نجی ٹی وی کے مطابق علاقائی ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ بنیادی طور پر چین، بھارت اور بنگلہ دیش سے زیادہ درآمدات کی وجہ سے بڑھا، گزشتہ سال کے مقابلے میں جولائی تا جنوری مالی سال 25 کے دوران افغانستان، بنگلہ دیش اور سری لنکا کو برآمدات میں غیر معمولی اضافہ ہوا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان کا 9 ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ مالی سال 25 کے پہلے 7 ماہ کے دوران 40.

42 فیصد اضافے کے ساتھ 6 ارب 37 کروڑ 90 لاکھ ڈالر رہا، جو ایک سال قبل 4 ارب 54 کروڑ 30 لاکھ ڈالر تھا۔ نجی ٹی وی کے مطابق علاقائی ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ بنیادی طور پر چین، بھارت اور بنگلہ دیش سے زیادہ درآمدات کی وجہ سے بڑھا، گزشتہ سال کے مقابلے میں جولائی تا جنوری مالی سال 25 کے دوران افغانستان، بنگلہ دیش اور سری لنکا کو برآمدات میں غیر معمولی اضافہ ہوا، اس نمو نے بڑی حد تک چین کو برآمدات میں کمی کو پورا کیا ہے۔

مالی سال 24 میں ان ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ 9 ارب 50 کروڑ ڈالر سے زائد رہا، جو اس سے پچھلے سال کے 6 ارب 38 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 49 فیصد زیادہ ہے۔
جولائی تا جنوری مالی سال 25 کے دوران پاکستان کی 9 ممالک افغانستان، چین، بنگلہ دیش، سری لنکا، بھارت، ایران، نیپال، بھوٹان اور مالدیپ کو برآمدات 5.91 فیصد اضافے کے ساتھ 2 ارب 76 کروڑ 30 لاکھ ڈالر رہیں، جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 2 ارب 60 کروڑ 9 لاکھ ڈالر تھیں۔ مالی سال 2025 کے 7 ماہ میں پاکستان کی مجموعی برآمدات 19 ارب 58 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں۔

یہ برآمدات مالی سال 24 کے 7 ماہ کے 17 ارب 77 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں 10.16 فیصد زیادہ ہیں، مجموعی برآمدات میں علاقائی ممالک کا حصہ صرف 14 فیصد ہے۔ اسی طرح مالی سال 25 کے 7 ماہ میں درآمدات 27.83 فیصد اضافے کے ساتھ 9 ارب 14 کروڑ 20 لاکھ ڈالر رہیں، جو مالی سال 24 کے 7 ماہ میں 7 ارب 15 کروڑ 20 لاکھ ڈالر تھیں۔ مزید تجزیے سے پتہ چلتا ہے کہ مالی سال 25 کے 7 ماہ میں چین سے درآمدات 27.99 فیصد اضافے کے ساتھ 8 ارب 90 کروڑ 7 لاکھ ڈالر رہیں، جو ایک سال قبل 6 ارب 95 کروڑ 90 لاکھ ڈالرتھیں، مالی سال 24 میں چین سے درآمدات 13 ارب 50 کروڑ 60 لاکھ ڈالر رہیں۔

یہ درآمدات گزشتہ سال کے 9 ارب 66 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 39.78 فیصد زیادہ ہیں، خطے میں زیادہ تر درآمدات چین سے حاصل کی جاتی ہیں، اس کے بعد جزوی طور پر بھارت اور بنگلہ دیش ہیں۔ مالی سال 2025 کے 7 ماہ میں چین کو پاکستان کی برآمدات 14.36 فیصد کم ہو کر ایک ارب 47 کروڑ 80 لاکھ ڈالر رہ گئیں، جو مالی سال 24 کے 7 ماہ میں ایک ارب 72 کروڑ 60 لاکھ ڈالر تھیں۔ مالی سال 25 کے 7 ماہ میں بھارت سے درآمدات 12.21 فیصد اضافے کے ساتھ 13 کروڑ 50 لاکھ 35 ہزار ڈالر تک پہنچ گئیں، جو گزشتہ سال 12 کروڑ 62 ہزار ڈالر تھیں۔

