نوشکی میں گولڈن ڈیزرٹ جیپ ریلی کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
کوئٹہ:
نوشکی میں ایف سی بلوچستان (نارتھ) اور سول انتظامیہ کے اشتراک سے گولڈن ڈیزرٹ جیپ ریلی کا انعقاد کیا گیا جس میں ملک بھر سے ماہر ریسرز نے حصہ لیا۔
اس ایونٹ کا مقصد بلوچستان میں سیاحت، کھیلوں اور ثقافتی ورثے کو فروغ دینا تھا۔ ریلی کے ساتھ ساتھ مختلف ثقافتی اور تفریحی سرگرمیاں بھی منعقد کی گئیں، جن میں کیمل ریس، نیزہ بازی، بلوچی چاپ، اور بچوں کے لیے خصوصی مقابلے شامل تھے۔
ایونٹ کا افتتاح ایم پی اے روی پاھوجھا نے کیا جبکہ عسکری و سول حکام، قبائلی عمائدین اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
ریسرز نے صحرائی راستوں پر مہارت کا شاندار مظاہرہ کیا، جس سے نوجوانوں میں موٹر اسپورٹس کا شوق مزید بڑھا۔ یہ ایونٹ بلوچستان کے امن، استحکام اور قدرتی حسن کو اجاگر کرنے میں کامیاب رہا۔
نمایاں کارکردگی دکھانے والے ریسرز کو انعامات سے نوازا گیا، جبکہ شرکاء نے مستقبل میں مزید ایسے مقابلے منعقد کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
آئی ایس او کے زیراہتمام ملتان پریس کلب کے سامنے اسرائیل کیخلاف احتجاجی ریلی
احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے آئی ایس او کے رہنمائوں کا کہنا تھا کہ غزہ و فلسطین میں بہتا ہوا بے گناہ مسلمانوں کا خون، چیخیں مارتی ماں، معصوم بچوں کی لاشیں اور تباہ شدہ گھروں کے یہ سب صرف ایک خطے کا المیہ نہیں بلکہ یہ پوری مسلم امہ کے ضمیر پر ایک سوالیہ نشان ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے زیراہتمام ملتان پریس کلب کے سامنے احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا گیا، جس میں غزہ میں جاری حالیہ جارحیت، او آئی سی قرارداد اور شراکہ تنظیم اسرائیل کے خلاف نعرے بازی کی گئی، فلسطینی شہداء، بچے، مردوں اور خواتین کے ساتھ اظہار یکجہتی کی گئی، شرکاء ریلی سے صوبائی رہنماء حسن رضا اور ضلعی صدر علی مصدق نے کہا کہ غزہ و فلسطین میں بہتا ہوا بے گناہ مسلمانوں کا خون، چیخیں مارتی ماں، معصوم بچوں کی لاشیں اور تباہ شدہ گھروں کے یہ سب صرف ایک خطے کا المیہ نہیں بلکہ یہ پوری مسلم امہ کے ضمیر پر ایک سوالیہ نشان ہے، ہر دن ایک قیامت ہے، جو فلسطینی مسلمانوں پر ٹوٹتی ہے اور ہر رات ایک اندھیرا ہے، جو ہماری بے حسی کو مزید عیاں کرتا ہے، لیکن سب سے زیادہ تکلیف دہ منظر وہ نہیں، جو غزہ میں ہے بلکہ وہ خاموشی ہے، جو مسلم و عرب حکمرانوں کے محلات میں گونج رہی ہے، وہ زبانیں جو کبھی اسلام کے دفاع کی بات کرتی تھیں، آج سامراجی طاقتوں کے تلوے چاٹنے میں مصروف ہیں۔
رہنمائوں نے کہا کہ وہ ہاتھ جو مظلوم کی مدد کیلئے اٹھنے چاہیئے تھے، آج صرف کاروباری معاہدوں پر دستخط کرنے کیلئے حرکت میں آتے ہیں، قرآن ہمیں بار بار یاد دلاتا ہے، اللہ کو ظالموں کے اعمال سے غافل نہ سمجھو، غزہ کی مائیں اپنے بچوں کو کفن پہنا کر دفنا رہی ہیں اور تم چمکتی میزوں پر بیٹھ کر سودے طے کر رہے ہو، تمہاری فوجیں اپنے ہی عوام کو دبانے میں مصروف ہیں، لیکن فلسطین کیلئے ایک قدم نہیں اٹھتا، جان لو وقت قریب ہے، جب یہ خاموشی تمہارے لیے وبال بنے گی، جب زمین کانپے گی اور اللہ کا قہر تم پر نازل ہوگا، یہ وقت ہے جاگنے کا، ابھی بھی وقت ہے کہ اپنے دلوں کو جھنجھوڑو، ظلم کے خلاف کھڑے ہو جاو، مظلوم کا ساتھ دو، ورنہ وہ دن دور نہیں، جب تاریخ تمہیں رسوائے زمانہ قرار دے گی۔