مقبوضہ کشمیر، سول سوسائٹی کا بھارتی فورسز کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں پر اظہار تشویش
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
سول سوسائٹی کے اراکین نے کہا کہ سنگھ کے بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارتی فورسز کالے قوانین ”پی ایس اے، یو اے پی اے“ کے تحت گرفتاریوں میں سرعت لانے کی تیاری کر رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں قابض بھارتی فورسز نے کشمیریوں کو خوف و دہشت کا شکار کرنے کیلئے اپنی سرگرمیوں میں تیزی لائی ہے۔ ذرائع کے مطابق سول سوسائٹی کے ارکان نے بڑھتی ہوئی فوجی سرگرمیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سرگرمیاں بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے حالیہ بیان کے برعکس ہے جس میں کہا گیا تھا کہ علاقے میں صورتحال قابو میں ہے۔ بھارتی سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے ڈائریکٹر جنرل جی پی سنگھ نے حال ہی میں جنوبی کشمیر کے کوکرناگ اور پلوامہ میں تعینات فورسز کیمپوں کا دورہ کیا۔ انہوں نے کوکرناگ میں تعینات سی آر پی ایف کی 164 بٹالین ہیڈکوارٹر کے اپنے دورے کے دوران فعال اقدامات اور انٹیلی جنس پر مبنی آپریشنز پر زور دیا۔ انہوں نے سی آر پی ایف اور بھارتی فوج کے درمیان زیادہ ہم آہنگی اور رابطوں کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ سول سوسائٹی کے اراکین نے کہا کہ سنگھ کے بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارتی فورسز کالے قوانین ”پی ایس اے، یو اے پی اے“ کے تحت گرفتاریوں میں سرعت لانے کی تیاری کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسز کی ان کارروائیوں کا مقصد کشمیریوں کے مزاحمتی جذبے کو دبانا ہے۔
دریں اثنا، وائٹ نائٹ کور کے کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل نوین سچدیوا نے فوجیوں کے حوصلے بڑھانے کے لیے راجوری کا دورہ کیا۔ یہ دورہ بھی یہی بات ظاہر کر رہا ہے کہ بھارتی فورسز جموں خطے کے اضلاع راجوری، پونچھ وغیرہ میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں میں مزید تیزی لانے کی تیاری کر رہی ہے۔ بھارتی فوج کے اعلیٰ افسران نے کریک ڈاﺅن کی کارروائیوں کو موثر و مضبوط بنانے کیلئے رام بن کے دھرمنڈ فوجی چھاونی میں ایک اہم اجلاس کیا۔ سول سوسائٹی کے اراکین کا کہنا ہے کہ بھارتی فورسز کی ان تمام تیاریوں کا مقصد مقامی مزاحمت کو کچلنا، اختلاف رائے کو خاموش کرنا اور متنازعہ علاقے پر غیر قانونی بھارتی کنٹرول کو مضبوط کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر اس وقت دنیا کا سب سے بڑا فوجی تعیناتی والا خطہ بن چکا ہے جہاں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں کسی کی بھی جان، عزت و آبرو اور املاک محفوظ نہیں۔ سول سوسائٹی کے ارکان نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ کشمیریوں کو ایک منظم طریقے سے نشانہ بنانے کی بھارتی کارروائیوں کا نوٹس لے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سول سوسائٹی کے نے کہا کہ انہوں نے فورسز کی
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر میں قتل عام کے بعد ہندوستان کا نشانہ بھارت کے اندر رہنے والی اقلیتیں اور بالخصوص مسلمان ہیں، پیر مظہر سعید
وزیر اطلاعات آزاد کشمیر کا اپنے ایک بیان میں کہنا ہے کہ انتہا پسند مسلم دشمن بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نے وقف بل کے ذریعے مسلمانوں کے حقوق سلب کرنے کی ایک اور سازش کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اطلاعات آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر مولانا پیر محمد مظہر سعید شاہ نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں قتل عام کے بعد ہندوستان کا نشانہ بھارت کے اندر رہنے والی اقلیتیں اور بالخصوص مسلمان ہیں۔ ہندوستان کی انتہا پسندی سے خطے کے امن کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ انتہا پسند مسلم دشمن بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نے وقف بل کے ذریعے مسلمانوں کے حقوق سلب کرنے کی ایک اور سازش کی ہے جس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے نہتے مسلمان ہندوتوا کی انتہا پسندی کا نشانہ بنے ہیں۔ وقف ترمیمی بل کا مقصد ہندوستان میں رہنے والے مسلمانوں کی جائیدادیں ہڑپ کرنا ہے۔ وزیر اطلاعات نے جاری کردہ اپنے ایک بیان میں کہا کہ خطے کے امن کو مودی کی فسطائیت اور انتہا پسندی سے خطرہ ہے۔ ہندوستان میں اقلیتیں ہندوتوا کا شکار ہیں، ہندوستان کے مسلمانوں کی مذہبی آزادیاں سلب کی جا رہی ہیں۔ مودی کی ہندتوا آئیڈیالوجی کے تحت وقف ترمیمی بل کا مقصد وقف املاک کو مکمل طور پر تباہ کرنا اور مسلمانوں کو ان کی مساجد، عید گاہوں، درسگاہوں اور قبرستانوں سے محروم کرنا ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ مسلمانوں سے متعلق تمام معاملات کے حوالے سے ہندوستانی حکومت کا رویہ انتہائی متعصبانہ اور دشمنی پر مبنی رہا ہے۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہندوستان اس خطے میں دہشت گردی کا ماسٹر مائنڈ ہے۔ کینیڈا اور قطر میں ہندوستان کے کرتوت پوری دنیا نے دیکھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام ہندوستان کی فسطائیت کے سامنے نہ جھکے ہیں اور نہ جھکیں گے، انشاء اللہ تحریک آزادی کشمیر اپنے منطقی انجام تک پہنچے گی۔