پیکا ایکٹ ترمیم کیخلاف درخواست، لاہور ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت سے جواب طلب کرلیا WhatsAppFacebookTwitter 0 26 February, 2025 سب نیوز


لاہور:لاہور ہائیکورٹ نے پیکا ایکٹ میں ترمیم کیخلاف ایک درخواست پروفاقی حکومت سمیت دیگر فریقین سے جواب طلب کرلیا۔
جسٹس فاروق حیدر نے صحافی تنظیم کی پیکا ایکٹ میں ترمیم کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ پیکا ایکٹ میں ترمیم کے ذریعے فیک انفارمیشن پر3 برس قید اور جرمانے کی سزا ہوگی۔ ماضی میں پیکا کو خاموش ہتھیار کے طور استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ پیکا ترمیمی ایکٹ میں نئی سزاؤں کے اضافے سے ملک رہ جانے والی تھوڑی سی آزادی بھی ختم ہوجایے گی۔
درخواست گزار کے مطابق پیکا بل متعلقہ اسٹیک ہولڈرز اور صحافتی تنظیموں کی مشاورت کے بغیر لایا گیا۔ پیکا ترمیمی بل کی منظوری سے آئین میں دی گئی آزادی اظہار شدید متاثر ہوگی۔ پیکا ترمیمی ایکٹ آئین میں دی گئی آزادی اظہار کے تحفظ سے متصادم ہے۔ عدالت سے استدعا ہے کہ پیکا ترمیمی ایکٹ کو کالعدم قرار دیا جائے اور اس کے تحت ہونے والی کارروائیوں کو درخواست کے حتمی فیصلے سے مشروط کیا جائے۔
عدالت نے درخواست پر وفاقی حکومت اور دیگر فریقین سے جواب طلب کرلیا۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: سے جواب طلب کرلیا پیکا ترمیمی پیکا ایکٹ ایکٹ میں

پڑھیں:

گندم کی قیمت مقرر کرنے کا معاملہ: پنجاب کابینہ گندم کی ڈی ریگولرائزیشن پر فیصلہ کرے گی، محکمہ پرائس کنٹرول

لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب میں گندم کی مناسب قیمت مقرر کرنے کے لیے دائر درخواست پر سماعت 2 مئی تک ملتوی کردی۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سلطان تنویر احمد نے کسان بورڈ پاکستان کے صدر سردار ظفر حسین کی درخواست پر سماعت کی۔

یہ بھی پڑھیں: گندم کی فی من قیمت 4 ہزار روپے مقرر کی جائے، لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر

وکیل وفاقی حکومت نے موقف اختیار کیا کہ اگر درخواست گزار وقت پر آ جاتے تو ہم کچھ کر لیتے، عدالت نے ریمارکس دیے کہ کیا آپ کو نہیں معلوم کہ فصل کب تیار ہوتی ہے، اگر آپ کا یہ حال ہے تو آگے کیا ہوگا۔

وکیل نے دلائل دیے کہ گندم کا معاملہ پنجاب کابینہ کے سامنے زیر سماعت ہے، کابینہ گندم کی ڈی ریگولرائزیشن پر فیصلہ کرے گی، ہفتہ دس دن میں کوئی نہ کوئی فیصلہ آجائے گا۔

عدالت نے کیس کی مزید دو مئی تک ملتوی کردی۔

مزید پڑھیں: گندم کی قیمت میں کمی کے باوجود ملک میں گندم بحران پیدا ہونے کا خدشہ کیوں؟

بعد ازاں کسان بورڈ پاکستان کے مرکزی صدر سردار ظفر حسین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 2 مرتبہ کسانوں کو گندم کی کاشت کا نقصان ہوا ہے، اب کوئی پاگل ہی ہوگا جو گندم کاشت کرے گا۔

’مریم نواز صاحبہ آپ نے کسانوں کا مذاق اڑایا ہے، آپ نے کسانوں سے وعدہ کیا تھا اب اس وعدے کو پورا کریں۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاکستان کسان بورڈ پنجاب کابینہ جسٹس سلطان تنویر احمد ڈی ریگولرائزیشن ریمارکس سردار ظفر حسین کاشت کسان گندم لاہور ہائیکورٹ

متعلقہ مضامین

  • پیکا ایکٹ میں ترمیم کے خلاف ایک اور آئینی درخواست دائر
  • عدالتی حکم کے بعد وفاقی حکومت نے درخواست گزاروں کے نام ای سی ایل سے نکال دئیے
  • کراچی: شاہ فیصل کالونی میں پارک پر قبضے کیخلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر
  • گندم کی قیمت مقرر کرنے کا معاملہ: پنجاب کابینہ گندم کی ڈی ریگولرائزیشن پر فیصلہ کرے گی، محکمہ پرائس کنٹرول
  • پی ایف یو جے دستور گروپ کی پیکا ایکٹ میں ترمیم کیخلاف درخواست پر نوٹس جاری
  • مزید آئینی ترمیم کی ضرورت نہ فوجی تنصیبات کو آگ لگانے پر ہارپہنائیں گے : اعظم تارڑ
  • صنم جاوید کی بریت کیخلاف درخواست پر سماعت ملتوی
  • سپریم کورٹ: ججز تبادلہ اور سنیارٹی کیس، لاہور ہائیکورٹ بار کی متفرق درخواست دائر
  • گندم کی فی من قیمت 4 ہزار روپے مقرر کرنے کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر
  • گندم کی فی من قیمت 4 ہزار مقرر کی جائے، لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر