پنجاب: پرانے مینوئل اسلحہ لائسنس کی کمپیوٹرائزیشن کا عمل شروع
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
—فائل فوٹو
محکمۂ داخلہ پنجاب نے پرانے مینوئل اسلحہ لائسنس کی توثیق کر دی، جس کے بعد کمپیوٹرائزیشن کا عمل دوبارہ شروع کر دیا گیا۔
ترجمان کے مطابق حکومت نے مینوئل لائسنس کی کمپیوٹرائزیشن کے لیے آخری موقع فراہم کیا ہے۔
محکمۂ داخلہ نے 2016ء میں بھی مینوئل اسلحہ لائسنسز کی کمپیوٹرائزیشن کا عمل شروع کیا تھا۔
پنجاب میں سوا سو سال پرانے فوجداری قوانین کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
دسمبر 2020ء تک کمپیوٹرائزڈ نہ ہونے والے مینوئل اسلحہ لائسنس منسوخ کر دیے گئے تھے۔
ترجمان محکمۂ داخلہ پنجاب کا کہنا ہے کہ بہت سے شہری اپنے مستند اسلحہ لائسنس کمپیوٹرائزڈ نہیں کرا سکے تھے، ایسے شہریوں کے پاس اب بھی ہتھیار اور منسوخ شدہ کتابچے موجود ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: مینوئل اسلحہ لائسنس
پڑھیں:
عزیر بلوچ اسلحہ و گولہ بارود منگوانے کے کیس میں بھی بری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251211-08-15
کراچی (اسٹاف رپورٹر)جوڈیشل مجسٹریٹ/ جوڈیشل کمپلیکس کی عدالت نے بلوچستان سے بھاری مقدار میں اسلحہ و گولہ بارود منگوانے کے کیس میں عدم شواہد پر لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کو بری کردیا۔پراسیکیوشن لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کے خلاف جرم ثابت کرنے میں ناکام رہا۔عدالت نے عدم شواہد پر لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کو بری کردیا۔وکیل صفائی حیدر فاروق جتوئی ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ عزیر بلوچ پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں، پراسیکیوشن کے پاس ملزم کے خلاف کوئی شواہد موجود نہیں ہیں، عزیر بلوچ کو مقدمہ سے بری کیا جائے۔پراسیکوشن کے مطابق 7 مئی 2012 کو پولیس نے ملزم شمس الدین کو گرفتار کیا تھا، ملزم سے بڑی تعداد میں اسلحہ و گولہ بارود برآمد کیا گیا تھا، تفتیش پر ملزم نے اسلحہ و گولہ بارود عزیر بلوچ اور بابا لاڈلہ کے لئے منگوانے کا اعتراف کیا، ملزم نے بتایا کہ اسلحہ بلوچستان سے لاکر عزیر بلوچ اور بابا لاڈلہ کو دیتے تھے، دبئی سے انٹرپول کے ذریعے عزیر بلوچ کی گرفتاری کے بعد 2021 میں مقدمہ میں شامل کیا گیا تھا، عزیر بلوچ کے خلاف سی ٹی ڈی میں مقدمہ درج ہے۔