مالی سال 24 میں بھارت سے درآمدات 8.866 فیصد اضافے کے ساتھ 20 کروڑ 68 لاکھ 90 ہزار ڈالر تک پہنچ گئی تھیں، جو اس سے پچھلے سال کے اسی عرصے میں 19 کروڑ 40 ہزار ڈالر تھیں۔ دریں اثناء مالی سال 2025 کے 7 ماہ میں بھارت کو برآمدات 4 لاکھ ڈالر رہیں، جو گزشتہ سال محض ڈیڑھ لاکھ ڈالر تھیں، مالی سال 24 میں بھارت کو برآمدات 36 لاکھ 69 ہزار ڈالر رہیں، جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 3 لاکھ 20 ہزار ڈالر تھیں۔ مالی سال 2025 کے 7 ماہ میں افغانستان کو برآمدات 94.16 فیصد اضافے کے ساتھ 55 کروڑ 60 لاکھ 86 ہزار ڈالر تک پہنچ گئیں، جو ایک سال قبل 28 کروڑ 60 لاکھ 79 ہزار ڈالر تھیں۔

مالی سال 2024 کے 7 ماہ میں درآمدات 50 لاکھ 16 ہزار ڈالر کے مقابلے میں ایک کروڑ 50 لاکھ 21 ہزار ڈالر رہیں۔ ایران کے ساتھ تجارت کے اعداد و شمار دستیاب نہیں، کیوں کہ ایران کے ساتھ زیادہ تر تجارت غیر رسمی چینلز کے ذریعے کی جاتی ہے، تاہم، پاکستان نے بلوچستان کی غیر محفوظ سرحد کے ذریعے ایرانی پیٹرولیم مصنوعات اور ایل پی جی کی بڑھتی ہوئی اسمگلنگ کے پیش نظر بارٹر ٹریڈ کا انتخاب کیا ہے۔ مالی سال 25 کے پہلے 7 ماہ میں بنگلہ دیش کو برآمدات 28.74 فیصد اضافے کے ساتھ 46 کروڑ 50 لاکھ 33 ہزار ڈالر تک پہنچ گئیں، جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 36 کروڑ10 لاکھ 44 ہزار ڈالر تھیں۔

مالی سال 25 کے 7 ماہ میں درآمدات 44.90 فیصد اضافے کے ساتھ 4 کروڑ 90 لاکھ 5 ہزار ڈالر تک پہنچ گئیں، جو گزشتہ سال 3 کروڑ 30 لاکھ 85 ہزار ڈالر تھیں، ڈھاکا میں حسینہ حکومت کے خاتمے کے بعد یہ اضافہ ہوا۔ چاول کے برآمد کنندہ شمس الاسلام کے مطابق 26 ہزار 250 ٹن سفید چاول لے جانے والا پہلا مکمل طور پر بھرا ہوا پی این ایس سی جہاز 4 مارچ کو بنگلہ دیش پہنچے گا۔ دسمبر 2024 میں بنگلہ دیش نے جی ٹو جی کی بنیاد پر ملکی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پاکستان سے چاول درآمد کرنے میں دلچسپی ظاہر کی تھی، ٹی سی پی چیئرمین نے بنگلہ دیش کا دورہ کیا۔

فروری کے پہلے ہفتے کے دوران 50 ہزار ٹن چاول کے پہلے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ مالی سال 2025 کے 7 ماہ میں سری لنکا کو برآمدات 12.34 فیصد اضافے کے ساتھ 25 کروڑ 60 لاکھ 19 ہزار ڈالر تک پہنچ گئیں، جوگزشتہ سال کے اسی عرصے میں 22 کروڑ 80 لاکھ ڈالر تھیں، درآمدات 3 کروڑ 40 لاکھ 55 ہزار ڈالر پر مستحکم رہیں، نیپال کو ترسیلات گزشتہ سال کے 10 لاکھ 88 ہزار ڈالر سے گھٹ کر 16 لاکھ 20 ہزار ڈالر ہوگئیں۔ مالی سال 2025 کے 7 ماہ میں مالدیپ کو برآمدات 50 لاکھ 35 ہزار ڈالر سے بڑھ کر 50 لاکھ 53 ہزار ڈالر ہو گئیں، پاکستان اور بھوٹان کے درمیان کوئی تجارت نہیں دیکھی گئی۔

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مالی سال 2025 کے 7 ماہ میں ہزار ڈالر تک پہنچ گئیں مالی سال 25 کے 7 ماہ میں سال کے اسی عرصے میں ڈالر کے مقابلے میں کروڑ 20 لاکھ ڈالر ہزار ڈالر تھیں لاکھ ڈالر رہیں مالی سال 24 میں گزشتہ سال کے جو گزشتہ سال برآمدات میں کروڑ 60 لاکھ سے درآمدات کو برآمدات کروڑ ڈالر میں بھارت بنگلہ دیش کے دوران سری لنکا کے پہلے

