ویب ڈیسک: پشاور ہائیکورٹ نے پولیس اورتمام متعلقہ ایجنسیوں کو پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے سابق رکن قومی اسمبلی میجر(ر) طاہر صادق کو گرفتار کرنے سے روک لیا۔

پی ٹی آئی کے سابق ممبر قومی اسمبلی طاہر صادق کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر پشاور ہائی کورٹ نے 2 صفحات پر مشتمل حکم نامہ جاری کردیا۔ عدالت نے میجر (ر) طاہر صادق کو حفاظتی ضمانت دے دی۔  عدالت نے خیبرپختونخوا، پنجاب پولیس اور تمام متعلقہ ایجنسیز کو درخواست گزار کو گرفتار کرنے سے روک دیا۔

سونے اور چاندی کے آج کے ریٹس ۔منگل 25 فروری, 2025

حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار کے وکیل کے مطابق وہ امریکا میں ہے۔ درخواست گزار امریکا سے واپس آرہے ہیں۔ درخواست گزار کا موقف ہے کہ ان پر سیاسی مقدمات بنائے گئے ہیں۔ اس مقدمات کا مقصد ہراساں کرنا ہے۔ درخواست گزار کو حفاظتی ضمانت دی جاتی ہے۔ پشاور،خیبرپختونخوا، پنجاب پولیس اور تمام ایجنسیز درخواست گزار کو گرفتار نہ کریں۔

عدالت نے کیس کی سماعت 6 مارچ تک ملتوی کردی۔

آج کے گوشت اور انڈوں کے ریٹس -منگل  25 فروری, 2025

 
 

Ansa Awais Content Writer.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: درخواست گزار

پڑھیں:

زندہ شخص کی ’تدفین‘ کا سرٹیفکیٹ سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج

بیرونِ ملک مقیم ایک شخص کو نادرا ریکارڈ میں مردہ ظاہر کیے جانے کے معاملے پر سندھ ہائیکورٹ میں ان کے شناختی کارڈ کی بحالی کے لیے درخواست دائر کی گئی ہے۔

درخواست گزار عمران ملک کے وکیل کنول غوری کے مطابق عمران ملک کو ان کے اہلِ خانہ نے جعلی دستاویزات کے ذریعے مردہ قرار دلوایا۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ عمران ملک برطانیہ میں مقیم تھے، تاہم اہلِ خانہ نے جعلی ڈیتھ سرٹیفکیٹ بنوا کر نادرا کے ریکارڈ میں انہیں مردہ ڈکلیئر کروا دیا۔

درخواست گزار 4 برس بعد اکتوبر میں وطن واپس آئے تو بینک اکاؤنٹ کھلوانے کے دوران انہیں بتایا گیا کہ ان کا شناختی کارڈ بلاک ہے۔

درخواست گزار کے مطابق نادرا سے رجوع کرنے پر معلوم ہوا کہ ریکارڈ میں ان کی وفات اپریل 2024 میں ظاہر کی گئی ہے۔

یونین کونسل کے ریکارڈ کے مطابق درخواست گزار کی والدہ نورین ملک نے ڈیتھ سرٹیفکیٹ کے اجرا کے لیے درخواست دی تھی۔

وکیل کے مطابق درخواست گزار کے بھائی کامران ملک نے میوہ شاہ قبرستان میں تدفین کا جعلی سرٹیفکیٹ بھی حاصل کیا۔

وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ خاندان کی اس جعل سازی اور فراڈ کے خلاف مقدمہ درج کروا دیا گیا ہے۔

سماعت کے دوران جسٹس عبدالمبین لاکھو نے دریافت کیا کہ اگر درخواست گزار کو مردہ قرار دے دیا گیا تھا تو وہ وطن واپس کیسے آ گئے۔

جس پر وکیل درخواست گزار نے وضاحت کی کہ درخواست گزار کا پاسپورٹ منسوخ نہیں ہوا تھا، اسی لیے وہ پاکستان واپس آنے میں کامیاب ہو گئے، تاہم اب وہ بیرونِ ملک سفر نہیں کر سکتے۔

وکیل کے مطابق درخواست گزار کی والدہ کو دباؤ میں لا کر انہیں وراثت سے محروم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، لہٰذا عدالت نادرا کو شناختی کارڈ بحال کرنے کا حکم دے۔

سماعت کے دوران جسٹس یوسف علی سعید نے ریمارکس دیے کہ عدالت اس معاملے کو نادرا کے دائرہ اختیار تک محدود رکھتے ہوئے دیکھے گی۔

عدالت نے نادرا سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 4 ہفتوں میں جواب طلب کر لیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بینک اکاؤنٹ پاسپورٹ جسٹس عبدالمبین لاکھو جعل سازی ڈیتھ سرٹیفکیٹ سندھ ہائیکورٹ شناختی کارڈ عمران ملک میوہ شاہ قبرستان نادرا وراثت

متعلقہ مضامین

  • زندہ شخص کی ’تدفین‘ کا سرٹیفکیٹ سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج
  • پشاور ہائیکورٹ کا درخواست گزار افغان طالبہ کو داخلے کے عمل سے نہ نکالنے کا حکم
  • سندھ ہائیکورٹ: صارم برنی کی درخواست ضمانت ساتویں مرتبہ مسترد
  • چائلڈ اسمگلنگ کیس، صارم برنی کی درخواست ضمانت مسترد
  • بچوں کی اسمگلنگ کے مقدمے میں صارم برنی کی درخواست ضمانت مسترد
  • خاتون بازیابی کیس:یہ چیف جسٹس کی عدالت ہے کوئی مذاق نہیں‘ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ
  • خاتون بازیابی کیس؛ یہ چیف جسٹس کی عدالت ہے کوئی مذاق نہیں، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ
  • آپ کو یہ پتہ ہے کہ مغوی خاتون کو جنات لے گئے مگر باقی کاموں کا نہیں پتہ؟ لاہور ہائیکورٹ وکیل سے سوال
  • لاہور ہائیکورٹ، جعلی پولیس مقابلوں کے خلاف درخواست پر نوٹسز جاری کر دیے
  • کمبوڈیا میں مقیم پاکستانی شہری کا نام ملک سے واپس جانے پر بلیک لسٹ میں ڈال دیا گیا