پنجاب یونیورسٹی میں ڈائریکٹر آئی ای آر کے دفتر پر طلباء تنظیم کے کارکنوں کا حملہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)پولیس نے ایف آئی آر درج کر لی، توڑ پھوڑ میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کے لئے پولیس کے چھاپے جاری ہیں۔پنجاب یونیورسٹی میں ڈائریکٹر آئی ای آر کے دفتر پر طلبا تنظیم کے کارکنوں نے حملہ کردیا۔رپورٹ کے مطابق طلباء تنظیم کے کارکنوں کے خلاف پولیس نے ایف آئی آر درج کر لی، پولیس نے توڑ پھوڑ میں ملوث 2 مرکزی ملزمان مجتبی اور زین کو گرفتار کر لیا۔
رپورٹ کے مطابق توڑ پھوڑ میں ملوث دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لئے پولیس کے چھاپے جاری ہیں۔مقدمہ میں تین نامزد اور 30 نامعلوم ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے، ایف آئی آر کے متن کے مطابق ملزمان نے دفتر میں موجود افراد پر تشدد کیا اور توڑ پھوڑ کی۔
تھائی لینڈ: بے قابو بس درخت سے جاٹکرائی، حادثے میں 18 افراد ہلاک
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: توڑ پھوڑ
پڑھیں:
لاہور، تاریخی مقامات پر تھوکنے، کوڑا پھینکنے اور توڑ پھوڑ پر جرمانہ ہوگا
غیر قانونی تعمیرات یا تجاوزات پر اب پانچ سال تک قید اور 20 لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جا سکے گا۔ بل میں عوامی نظم و ضبط اور صفائی کے حوالے سے بھی سخت اقدامات تجویز کیے گئے ہیں، عوامی مقامات پر تھوکنے یا کوڑا کرکٹ پھینکنے،تاریخی مقامات پر توڑ پھوڑ پر 10 ہزار روپے تک جرمانہ عائد ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب حکومت نے تاریخی ورثے کے تحفظ اور فروغ کیلئے نیا قانون متعارف کرا دیا۔ اس قانون کے تحت ”پنجاب والڈ سٹیز اینڈ ہیریٹیج ایریاز اتھارٹی“ کا دائرہ کار لاہور سے بڑھا کر پورے پنجاب تک وسیع کر دیا گیا ہے۔ اس حوالے سے باقاعدہ بل پنجاب اسمبلی میں پیش کر دیا گیا ہے۔ بل کے متن کے مطابق اتھارٹی کو اختیار حاصل ہو گا کہ وہ کسی بھی عمارت کو نوٹیفکیشن کے ذریعے خطرناک قرار دے سکے گی۔
غیر قانونی تعمیرات یا تجاوزات پر اب پانچ سال تک قید اور 20 لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جا سکے گا۔ بل میں عوامی نظم و ضبط اور صفائی کے حوالے سے بھی سخت اقدامات تجویز کیے گئے ہیں، عوامی مقامات پر تھوکنے یا کوڑا کرکٹ پھینکنے،تاریخی مقامات پر توڑ پھوڑ پر 10 ہزار روپے تک جرمانہ عائد ہوگا۔ نئی اتھارٹی کی چیئرپرسن وزیر اعلیٰ پنجاب خود ہوں گی، جبکہ چیف سیکرٹری وائس چئیرپرسن ہوں گے۔ بل کو مزید غور و خوض کیلئے پنجاب اسمبلی کی متعلقہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا ہے جو دو ماہ میں رپورٹ پیش کرے گی۔ بل کی حتمی منظوری رائے شماری کے ذریعے دی جائے گی۔