پڑھیں:

ٹرمپ انتظامیہ چین سے تجارتی تعلقات محدود کرنے کے لیے مختلف ممالک پر دباﺅ ڈال رہی ہے.بیجنگ کا الزام

بیجنگ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21 اپریل ۔2025 )چین نے الزام عائد کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ دوسرے ممالک پر دباﺅ ڈال رہی ہے کہ وہ چین کے ساتھ تجارت محدود کر دیں اور بدلے میں انہیں امریکی کسٹم ٹیرف میں چھوٹ مل جائے گی بیجنگ حکومت نے اس پالیسی کو مسترد کر دیا ہے. چین کی وزارتِ تجارت نے پیر کے روز واضح کیا کہ وہ ان تمام فریقوں کا احترام کرتی ہے جو امریکہ کے ساتھ اپنے اقتصادی و تجارتی تنازعات کو برابری کی بنیاد پر بات چیت سے حل کرنا چاہتے ہیں لیکن وہ ایسی کسی بھی ڈیل کی سخت مخالفت کرے گی جو چین کے مفادات پر ضرب لگائے.

(جاری ہے)

وزارت کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ اگر کوئی ملک ایسی ڈیل کرتا ہے جس کا مقصد چین کے ساتھ تجارتی روابط محدود کرنا ہو، تو چین اس کے خلاف موثر اور متبادل اقدامات کرے گا . ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکہ نے اپنے تمام تجارتی شراکت داروں پر کسٹم ٹیرف کے نام پر یک طرفہ طور پر دباﺅ ڈالا ہے اور انہیں جبراایسے مذاکرات میں گھسیٹا ہے جنہیں وہ باہمی ٹیرف مذاکرات کا نام دے رہے ہیں چینی وزارت تجارت کے ترجمان نے کہا کہ چین اپنے قانونی حقوق اور مفادات کے دفاع کے لیے پرعزم اور مکمل طور پر اہل ہے اور وہ دنیا کے دیگر ممالک کے ساتھ اتحاد و تعاون کو فروغ دینے کے لیے بھی تیار ہے.

چین کایہ سخت موقف”بلومبرگ“کی اس رپورٹ کے بعد سامنے آیا ہے جن میں کہا گیا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ ایسے ممالک پر مالی پابندیاں عائد کرنے کا سوچ رہی ہے جو امریکہ سے کسٹم ٹیرف میں رعایت کے بدلے چین کے ساتھ تجارتی روابط کم نہیں کریں گے . یاد رہے کہ امریکی تجارتی نمائندے جیمیسن گریئر نے رواں ماہ کے آغاز میں بتایا تھا کہ تقریباً 50 ممالک نے امریکہ سے رابطہ کر کے اضافی کسٹم ٹیرف پر بات چیت کی خواہش ظاہر کی ہے واضح رہے کہ ٹرمپ نے 2 اپریل کو دنیا بھر کے دسیوں ممالک پر عائد تاریخی کسٹم ٹیرف کا نفاذ روک دیا تھا البتہ چین پر عائد ٹیرف برقرار رکھا تھا جو کہ دنیا کی دوسری بڑی معیشت ہے.

متعلقہ مضامین

  • حکومت کو ملنے والی غیرملکی امداد میں کمی آگئی
  • آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ کا خسارہ 7222ہزار ارب روپے رہنے کا امکان
  • ٹرمپ انتظامیہ چین سے تجارتی تعلقات محدود کرنے کے لیے مختلف ممالک پر دباﺅ ڈال رہی ہے.بیجنگ کا الزام
  • واشنگٹن کے ساتھ تجارتی سودے ہمارے کھاتے میں نہ کیے جائیں … چین کا انتباہ
  • 2025-26 وفاقی بجٹ خسارہ 7222 ہزار ارب رہنے کا امکان
  • پاکستان کی مجموعی غذائی اجناس کی برآمدات میں کمی ریکارڈ
  • ریلوے میں بدانتظامی، مسافر ناراض، ری فنڈنگ میں ریکارڈ اضافہ
  • رواں سال ملک میں سونےکی قیمت میں کتنا اضافہ ہوا؟
  • چینی صدر کا ویتنام،ملائیشیا اور کمبوڈیا کا دورہ کامیاب رہا ہے، چینی وزیر خارجہ
  • پاکستان سے ایک ارب 72 کروڑ ڈالر دیگر ممالک کو بھیج دیئے گئے