے کے لیے متحرک ہونا ہوگا، حکومت صنعتوں کو زیادہ آمدنی پیدا کرنے کے لیے مکمل تعاون فراہم کر رہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پاکستان کا موسم سپریم کوالٹی زیتون کی کاشت کیلئے آئیڈیل ہے: رانا تنویر
اسلام آباد(نیوزڈیسک) وفاقی وزیر رانا تنویر حسین کا کہنا ہے کہ پاکستان زیتون کا مرکز بننے کے سفر میں تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔
انہوں نے اسلام آباد میں منعقدہ ساتویں نیشنل اولیو گالا میں بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی اور تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا موسم اعلیٰ معیار کی زیتون کاشت کرنے کے لیے نہایت موزوں ہے۔
رانا تنویر حسین کا کہنا ہے کہ زیتون کو اب ابھرتی ہوئی صنعت کا درجہ حاصل ہو چکا ہے۔ زیتون سیکٹر سے ہزاروں کسانوں کو منافع بخش اور موسمیاتی لحاظ سے محفوظ روزگار میسر آ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے میں زیتون کی کاشت اور پروسیسنگ کا مرکز بننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ زیتون سے خوردنی تیل کی درآمد میں کمی اور دیہی معیشت میں اضافہ ممکن ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ کسان ہماری ریڑھ کی ہڈی ہیں، انہیں ہر ممکن تعاون فراہم کریں گے۔ زیتون پاکستان کی اسٹریٹجک فصل بن چکا ہے، زیتون موسمیاتی تبدیلی کا بہترین حل اور پانی کی کمی والے علاقوں کی موزوں ترین فصل ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ زیتون کی کاشت دیہی معیشت کو نئے روزگار اور کاروباری مواقع فراہم کر رہی ہے۔ زیتون کا تیل صحت مند اور مقامی طور پر دستیاب بہترین متبادل ہے۔
رانا تنویر حسین کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملکی سطح پر زیتون سے اربوں روپے کے درآمدی خراجات بچائے جا سکتے ہیں۔