جارح مزاج بیٹر فخر زمان کا ون ڈے کرکٹ سے جلد ریٹائرمنٹ لینے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)قومی جارح مزاج بیٹر فخر زمان کا ون ڈے کرکٹ سے جلد ریٹائرمنٹ لینے کا امکان ہے۔ذرائع کے مطابق فخر زمان کا ون ڈے کرکٹ سے جلد ریٹائرمنٹ لینے کا امکان ہے اور اس سلسلے میں انہوں نے کچھ عرصہ قبل قریبی لوگوں سے مشاورت بھی کی تھی۔ذرائع کے مطابق فخر زمان کا کہنا تھا کہ چیمپئنز ٹرافی میرا آخری آئی سی سی ٹورنامنٹ ہوگا،ون ڈے کرکٹ سے بریک لینا چاہتا ہوں۔
ذرائع کے مطابق فخر زمان ہائپر تھائراڈازم کی بیماری سے تاحال صحت یاب نہ ہوسکے، فخر زمان ہر طرز کی کرکٹ سے تقریباً اڑھائی مہینے کے لئے دور ہوچکے ہیں، ڈاکٹرز نے فخر زمان کو اڑھائی ماہ کا آرام دیا ہے۔فخر زمان لیگز پر این او سی کے معاملے اور قومی ٹیم کی سلیکشن پر بھی دلبرداشتہ ہوئے تھے۔ فخر زمان اپنے اہل خانہ کو بھی بیرون ملک منتقل کرنے کی سوچ رکھتے ہیں۔واضح رہے کہ فخر زمان 86 ون ڈے میچز میں پاکستان کی نمائندگی کرچکے ہیں۔
فخر زمان حال ہی میں چیمپئنز ٹرافی میں انجری کے باعث ٹورنامنٹ سے آوٹ ہوگئے تھے۔
پنجاب یونیورسٹی میں ڈائریکٹر آئی ای آر کے دفتر پر طلباء تنظیم کے کارکنوں کا حملہ
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ون ڈے کرکٹ سے فخر زمان کا
پڑھیں:
لاہور ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ، خلع لینے والی خاتون بھی حق مہر کی حق دار
لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں خلع کی بنیاد پر حق مہر اور جہیز کی رقم دینے کی ڈگری کو چیلنج کردہ کیس کے فیصلے میں لکھا گیا کہ طلاق دینے کی صورت میں سورۃ النساء میں بھی شوہر کو بیوی سے دیے گئے مال اور تحائف واپس مانگنے سے روکا گیا ہے، وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے تحت خاوند کے تشدد، برے رویے وغیرہ کی بنیاد پر لیے گئے خلع کے بعد عدالت حق مہر کی رقم واپس نہ کرنے کا حکم دے سکتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور ہائیکورٹ نے خلع لینے والی خاتون کو بھی حق مہر کا حق دار قرار دے دیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس راحیل کامران شیخ نے شہری آصف محمود کی درخواست پر فیصلہ سنایا، درخواست میں خلع کی بنیاد پر حق مہر اور جہیز کی رقم دینے کی ڈگری کو چیلنج کیا گیا تھا۔ عدالت نے قرار دیا کہ بیٹی کو جہیز دینا ہمارے معاشرے میں سرایت کر چکا ہے اور والدین جتنی بھی استطاعت رکھتے ہوں وہ بیٹی کو جہیز لازمی دیتے ہیں، طلاق دینا بنیادی طور پر شوہر کا حق ہوتا ہے اور طلاق کی صورت میں شوہر حق مہر اور تحائف کی واپسی کا تقاضا کرنے کے حق سے محروم ہو جاتا ہے۔
فیصلے میں یہ بھی لکھا گیا کہ طلاق دینے کی صورت میں سورۃ النساء میں بھی شوہر کو بیوی سے دیے گئے مال اور تحائف واپس مانگنے سے روکا گیا ہے، وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے تحت خاوند کے تشدد، برے رویے وغیرہ کی بنیاد پر لیے گئے خلع کے بعد عدالت حق مہر کی رقم واپس نہ کرنے کا حکم دے سکتی ہے۔ عدالت نے قراردیا کہ محض خلع لینے کی بنیاد پر خاتون کو حق مہر کی رقم سے محروم نہیں کیاجا سکتا، حق مہر کی رقم کو خاتون کے لیے ایک سکیورٹی تصور کیا جاتا ہے، اگر خاوند کا رویہ خاتون کو خلع لینے پر مجبور کرے تو وہ حق مہر لینے کی مکمل حق دار ہے۔