افغانستان میں شدید بارش اور ژالہ باری سے 29 افراد جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
افغانستان(نیوز ڈیسک)افغانستان کے دو صوبوں میں شدید بارش اور ژالہ باری کی وجہ سے 29 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق مقامی حکام کا کہنا ہے کہ مغربی صوبہ فراہ میں 21 افراد ہلاک اور 6 زخمی ہوئے۔ یہ افراد دو خاندانوں کے رکن تھے جو پکنک کے لیے گئے تھے۔ جنوبی صوبہ قندھار میں آٹھ افراد، جن میں خواتین اور بچے شامل ہیں، شدید بارشوں کے باعث مختلف مقامات پر جاں بحق ہوئے۔
قندھار کی مقامی ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے بیان کے مطابق چار خواتین جو کپڑے دھونے میں مصروف تھیں، سیلابی پانی میں بہہ گئیں جن میں سے صرف ایک خاتون زندہ بچ سکی۔ مزید برآں، ایک بچہ ڈوب گیا جبکہ ایک خاندان پر چھت گرنے سے ایک خاتون اور تین بچے ہلاک ہوگئے۔افغانستان جو دہائیوں کی جنگ کے بعد دنیا کے غریب ترین ممالک میں سے ایک ہے، موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث شدید موسمی حالات کا سامنا کر رہا ہے۔
یہ ملک موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہونے والے ممالک کی فہرست میں چھٹے نمبر پر ہے۔ خشک سالی، سیلاب، زمین کی خرابی اور زرعی پیداوار میں کمی یہاں کے اہم مسائل ہیں۔گزشتہ سال مئی میں اچانک سیلابوں نے سیکڑوں افراد کی جانیں لیں اور وسیع زرعی اراضی کو نقصان پہنچایا جہاں 80 فیصد آبادی کا انحصار زراعت پر ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
اسلام آباد اور ملک کے مختلف حصوں میں آندھی اور بارش کا نیا سلسلہ شروع
شہر اقتداراسلام آباد اور گردونواح میں شدید ژالہ باری کے بعد وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ، جس کے باعث گرمی کی شدت میں مزید کمی واقع ہوئی اور موسم خوشگوار ہو گیا۔ محکمہ موسمیات نے آئندہ بھی مزید طوفانی بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔ دوسری جانب گزشتہ تین روز میں خیبرپختونخوا میں ہونے والی بارشوں میں 2 افراد جان کی بازی ہار گئے اور 9 زخمی ہوئے۔ ملک کے بالائی علاقوں میں آندھی اور بارش کا نیا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔ لنڈی کوتل اور ملحقہ علاقوں میں آندھی، بارش اور ژالہ باری ہوئی۔ طورخم سرحد پر شدید ژالہ باری کے باعث کئی گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ نوشہرہ میں تیز بارش اور ژالہ باری کا سلسلہ جاری ہے۔ مردان میں شدید بارش کے باعث ندی نالوں میں طغیانی آ گئی، جبکہ ہری پور میں طوفانی ہواؤں سے نظام زندگی درہم برہم ہو گیا، متعدد مقامات پر درخت گرنے سے بجلی کی تاریں ٹوٹ گئیں اور فیڈرز ٹرپ کر گئے۔ شیخوپورہ میں آسمانی بجلی گرنے سے ایک شخص جاں بحق ہو گیا، جبکہ مظفرآباد میں تیز آندھی سے کئی مکانات کی چھتیں اُڑ گئیں۔ راڑو امبور میں درخت گرنے سے ایک نوجوان جان کی بازی ہار گیا۔ ٹیکسلا اور واہ کینٹ میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ غذر اور گردونواح میں بارش اور پہاڑوں پر برفباری کے بعد سردی کی شدت ایک بار پھر لوٹ آئی ہے۔ ادھر خیبرپختونخوا میں پچھلے تین روز سے جاری بارشوں کے باعث ہونے والے نقصانات کی رپورٹ جاری کر دی گئی ہے۔ بارشوں کے دوران مختلف حادثات میں دو افراد جاں بحق اور نو زخمی ہوئے۔ پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق جاں بحق افراد میں ایک مرد اور ایک خاتون شامل ہیں، جبکہ زخمیوں میں تین خواتین، چار مرد اور دو بچے شامل ہیں۔ بارشوں سے مجموعی طور پر گیارہ گھروں اور بیس دکانوں کو جزوی نقصان پہنچا۔ حادثات چارسدہ، خیبر، شانگلہ، بٹگرام اور لوئر چترال میں پیش آئے۔ متعلقہ ضلعی انتظامیہ کو متاثرہ خاندانوں کو فوری امداد اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اداروں کو بارش کے باعث بند شاہرائیں کھولنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت بھی جاری کی گئی ہے۔ پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ ان کا ایمرجنسی آپریشن سنٹر مکمل طور پر فعال ہے اور وہ تمام ضلعی انتظامیہ، متعلقہ اداروں اور امدادی تنظیموں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔ عوام کو کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی اطلاع 1700 پر دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔ چترال دیر شاہراہ بروز کے مقام پر ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند ہے۔